المحمدیہ سٹوڈنٹس پر پابندی کی وجوہات

المحمدیہ سٹوڈنٹس پر پابندی کی وجوہات
 المحمدیہ سٹوڈنٹس پر پابندی کی وجوہات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

المحمدیہ سٹوڈنٹس پاکستان کی ایک محب وطن اور علم دوست طلبہ تنظیم ہے ،جس کے تحت ملک بھر میں طلبہ کو تعلیمی رہنمائی اور مدد فراہم کی جاتی ہے۔ اس تنظیم کا ملک گیر نیٹ ورک ہے جس کے تحت طلبہ کو لسانی ،مسلکی اور صوبائی تعصبات سے بالاتر ہو کر پاکستان کے پرچم تلے جمع کیا جاتا ہے۔المحمدیہ سٹوڈنٹس کا بنیادی مشن طلبہ کو کارآمد شہری بنا نا اور انہیں قائد اعظمؒ کے فرامین کے مطابق زندگی بسر کرنے پر ابھارنا ہے ۔ اس مقصد کے لئے نظریہ پاکستان کی ترویج المحمدیہ سٹوڈنٹس کی بنیادی سرگرمیوں میں سے ایک ہے۔گزشتہ دنوں امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے المحمدیہ سٹوڈنٹس پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہوئے پابندی لگا دی ۔ امریکی انتظامیہ کی طرف سے یہ نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا کہ المحمدیہ سٹوڈنٹس کشمیری حریت پسند جماعت لشکر طیبہ کا طلبہ ونگ ہے اور اس کے لئے افراد کی بھرتی اور مالی امداد فرہم کرنے کا کام کرتی ہے۔ مزید یہ الزام بھی عائد کیا گیا کہ المحمدیہ سٹوڈنٹس نوجوانوں کو مختلف قسم کے کورسز کرواتی ہے۔ ان تمام الزامات کے ساتھ یہ مضحکہ خیز اعلان بھی موجود تھا کہ المحمدیہ سٹوڈنٹس کی امریکہ میں موجود تمام جائیداد کو ضبط کرلیا گیا ہے۔ ان تمام الزامات کی حقیقت صرف اتنی ہے کہ یہ بھارتی لابی کی درخواست پر امریکہ کی طرف سے لگائے گئے ہیں ۔ المحمدیہ سٹوڈنٹس ان تمام بیانات کو رد کر چکی ہے اور کسی بھی کشمیری تنظیم سے مکمل اظہار لاتعلقی کا اعلان کرچکی ہے۔ البتہ المحمدیہ سٹوڈنٹس کے تحت ہونے والی سرگرمیاں ضرور ایسی ہیں ، جن سے وطن عزیز پاکستان کے دشمنوں کو تکلیف ہوسکتی ہے۔ ان سرگرمیوں میں سرفہرست تعلیمی سرگرمیاں ہیں جبکہ دیگر میں نظریہ پاکستان کی ترویج ، طلبہ کو ملک کے کارآمد شہری بنانے اور ان میں جذبہ حب الوطنی کو اجاگر کرنے والے مختلف کورسز شامل ہیں۔


تعلیمی سرگرمیوں میں کیرئیر کونسلنگ سیمینارز اور سٹڈی ٹپس ورکشاپس شامل ہیں ۔ کیرئیر کونسلنگ کے تحت طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے مختلف شعبوں کے بارے میں رہنمائی فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ اپنے مزاج اور صلاحیت کے مطابق تعلیمی شعبے کا انتخاب کریں اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں۔ پاکستان میں طلبہ کے لئے یہ ایک بڑا مسئلہ ہے کہ انہیں رہنمائی فراہم نہیں کی جاتی کہ تعلیمی شعبہ جات کیا ہیں اور ان میں داخلے کا طریق کار کیا ہے؟ اسی ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے المحمدیہ سٹوڈنٹس نے کیرئیر کونسلنگ سیمینارز کے انعقاد کا فیصلہ کیا اور طلبہ کی سہولت کے لئے اس موضوع پر ایک کتاب بھی شائع کی جس میں تمام تعلیمی شعبہ جات کا تفصیلی تعارف کروایا گیاہے۔امتحانات کے دنوں میں طلبہ کو سٹڈی ٹپس ورکشاپس کروائی جاتی ہیں جن میں ماہر اساتذہ کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں اور طلبا کو کم وقت میں موثر انداز میں اپنا تعلیمی نصاب مکمل کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔امتحانات ہی کے دنوں میں طلبہ سے پری ایگزام ٹیسٹ بھی لیا جاتا ہے تاکہ حتمی امتحان سے قبل طلبہ اپنی قابلیت کو جانچ سکیں اور اپنی خامیوں کو دور کر سکیں۔۔۔ دوقومی نظریہ، پاکستان کی اساس ہے اور اسی کی بنیاد پر پاکستان کا قیام وجود میں آیا تھا۔ آج جبکہ ملک دشمن عناصر اس نظریے کے خلاف پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں تو ایسے حالات میں المحمدیہ سٹوڈنٹس کی طرف سے نظریہ پاکستان کی بھرپور ترویج کا فیصلہ کیا گیا۔ ملک بھر میں احیائے نظریہ پاکستان سیمینارز کا انعقاد کیا گیا جن میں ہزاروں طلبہ شریک ہوئے۔ ان سیمینارز میں اس بات پر زور دیا گیا کہ نظریہ پاکستان ہی وہ واحد بنیاد ہے ، جس کی بنیا دپر پاکستان کا استحکام ممکن ہے۔


پاکستان کے پرچم تلے ہم سب پہلے پاکستانی ہیں، پھر سندھی،بلوچ،پنجابی اور پختون ہماری شناخت ہیں۔ مسلکی فرقہ واریت ایک زہر قاتل ہے جس کے خلاف المحمدیہ سٹوڈنٹس صف آراء ہے۔اس کے ساتھ گروہ بندی اور طلبہ میں پُر تشدد سیاست کو فروغ دینے والے عناصر کی المحمدیہ سٹوڈنٹس کی طرف سے ہمیشہ بیخ کنی کی گئی ہے۔ان حالات میں قائد اعظم کے فرامین ہمارے لئے مشعل راہ ہیں، چنانچہ ان پر عمل درآمد کرنے میں ہی پاکستان کی بقا ممکن ہے۔المحمدیہ سٹوڈنٹس کے تحت ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں ہولڈ کی سیاست کو نظر انداز کرتے ہوئے طلبہ کی فکری و اخلاقی تربیت کا اہتمام کیا جاتا ہے۔مختلف سیمینارز اور ورکشاپس اس مقصد کے لئے کروائی جاتی ہیں، جن میں ٹائم مینجمنٹ،پرسنالٹی گرومنگ،سٹریٹجک ویژن اور اسی طرح کی دیگر خوبیاں شامل ہیں۔امریکی انتظامیہ نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ المحمدیہ سٹوڈنٹس طلبا کو مختلف کورسز کرواتی ہے۔ ان کورسز کا مقصد طلبہ کو کار آمد شہری بنا نا ہے۔اگر پاکستان کے طلبہ کو مفید شہری بنانا امریکہ کے نزدیک جرم ہے تو ہم یہ جرم کرتے رہیں گے۔ المحمدیہ سٹوڈنٹس کے تحت طلبہ کو ابتدائی طبی امداد،فائر سیفٹی،انسداد دہشت گردی،سول ڈیفنس اور اسی مانند دیگر کورسز کروائے جاتے ہیں ۔ ابتدائی طبی امداد کی ورکشاپ میں طلبا کو کسی بھی قسم کے ہنگامی حالات میں ابتدائی طبی امداد دینے کی تربیت دی جاتی ہے۔ اس کورس کے ذریعے ملک بھر میں ہزاروں افراد کو اس قابل بنایا گیا ہے کہ وہ ہنگامی صورت حال کی صورت میں ابتدائی طبی امداد فراہم کر سکیں۔


اس وقت وطن عزیز پاکستان کو دہشت گردی کے ناسور کاسامنا ہے جس سے ہم آپریشن ضرب عضب کے باعث اب نکلنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔ ایسے حالات میں طلبہ کو انسداد دہشت گردی کی ورکشاپ کروائی جاتی ہے۔آگ لگنے کی صورت میں فائر سیفٹی اور اسی مانند دیگر کورسز کا واحد مقصد ہمارے طلبہ کو اپنی صلاحیتیں پاکستان کے لئے استعمال کرنے پر ابھارنا ہے۔ ان سب کے ساتھ ملک بھر میں المحمدیہ سٹوڈنٹس پر کوئی ایک مقدمہ کہیں بھی درج نہیں ہے اور نہ ہی کہیں کسی تخریبی یا غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہونے کا لزام ہے۔اس سب کے باوجود امریکی سٹیٹ دیپارٹمنٹ نے صرف اس لئے پابندی لگائی ہے کہ المحمدیہ سٹوڈنٹس کی نظریہء پاکستان اور پاکستان کے طلبہ کومتحد کرنے کی کاوش بھارت اور امریکہ کے نزدیک قابل تعزیر جرم ٹھہرا ہے، کیونکہ ان سرگرمیوں کے باعث المحمدیہ سٹوڈنٹس بھارت کے پاکستان مخالف ایجنڈے کی راہ میں حائل ہے ، چنانچہ بھارتی لابی نے پروپیگنڈا کرتے ہوئے امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے یہ نوٹیفیکیشن جاری کروایا ہے کہ جس میں المحمدیہ سٹودنٹس پر مذکورہ بالا بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ المحمدیہ سٹودنٹس ایک محب وطن اور علم دوست طلبہ تنظیم ہے۔ اگر مذکورہ بالا سرگرمیوں کی بنیاد پر ہمیں پابندی کا حق دار ٹھہرایا گیا ہے کہ جن کا مقصد طلبہ کی فلاح اور پاکستان کا مفاد ہے تو ایسی سرگرمیاں المحمدیہ سٹوڈنٹس جاری رکھے گی اور نوجوانوں کو نظریہ پاکستان سے آگاہ کرتی رہے گی۔

مزید :

کالم -