اسلامی بینکنگ اینڈ فنانس کا نظام رائج کرنا وقت کی ضرورت ہے : یاسر ہمایوں

اسلامی بینکنگ اینڈ فنانس کا نظام رائج کرنا وقت کی ضرورت ہے : یاسر ہمایوں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (سٹی رپورٹر) منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیر اہتمام منعقدہ دوسری سالانہ ورلڈ اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی سکالرز، معاشی ماہرین نے کہا کہ اسلام کا معاشی نظام جدید صدی کے تقاضوں کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔دو روزہ کانفرنس کے پہلے روز کے سیشن کی صدارت صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں نے کی، ’’کی ‘‘ سپیکرز میں سابق وفاقی وزیر خزانہ معاشی ماہر ڈاکٹر سلمان شاہ،،سابق سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود ڈاکٹر روڈنی ولسن، ڈاکٹر اسحاق بھٹی،ڈاکٹر محمد عارف ڈاکٹر مغیث شوکت، ڈاکٹر محمد امجد ثاقب پروفیسر ڈاکٹر ہمایوں ڈارتھے ۔تعارفی کلمات وائس چانسلر منہاج یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر محمد اسلم غوری نے ادا کئے۔صوبائی وزیر یاسر ہمایوں نے کہا کہ اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کا نظام رائج کرنے کی اشد ضرورت ہے معیشت کی بحالی اور غربت میں کمی موجودہ حکومت کی پالیسیوں کا مرکز و محور ہے، حکومت اس کانفرنس کی اہمیت کا اعتراف بھی کرتی ہے اور اس کی سفارشات سے استفادہ بھی کرے گی۔۔کانفرنس کے پہلے روز کے دوسرے سیشن کے مہمان خصوصی ڈاکٹر سلمان شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامک بینکنگ کے نظام میں جدت لانے کی ضرورت ہے اسلامک بینکنگ کا نظام انفراسٹرکچر اور ہاؤسنگ کے شعبہ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے ۔پروفیسر ڈاکٹر اسحاق بھٹی نے کہا کہ کلین اینڈ گرین پاکستان کے لئے مائیکرو فنانس کی اہمیت پہلے سے کئی گنا بڑھ گئی ہے ، مائیکرو فنانس کے ویژن پر عمل پیرا ہو کر نئے پاکستان کی بنیادوں کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر روڈنی ولسن نے کہا کہ اسلامی بینکنگ نظام میں عصری تقاضوں کو پورا کرنے کی صلاحیت ہے اس میں اہم بات رسک کو کم سے کم کرنا ہے اور یہ پالیسی ساز سٹیک ہولڈرز سے مل کر کم کر سکتے ہیں۔کانفرنس سے ڈاکٹر مغیث شوکت، ڈاکٹر عارف نے بھی خطاب کیا