جدہ میں بھی یوم یکجہتی کشمیر کی تقریب، قونصل جنرل خالد مجید کی شرکت، بھارتی مظالم کی شدید مذمت

جدہ میں بھی یوم یکجہتی کشمیر کی تقریب، قونصل جنرل خالد مجید کی شرکت، بھارتی ...
جدہ میں بھی یوم یکجہتی کشمیر کی تقریب، قونصل جنرل خالد مجید کی شرکت، بھارتی مظالم کی شدید مذمت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جدہ(محمد اکرم اسد) قونصل جنرل خالد مجید نے کہا ہے کہ گذشتہ سال 5 اگست کے ہندوستان کی غیرقانونی اور یکطرفہ کارروائیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کرنے کے باوجود ، ہندوستان آزادی پسند کشمیری عوام کے ناقابل بیان جذبے کو کم نہیں کرسکا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی ناقابل قبول کارروائیوں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے لئے حکومت پاکستان کے مختلف بین الاقوامی فورمز پر اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کمیونٹی سے  انفرادی اور اجتماعی طور پر اس مسئلے کو ہر فورم پر اٹھانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی اپیل کی تاکہ بھارتی پروپیگنڈا کا مؤثر تدارک کیا جاسکے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم باہمی ربط کے لئے  اہم دارالحکومتوں میں کشمیری کمیٹیوں کو ایک دوسرے سے منسلک کر رہے ہیں تاکہ کشمیریوں کی جدوجہد میں وہ یکجا ہوں۔ پاکستان قونصلیٹ جنرل نے کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی  کا اظہار کرنے کے لئے یوم یکجہتی کشمیر منایا۔ پروگرام کا آغازتلاوت کلام پاک سے ہوا۔  اسکے بعد  صدر مملکت اور وزیر اعظم پاکستان کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔ صدر اور وزیر اعظم نے اپنے پیغامات کہا کہ  5اگست کو بھارت کی غیر قانونی کارروائیوں نے بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر اور پاکستان کے عوام کے مابین تعلقات کو مزید تقویت بخشی ہے۔ حکومت اور پاکستان کی عوام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق کشمیری عوام کی سیاسی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی۔ 

ڈاکٹر علی الغامدی ، جو ایک ریٹائرڈ سعودی سفارت کار اور تجربہ کار کالم نگار ہیں ، اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ  کشمیر , روہنگیا اور فلسطین کے مسلمان مشکل دور سے گزر رہے ہیں اور  مسلمانوں کے لئے آواز اٹھانا تمام مسلم ممالک کا اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی فرض ہے۔ انہوں نے اس پروگرام میں اسکول کے بچوں کی شرکت کو سراہا اور کہا کہ کشمیری جدوجہد کے پیغام کو  نوجوان نسل کو پہنچانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ھندوستان میںسمجھدار لوگ موجود ھیں جنکو کشمیر کے مسئلے پر آواز اٹھانی چاہئے.  کوئی بھی جارہیت اور غیر قانونی قبضہ غیر معینہ مدت تک جاری نہیں رہتا 
کشمیری نمائندہ غلام نبی میر نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر میں مجموعی ، منظم اور ریاستی سرپرستی میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو فوری طور پر بند کرے اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ ریاست تک بلا روک ٹوک رسائی کی اجازت دے۔چیئرمین کشمیر کمیٹی جناب مسعود پوری اور چیئرمین جموں کشمیر اوور سیز کمیٹی سردار اشفاق  نے بھی اپنے خیالات سامعین کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیر تقسیم کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے اور اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔


او آئی سی میں مستقل نمائندہ پاکستان جناب رضوان شیخ  نے اختتامی کلمات میں پاکستان  کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ  مظلوم کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حق میں ان کی جائز جدوجہد کے لئے جاری سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی مددجاری رکھے گا، جس کا  اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں کے ذریعہ ان سے وعدہ کیا گیا ہے۔انھوں نے اسلامی تعاون تنظیم کا شکریہ ادا کیا، جنھوں نے ہر مشکل مرحلے میں کشمیریوں کے لئے کلمہ حق بلند کیا۔
اس سے قبل اسکول کے بچوں میں تقریروں مقابلہ ہوا ۔ طلباء نے اپنے تقریروں میں کشمیری بھائیوں کے ساتھ حق خودارادیت کی جدوجہد میں یکجہتی کا اظہار کیا ، ہندوستان پر زور دیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لئے اخلاص کا مظاہرہ کرے اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے مذاکرات کی میز پر آئے۔ اسکول کے بچوں نے کشمیری نغمے بھی پیش کیے۔ حاضرین کے سامنے کشمیر سے متعلق ایک دستاویزی فلم بھی چلائی گئی۔