آزاد کشمیر اسمبلی،ایمایل فنڈز معاملے پر اپوزیشن کا ایوان سے واک آؤٹ
مظفرآباد(بیوروپورٹ )قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس،اپوزیشن نے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کی طرف سے ایم ایل اے فنڈز واگزارنہ کرنے پر قانون ساز اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔جب تک وزیراعظم سینئر وزیر ایوان میں آکر اپوزیشن کو ترقیاتی فنڈز کی واگزاری کا اعلان نہیں کرتے ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہیں۔چوہدری یٰسین اپوزیشن لیڈر نے قانون ساز اسمبلی میں واک آؤٹ کے اعلان پر اپوزیشن ایوان سے باہر چلی گئی۔قانون ساز اسمبلی کا اجلاس جمعہ کے روز سپیکر اسمبلی شاہ غلام قادر کی صدارت میں شروع ہوا اجلاس میں نقطہ اعتراض پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عبدالماجد خان نے کہا کہ حکومت اسمبلی کے بارے میں بروقت اطلاع نہیں دی ہماری قراردادیں ایجنڈا میں شامل ہونے سے رہ گئیں۔ٹی اے ڈی اے کے لیے اسمبلی نہیں آئے ورنہ سیٹ پر بیٹھ جاتے منتخب اسمبلی نمائندے ہیں۔وزیراعظم،سینئر وزیر ایوان ایم ایل اے فنڈز برابر تقسیم کرنے کا وعدہ کیاتھا۔4/4کروڑ فنڈز ،12کلو میٹر سڑک تک نہیں ملی،یہ ہمارے مینڈیٹ کی توہین ہے۔کمیٹیوں میں اپوزیشن کو شامل کرنے کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا ہے۔آج قومی دن ہے اعتماد میں نہیں لیا ہے۔حکومت اپوزیشن کو تسلیم کرے۔قومی معاملات میں اپوزیشن کو شامل کریں کون کتنا محب وطن ہے سب جانتے ہیں۔بچے نہیں ہیں،حب الوطنی کا احساس ہے۔آزادجموں وکشمیر اسمبلی ممبران کو حق نہیں دیتے مقبوضہ کشمیر کی بات کرنے کا راجہ فاروق حیدر حکومت کو کوئی حق حاصل نہیں ہے۔اسمبلی فلورپربات نہ کریں تو کہاں کریں۔وزیرقانون وپارلیمانی امور نے ایوان کو بتایا کہ ماضی حق خود ارادیت 5فروری کو مناتے تھے اب 5جنوری کو ،مقبوضہ کشمیر عالمی حالات اور ایل او سی کے پیش نظر پہلے منارہے ہین۔عالمی دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ 5جنوری 1949ء کو قرارداد پر اقوام متحدہ عملدرآمد کروائے۔حق خود ارادیت اجاگر کرنے کے لیے اجلاس مختصر میں رکھنا پڑا۔چوہدری عزیز وزیرتعمیرات عامہ نے کہا کہ حق خود ارادیت کے حوالے سے بڑادن ہے۔اپوزیشن آج کے دن سڑکیں ٹوٹی،نلکا تلاش نہ کرے اپوزیشن اپنے مطالبات کے لیے الگ اسمبلی اجلاس کی ریکوزیشن دے۔اپوزیشن آج حق خود ارادیت کے حوالہ سے یکجہتی کا مظاہرہے کرے۔مقبوضہ کشمیر عوام کی آواز بلند کرے،بھارتی ظلم وستم اجاگر کرے۔اقوام متحدہ میں بھارتی مظالم بلند کرے۔حکومت اپوزیشن سے آج عملی یکجہتی چاہتی ہے۔اپوزیشن مقبوضہ کشمیر مثبت پیغام کے لیے تعاون کرے۔سابق وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت 5سال عوام کو بے وقوف بناتی رہی ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی دوستی کے لیے کام کرتی رہی ہے۔وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خا نے ایوان میں اپوزیشن ممبران کو حکومتی ممبران اسمبلی کے برابر ترقیاتی فنڈز دینے کا وعدہ کیا ہوا ہے حکومت کمٹمنٹ پوری کرے۔حکومت نے اگر اپوزیشن ممبران اسمبلی کو ایم ایل اے فنڈز کا اجراء کرنا ہے ہاں یا نہیں میں جواب دے۔سپیکر اسمبلی شاہ غلام قادر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ قائد ایوان اور سینئر وزیر نے اپوزیشن سے امبلی فلور پر وعدہ کیا ہوا ہے ایوان میں کی گئی کمٹمنٹ پوری کریں۔اپوزیشن سے وعدہ وفا کریں۔اپوزیشن نے وزراء کرام وممبران اسمبلی کے وزیراعظم ،سینئر وزیر کی ایوان میں آمد کو مسترد کردیا۔وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کے ایوان میں آنے سے قبل ہی ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلی گئی۔اپوزیشن نے اپوزیشن لیڈر چوہدری یٰسین کی قیادت میں واک آؤٹ کیا واک آؤٹ میں سابق وزیراعظم چوہدری عبدالمجید،سردار عتیق احمد خان،متحترمہ شازیہ اکبر،ملک نواز،سردار صغیر اور دیگر موجود تھے۔