افریقی ملک میں شدید جنگ، سڑکوں سے 2 ہزار لاشیں اٹھالی گئیں، اب تک کتنے لوگ ہلاک ہوچکے؟

افریقی ملک میں شدید جنگ، سڑکوں سے 2 ہزار لاشیں اٹھالی گئیں، اب تک کتنے لوگ ...
افریقی ملک میں شدید جنگ، سڑکوں سے 2 ہزار لاشیں اٹھالی گئیں، اب تک کتنے لوگ ہلاک ہوچکے؟
سورس: Facebook : ScreenShot

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کنشاسا (ڈیلی پاکستان آن لائن) اقوام متحدہ کے مطابق، ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو (ڈی آر کانگو) کے مشرقی شہر گوما میں باغیوں کے قبضے کے بعد سے اب تک تقریباً  تین ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مشن کی ڈپٹی سربراہ ویوین وین ڈے پیری نے  بتایا کہ اب تک گوما کی سڑکوں سے  دو ہزار  لاشیں اکٹھی کی جا چکی ہیں جبکہ سپتالوں کے مردہ خانوں میں مزید 900 لاشیں موجود ہیں۔ یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ  کچھ علاقوں میں اب بھی بہت سی لاشیں سڑ رہی ہیں۔

سی این این کے مطابق یہ ہلاکتیں اس وقت سامنے آئیں جب باغیوں کے اتحاد الائنس فلیوو کانگو (اے ایف سی)  نے منگل سے جنگ بندی کا اعلان کیا۔ باغیوں نے کہا کہ یہ فیصلہ "کنشاسا حکومت کی پھیلائی گئی انسانی تباہی" کے جواب میں کیا گیا ہے۔ تاہم کانگو کی حکومت نے اس جنگ بندی کو "جھوٹا دعویٰ" قرار دیا ہے۔  اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی کیوو صوبے میں شدید جھڑپیں بدستور جاری ہیں۔

دس کروڑ  سے زائد آبادی والے ملک ڈی آر کانگو میں عشروں سے بدامنی جاری ہے، جہاں نسلی تنازعات، زمین اور معدنی وسائل پر قبضے کی جنگ نے دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحرانوں میں سے ایک کو جنم دیا ہے۔ باغی مشرقی خطے میں مسلسل پیش قدمی کر رہے ہیں۔  باغیوں نے بوکاوو سے 100 کلومیٹر   دور ایک اور شہر پر قبضہ کر لیا ہے۔

اے ایف سی  کے ترجمان وکٹر تیسونگو نے سی این این کو بتایا کہ باغی گوما میں اپنی نئی حکومت قائم کر رہے ہیں اور جلد ہی جنوبی کیوو اور دارالحکومت کنشاسا کی طرف بڑھیں گے۔ باغی گروہ ایم 23 کے رہنما کورنیل نانگا نے روانڈا کے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا  مقصد کنشاسا تک پہنچنا ہے۔