کے الیکٹرک بلوچستان میں ٹرانسمیشن نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرے گا
کراچی(اسٹاف رپورٹر) اپنے تمام ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو تبدیل کرنے اور بہتر بنانے کے مرحلہ وار منصوبے کے تحت، کے الیکٹرک نے حب چوکی سے بیلہ گرڈ تک اپنی موجودہ ٹرانسمیشن نیٹ ورک کو اپ گریڈکرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ان منصوبوں کے ذریعے، بیلہ، اْتھل اور وِیندر میں واقع گرڈزاور ٹرانسمیشن لائنز دونوں کی گنجائش کو 66kVسے بڑھاکر 132kVکیا جائے گا جس سے بجلی کی اضافی دستیابی اور قابل بھروسہ فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ کے الیکٹرک، کراچی اور اس کے مضافات میں بجلی فراہم کرنے والے واحد ادارے کی حیثیت سے اپنے تمام کاروباری شعبوں میں مسلسل سرمایہ کاری کررہا ہے۔ اس مرحلہ وار بحالی اور اپ گریڈیشن سے اِن علاقوں میں،بجلی کی آئندہ طلب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ ان علاقوں میں صنعتی اور رہائشی دونوں اعتبار سے مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اس سلسلے میں بلوچستان کے سیکریٹری برائے توانائی، شہریار تاج نے کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، مونس علوی سے، کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس میں ملاقات کی اور پاور یوٹیلیٹی کے مرحلہ وار اپ گریڈیشن کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔پاور یوٹیلیٹی اور حکومت بلوچستان کے درمیان بیلہ، اْتھل اور وِیندرکے مقام پرواقع تین سولر پاور پروجیکٹس جن میں سے ہر ایک 50 میگا واٹ کا حامل ہے،ان کی پیش رفت پر بھی بات چیت ہوئی۔ان تینوں پروجیکٹس کو انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر (IPP) کے طور پر علیحدہ علیحدہ تیار کیا جائے گا۔ نیپرا کے مسابقتی بولی لگانے والے ٹیرف ضابطے 2017ء (Competitive Bidding Tariff Regulations) کے تحت، کے الیکٹرک ایک شفاف طریقہ کار کے ذریعے سولر پاور کے ان پروجیکٹس پر کام کر رہی ہے جس کے بعد ان پروجیکٹس کے لیے،مسابقتی طریقہ کار کے تحت ٹیرف کا تعین بھی کیا جائے گا۔توقع ہے کہ یہ پلانٹس 2023ء کے موسم گرما تک، تجارتی بنیادوں پر کام شروع کر دیں گے۔