پشاور، آل میونسپل ورکرز کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف مظاہرہ

پشاور، آل میونسپل ورکرز کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف مظاہرہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور( سٹی رپورٹر)آل میونسپل ورکرزیونین نے ڈبلیوایس ایس پی کمپنی کے جانب سے ملازمین کوتنخواہ کی عدم ادائیگی کیخلاف گزشتہ روزکوہاٹی چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیاجس میں ڈبلیوایس ایس پی کے تمام بند تنخواہوں کے ملازمین جو بائیکاٹ پرتھے نے بھی کثیرتعدادمیں شرکت کی مظاہرے کی قیادت یونین کے چےئرمین ریاض خان ،مزدوراتحادیونین کے چےئرمین قیصرباچا،جنرل سیکرٹری عابدسہیل ،حاجی ارشاد،شکیل ہاشم خیل ،رحمان علی اوردیگرکررہے تھے اس موقع پرمظاہرین نے ڈبلیوایس ایس پی حکام کے اس ظالمانہ اقدام کیخلاف زبردست نعرے بازی کی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ مذکورہ کمپنی کی بے حسی کایہ عالم ہے کہ ملازمین کودسمبرکامہینہ شروع ہونے کے باوجودتاحال ماہ نومبرکی تنخواہ ادانہیں کی گئی ہے جسکی وجہ سے ملازمین میں شدیدبے چینی پائی جاتی ہے انہونں نے کہا کہ تمام ملازمین احسن طریقے سے ڈیوٹی دے رہے ہیں لیکن ادارے کی جانب سے تنخواہیں بند کردی گئے ہیں جو ہمارے ساتھ ناانصافی ہے صفائی کے عملے کا کہناتھا کریسمس کیلئے ان کو پیسوں کی ضرورت ہوتی ہیں جس میں ہم دوسروں کے ساتھ خوشیاں مناتے ہیں لیکن ادارے کی جانب سے تنخواہ نہ دینے کی وجہ سے انہوں نے ابھی تک اپنے بچوں کیلئے کچھ نہیں خریدا ہیں جو ہمارے ساتھ ناانصافی ہے انہوں نے مزیدکہاکہ ڈبلیوایس ایس پی نے اگرہوش کے ناخن نہ لےئے اورفوری طورپرملازمین کوتنخواہ کی ادائیگی یقینی نہ بنایاگیاتواحتجاج کانہ رکنے والاسلسلہ شروع کردیں گے ۔

پشاور( سٹی رپورٹر)واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور (ڈبلیو ایس ایس پی) انتظامیہ نے تنخواہوں کو جواز بناکر میونسپل ملازمین کی ہڑتال کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 75 فیصد ملازمین کو 27 نومبر کو تنخواہیں ادا کر دی تھیں، 25 فیصد ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی جس کی وجہ تنخواہیں منتقل کرنے والے بنکوں کے مابین منتقلی میں آنے والا مسئلہ تھی جسے بھی حل کر دیا گیا ہے اور چار دسمبر کو باقی ماندہ 25 فیصد ملازمین کو بھی تنخواہیں ادا کر دی گئیں۔ ملازمین کی ہڑتال پر رد عمل دیتے ہوئے چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئر خان زیب نے کہا ہے کہ ملازمین کی ہڑتال لازمی خدمات ایکٹ کی خلاف ورزی ہے ہڑتالی ملازمین کے خلاف انضباطی کارروائی کی جارہی ہے قانون کے تحت ہڑتال کے لئے پہلے نوٹس دیا جاتا ہے ملازمین نے اجرت کے قانون کے مطابق کوئی پیشگی نوٹس نہیں دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایس ایس پی ہر مہینے بروقت تنخواہیں ادا کرتی ہے جبکہ ملازمین کے تمام حقوق کا ہر ممکن خیال رکھ رہی ہے بنکوں کو تنخواہوں کی منتقلی میں تاخیر کی آڑ لیکر ہڑتال کا جواز نہیں تھا کیونکہ تنخواہیں ملازمین کے بنک اکاؤنٹس میں منتقل ہوگئی تھیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ شہریوں کو خدمات کی فراہمی میں کوتاہی اور تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا، ہر حالت میں خدمات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتال ملازمین سے لازمی خدمات ایکٹ کی خلاف ورزی پر جواب طلب کرلیا ہے۔