’’قومی احتساب بیورو کی تحقیقات میں یہ سوال کبھی پوچھا ہی نہیں گیا ۔۔۔‘‘عبد العلیم خان کے ترجمان نے نیب کی چارج شیٹ کا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیا

’’قومی احتساب بیورو کی تحقیقات میں یہ سوال کبھی پوچھا ہی نہیں گیا ...
’’قومی احتساب بیورو کی تحقیقات میں یہ سوال کبھی پوچھا ہی نہیں گیا ۔۔۔‘‘عبد العلیم خان کے ترجمان نے نیب کی چارج شیٹ کا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پنجاب کے سینئر وزیر عبد العلیم خان کی گرفتاری کے بعد نیب کی طرف سے جاری کردہ چارج شیٹ  کے جواب میں عبدالعلیم خان کے ترجمان میاں زاہد اسلام  نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو کی طرف سے کی جانے والی تحقیقات میں آج تک پارک ویو کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے بارے میں کبھی کوئی سوال پوچھا ہی نہیں گیا ،عبدالعلیم خان نے اپنے تمام اثاثے پہلے ہی ڈیکلئیر کر رکھے ہیں اُن کا نہ تو پانامہ میں نام ہے اور نہ ہی اس حوالے سے پہلے کبھی کوئی نشاندہی کی گئی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق عبد العلیم خان کے ترجمان میاں زاہد اسلام نے کہا کہ عبدالعلیم خان کبھی نیب کی طرف سے کسی پیشی پر غیر حاضر نہیں ہوئے اور مانگا گیا تمام ریکارڈ بھی بر وقت مہیا کیا گیا ہے اورمزید یہ کہ گرفتاری کی وجہ ریکارڈ ٹیمپرنگ کیسے ہو سکتی ہے کیونکہ آف شور کمپنیوں کا ریکارڈ ملک میں موجود ہی نہیں ہوتا ،اسی طرح نیب کی طرف سے نشاندہی کردہ اراضی اور کمپنی اے اینڈ اے کی اراضی بھی2006میں فروخت کر دی گئی تھی جس کی مکمل منی ٹریل بھی مہیا کر دی گئی ہے ۔عبدالعلیم خان کے ترجمان نے کہاکہ بظاہر اُن کی گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے اس کے باوجود وہ عدالتوں کا مکمل احترام رکھتے ہیں اور انصاف کی توقع ہی نہیں یقین ہے کہ انشاء اللہ عبدالعلیم خان سرخرو ہوں گے البتہ یہ سوال ضرور ہے کہ 2005-06کے الزامات پر 15سال کے بعد تحقیقات کی کیوں ضرورت پیش آئی ؟اگر کچھ غلط ہوا تھا تو اُس کیلئے اتنا عرصہ کیوں انتظار ہوا ؟کیا اس سارے معاملے کا تعلق عبدالعلیم خان کا2015کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینا اور تحریک انصاف اور عمران خان کی بھرپور سپورٹ کرنے سے ہے اور نواز لیگ کو یہ سب کچھ اتنی تاخیر کے بعد اسی لیے یاد آیا؟۔