نواز شریف فوری راز ظاہر کریں، کہیں انہیں ہارٹ اٹیک یا برین ہیمبرج نہ ہو جائے: ڈاکٹر طاہر القادری

نواز شریف فوری راز ظاہر کریں، کہیں انہیں ہارٹ اٹیک یا برین ہیمبرج نہ ہو جائے: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور ( این این آئی)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ امریکی تھنک ٹینک، سینٹ ، وائٹ ہاؤس پاکستان کے بارے میں اپنے بیانیے پر نظر ثانی کریں، پاکستان کو بطور ریاست کمزور کرنے کا فائدہ دہشتگرداٹھائیں گے ،اس کا فائدہ نہ امریکہ کو ہوگا نہ افغانستان کو ، خطے میں پھیلی ہوئی دہشتگردی فروغ پائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔، اس موقع پر فیاض وڑائچ ،خالد احمد ، نور اللہ صدیقی، ساجد محمود بھٹی،جواد حامد ودیگر راہنما موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے اپنی صلاحیت کا 75فیصد دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ میں صرف کیا، کوئی اور ملک اس کارکردگی کی مثال پیش کرے؟ ڈاکٹر طاہر القادری نے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اپنے سینے کے راز باہر لا کر ہارٹ اٹیک اور برین ہیمبریج سے بچیں، کچھ راز ہمارے سینے میں بھی ہیں، اب تک جو کچھ بتایا وہ 5فیصد بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کا کوئی لیڈر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے سلسلے میں آج تک قاتل ٹولے سے نہیں ملا، اس سلسلے میں ہرزہ سرائی پر کہوں گا’لعنۃ اللہ علی الکاذبین‘پارٹی کا کوئی راہنما اس حوالے سے حکمران جماعت کے کسی فرد سے ملے گا اسی لمحے کک آؤٹ کر دوں گا۔ امریکی صدر کا ٹویٹ عالمی مسلمہ سفارتی روایات اور اقدار کے برعکس ہے،قومی سلامتی کا تحفظ ہر قسم کی سیاست سے مقدم ہے،اس حوالے سے ایک جسم کی طرح ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں تعطّل عارضی ہے، پاکستان نے کبھی بھی نہیں چاہا کہ وہ امریکہ سے الگ ہو لیکن تعلق، عزت اورانصاف پر مبنی ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کے ٹویٹ پر حکومت کا جواب مایوس کن نہیں تاہم اس پیرائے میں مزید بہت کچھ کہنا ہوگا اور اس کی گنجائش بھی ہے۔ ہزاروں میل دور بیٹھے بھارت کا افغانستان سے نہ بارڈر ملتا ہے نہ زبان، کلچر ملتا ہے نہ تہذیب ، پھر اسے تھانیدار بنانے کی کوشش کیوں ہوتی ہے؟پاکستان تو ہمسایہ بھی ہے ،زبان ،تہذیب، تاریخ میں بھی مماثلت ہے اسے الگ کرنے کا سوچا بھی نہ جائے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان نے73ہزار جانی قربانیوں کے ساتھ 130ارب ڈالرز سے زائد مالی نقصان برداشت کیا ہے،امریکہ نے ایک 9/11کا سامنا کیا ، ہم نے100سے زائد منی 9/11بھگتے،لاکھوں افغان مہاجرین کی 3دہائیوں سے زائد میزبانی کر رہے ہیں،کیا خطہ میں قیام امن صرف پاکستان کی ذمہ داری ہے ؟ اس حوالے سے امریکہ اور بھارت نے کیا کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتیں محفوظ ہیں اورقیام پاکستان کا حصہ ہیںیہاں کی اکثریت اقلیتوں کے حقوق کی محافظ ہے،یہاں پر بھگوان داس جوڈیشری میں کلیدی عہدوں پر فائض رہے۔

مزید :

صفحہ آخر -