آئی ایم ایف کی شرائط ماننا ہماری مجبوری ،ریلیف دینا چاہیں بھی تو نہیں دے سکتے،مریم نواز

ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن)مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہاہے کہ سب جانتے ہیں مشکلات کس کی لائی ہوئی ہیں، یہ جاتے جاتے آئی ایم ایف معاہدے کو پھاڑ کر پھینک گئے ،آج ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں،ہم ریلیف دینا چاہیں بھی تو نہیں دے سکتے،آئی ایم ایف کہتا ہے قیمتیں بڑھائیں تو پیسے دیں گے،آئی ایم ایف کی شرائط ماننا ہماری مجبوری ہے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ ورکرز کنونشن میں کارکنوں کا جذبہ دیدنی تھا،پورے جنوبی پنجاب سے ن لیگ الیکشن جیتے گی،جنوبی پنجاب محاذ کے دعوے آج تک وفا نہ ہو سکے،جنرل الیکشن ہوں یا ضمنی، ہم نے تیاری شروع کردی ہے،ہم اپنی ذمہ داری کو پورا کریں گے۔
چیف آرگنائزر (ن)لیگ نے کہاکہ ہفتے میں 5 دن ہم نیب کورٹ پیش ہوتے رہے ہیں،بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نواز شریف کو گھر بھیج دیا گیا،نواز شریف نے 200 سے زائد پیشیاں بھگتیں،ہم ایک دن میں 2 بار ایک ہی عدالت میں پیش ہوئے ، میں ڈیتھ سیل میں رہ کر آئی ہوں،ہمارے ساتھ جو ہوا وہ انتقام تھا۔
ان کاکہناتھا کہ گزشتہ 4 سال میں عوام نے دہر ا معیار دیکھا،وہ وقت دور نہیں جب ہم انصاف کا معیار دیکھیں گے،آزاد صحافت پر بہت یقین رکھتی ہوں،ہمارے ساتھ جو ہوا، وہ انتقام تھا، ابھی تک تو ان کو کسی نے ہاتھ تک نہیں لگایا،2 ،2 دن کی قید کے بعد ہی یہ رونے لگ گئے ہیں،ابھی تو احتساب شروع ہی نہیں ہوا،رانا ثنا اللہ نے جعلی مقدمے میں 6 ماہ قید بھگتی۔
مریم نواز نے کہاکہ ایک شخص حکومتی عہدیداروں کے خاندان کو دھمکیاں دیتا ہے،کیا اسے اس بات کیلئے چھوڑ دیا جائے کہ وہ سیاستدان ہے،نوازشریف کیلئے کوئی اور، عمران خان کیلئے کوئی اورقانون ہے،حکومت نے اگر ایک بھی انتقام پر مبنی کیس بنایا ہے تو بتائیں،پاکستان میں جھوٹ بولنے والے کی کوئی پکڑ نہیں ، آپ اس طرح کھڑے ہو کر ایک دوسرے پر گند نہیں اچھال سکتے۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہاکہ انتظار ہے کہ وہ جیلیں بھریں اور آغاز زمان پارک سے ہو، آپ تشریف لائیں، آپ کو پتہ چلے جیل کیا ہوتی ہے، ڈیتھ سیل کیا ہوتا ہے،ان کاکہناتھا کہ جنوبی پنجاب میں صرف نوازشریف دور میں ترقیاتی کام ہوئے،چاہتی ہوں جنوبی پنجاب ترقی کرنے میں آگے ہو۔
مریم نواز نے کہاکہ آج ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں،ہم ریلیف دینا چاہیں بھی تو نہیں دے سکتے،آئی ایم ایف کہتا ہے قیمتیں بڑھائیں تو پیسے دیں گے،آئی ایم ایف کی شرائط ماننا ہماری مجبوری ہے، یہ جاتے جاتے آئی ایم ایف معاہدے کو پھاڑ کر پھینک گئے ۔