سبسڈی دینے پر غور،حج پالیسی دوبارہ کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ
لاہور(ڈویلپمنٹ سیل)حکومت نے عوامی دباؤ کے آگے گھٹنے ٹیک دئیے،سرکاری حج سکیم کے حاجیوں کو سبسڈی دینے پر غور،حج پالیسی2019ء دوبارہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ ،وزارت مذہبی امور کو سمری تیار کرنے کی ہدایت،وفاقی کابینہ آئندہ اجلاس میں غور کرے گی،وزارت خزانہ سے بھی رپورٹ طلب،وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2019ء منظور کرتے ہوئے وزارت مذہبی امور کی طرف سے مانگی گئی فی حاجی 45ہزار روپے سبسڈی سرکاری خزانے سے دینے سے انکار کر دیا تھا جس پر اپوزیشن نے خوب سیاست کی اور سوشل میڈیا کے ذریعے حکومت پر دباؤ بڑھا دیا جس پر وزیر اعظم نے دوبارہ سمری تیار کرنے کی ہدایت کی ہے ،ائیر لائنز سے بھی آج مذاکرات دوبارہ کیے جا رہے ہیں ان کو بھی حج کرایہ کم کرنے کا کہا جائے گا دوسری تجویز ہے کہ صرف کھانے پر سبسڈی دی جائے ،2015ء میں بھی سعودی گورنمنٹ کی طرف سے کھانا لازمی قرار دئیے جانے کے بعد حجاج ویلفےئر فنڈ (PWF) سے کھانے کی سبسڈی دی گئی تھی ،28ہزار روپے کھانے کے فی حاجی ( PEF) اور باقی سرکاری خزانے سے دینے کی تجویز دوبارہ زیر غور آ رہی ہے اس طرح سرکاری حج سکیم کا پیکج3لاکھ 90ہزار روپے رکھے جانے کا امکان ہے ،20ہزار روپے قربانی کے اس کے علاوہ ہوں گے،معلوم ہوا ہے کہ وزارت مذہبی امور کے شعبہ حج پالیسی نے حج پالیسی2019ء کا مسعودہ دوبارہ تیار کر لیا ہے جو آج یا کل کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
سبسڈی