فیس بک پر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنانے والے طالب علم کو زرعی یونیورسٹی سے نکال دیا
فیصل آباد (ویب ڈیسک) زرعی یونیورسٹی انتظامیہ نے فیس بک پر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنانے کی پاداش میں ڈاکٹریٹ کے طالب علم کو یونیورسٹی سے خارج کر کے نکال دیا۔ اپنا سٹیٹس بحال رکھنے کیلئے طالب علم کا مستقبل دائو پر لگا دیا۔ متاثرہ طالب علم نے عدالت عالیہ سے رجوع کرنے کا اعلان کردیاہے جبکہ ڈسپلنری کمیٹی کے فیصلے کے خلاف وی سی سے اپیل بھی دائر کردی۔
تفصیلات کے مطابق زرعی یونیورسٹی میں ایگری ایکسٹنشن میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری کرنے والے سید کاشان حیدر نے نومبر 2015ءمیں زرعی یونیورسٹی میں جاری کسان میلہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سماجی رابطہ کے ویب سائٹ فیس بک پر سٹیٹس اپ لوڈ کیا تھا کہ کسان میلہ کے نام پر میوزک کنسرٹس اور اساتذہ کو کلاسوں کی بجائے سٹالوں پر موجود ہونے کی نشاندہی کی تھی۔ اس ”سنگین“ غلطی پر ایڈوائزری کمیٹی نے خصوصی اجلاس کے بعد کاشان حیدر کو بطور سزا یونیورسٹی سے فارغ کر کے اپنی نام نہاد ”عزت“ بچا لی۔
فارغ کئے جانے والے طالب علم سید کاشان حیدر کا کہنا ہے کہ تنقید کا حق استعمال کرنا انتظامیہ کے نزدیک جرم ہے میں نے صرف نشاندہی کی تھی لیکن ڈائریکٹر سٹوڈنٹ افیئرز ظفر قریبی نے مجھے سنے بغیر ہی یکطرفہ کارروائی کر کے مجھے نکال دیا جبکہ ایڈوائزری کمیٹی کے چیئرمین اشفاق احمد مان نے بھی نامعلوم وجہ کا بدلہ لیا ہے لہٰذا میں ہائیکورٹ سے رجوع کر کے عدالتی انصاف حاصل کروں گا۔ علاوہ ازیں زرعی یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ کاشان نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے، انہیں سزا کیخلاف اپیل کا حق حاصل ہے۔