سوئی گیس کے بل زیادہ آنے کی ممکنہ وجہ سامنے آگئی

سوئی گیس کے بل زیادہ آنے کی ممکنہ وجہ سامنے آگئی
سوئی گیس کے بل زیادہ آنے کی ممکنہ وجہ سامنے آگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) حالیہ مہینوں میں گیس کی قیمتوں میں بے تحاشااضافے سے ہرشہری پریشان دکھائی دیتاہے اور اب حکومت نے گھریلو صارفین کیلئے گیس کے بلوں میں اضافے کی وجہ بالآخر ڈھونڈلی ۔
مقامی نیوزویب سائٹ کے مطابق حکومت کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں گیس کی قیمتوں پر نظرثانی کے دوران اس بات پر خصوصی توجہ دی گئی کہ نچلے طبقے پر اثرنہ پڑے لیکن جنوری میں آنیوالے کئی گنا بلوں کی وجہ سے صارفین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور حکومت بھی پریشان دکھائی دی جس کا وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لے لیا اور ون پوائنٹ ایجنڈے پر کابینہ اجلاس طلب کرلیا۔مقامی اخبار کے مطابق میٹنگ سے قبل اوگرا اور سوئی نادرن گیس پائپ لائنزحکام کی ملاقات ہوئی تاکہ اصل وجہ تک پہنچاجاسکے۔
رپورٹ کے مطابق ایس این جی پی ایل اور اوگراکے ذرائع نے تصدیق کی کہ بلوں کے اضافے میں پریشرفیکٹر نے بنیادی کردار ادا کیا، بلوں کی سلیب بناتے وقت حکومت نے پریشر فیکٹر کو ذہن میں نہیں رکھا اور اب ایل این جی کی تازہ کھیپ پہنچنے کے بعد گیس پریشربڑھ گیا جوگیس کے زیادہ استعمال کا سبب بنا۔نتیجے کے طورپر 20فیصد صارفین دسمبر2018اورجنوری2019ءمیں نچلی سلیب سے اوپر کی تین سلیبز میں جاپہنچے اور بلوں میں اضافہ ہوگیا۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ گیس سپلائی کمپنیز پہلے ہی کئی صارفین کی طرف سے کمپریسر استعمال کیے جانے اور دیگر صارفین میں توازن پیدا کرنے کیلئے پریشر فیکٹر کو استعمال کررہی ہیں ۔ذرائع کے مطابق اوگرانے مبینہ طورپر سوئی نادرن گیس پائپ لائن کو حساب کتاب میں خرابی کا ذمہ دارقراردیا اور اصلاحاتی اقدامات کرنے پر زور دیا۔یہ بھی کہا ہے کہ اس ضمن میں بلوں کی اصلاح کی جائے ۔
ذرائع نے بتایاکہ بل صارفین تک پہنچ جانے کے بعد اب بال وزیراعظم کی کورٹ میں ہے کہ انکوائری رپورٹ ملنے کے بعد وہ کیا فیصلہ سناتے ہیں۔

مزید :

بزنس -