لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں اضافہ حکومتی نااہلی ہے،امیر العظیم
لاہور(سٹی رپورٹر )امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ لاہور سمیت کئی شہروں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16سے 20گھنٹے تک جاپہنچا ہے جو کہ انتظامیہ اور حکمرانوں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ شدید سردی کے موسم میں بھی بجلی کی بندش ناقابل فہم ہے۔ توانائی بحران کی وجہ سے عام عوام کے ساتھ ساتھ کسانوں اور صنعت کاروں کے مسائل بھی بڑھ چکے ہیں ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو اوراجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ گیس کے شدیدبحران اورغیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے صنعتیں بند ہورہی ہیں جس کی وجہ سے مزدوروں کے گھروں میں نوبت فاقوں تک پہنچ گئی ہے۔ صنعتیں بند ہونے سے 5لاکھ سے زائد مزدور متاثر ہوئے ہیں۔انھوں نے کہاکہ اگر لوڈ شیڈنگ پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو صورت حال مزید سنگین ہوگی۔ وزیر اعظم ایک طرف غیر ملکی سرمایہ داروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دے رہے ہیں تو دوسری طرف گیس کی قلت اورلوڈ شیڈنگ کے عذاب نے ملکی سرمایہ داروں کو بھی بیرون ملک جانے پرمجبور کردیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص لوڈ شیڈنگ سے متاثر ہے۔ مسائل میں بے پناہ اضافے کی وجہ سے عوام شہروں میں احتجاج کرنے پر مجبور ہیں جب کہ ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔کئی کئی گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے پانی نایاب ہوچکاہے اور رہی سہی کسر گیس کی قلت نے پوری کردی ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے موجودہ حکمرانوں کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کوئی ایجنڈا نہیں۔ امیر العظیم نے کاشتکاروں کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسان طبقہ حکمرانوں کی بے حسی کا شکار ہے۔ کاشتکاروں کے استحصال کا سلسلہ بند نہ ہوا توشعبہ زراعت سے وابستہ افراد اس اہم شعبہ سے کنارہ کشی اختیار کرلیں گے۔ ماضی کے حکمرانوں نے بھی محض ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کو اختیار کرکے کاشتکاروں کو بے یارو مددگار چھوڑدیا تھا اور اب موجودہ حکمران بھی محض دکھاوے کے اقدامات کرکے سابقہ حکمرانوں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، اس کو نظر انداز کرکے پاکستان کبھی خود کفیل نہیں ہوسکتا۔