ذوالفقار مرزا اوردیگر کے خلاف کیس کی سماعت 2 فروری تک ملتوی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا اور شریک ملزمان کے خلاف کیس کی سماعت 2 فروری تک ملتوی کردی ہے ۔ہفتہ کو انسداد دہشت گردی عدالت میں سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا عدالت میں پیش ہوئے جہاں سرکاری وکیل کی عدم حاضری کے باعث سماعت 2 فروری تک ملتوی کی گئی ۔ملزمان کے خلاف چار مقدمات زیر سماعت ہیں ذوالفقار مرزا اور ساتھیوں پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے ملزمان پر دہشت گردی ،جلاؤ گھیراؤ اور دیگر الزامات ہیں،ملزمان کے خلاف بدین کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پراسکیوشن کی عدم دلچسپی کے باعث ہمارے خلاف مقدمات سالوں سے التوا ہیں،ہمارے خلاف تمام مقدمات جھوٹ پر مبنی ہیں،سرکاری وکلا کے پاس کیس میں چلانے کو کچھ ہے ہی نہیں،سندھ حکومت جانتی ہے کیس میں کچھ نہیں جبھی کیس چلانا نہیں چاہتی،سو ڈیڑھ سو غریب مزدور پریشان ہیں ہر سماعت پر آتے ہیں اور کیس نہیں چلتا،میں تو کہتا ہوں اللہ رحم کرے سب پر خاص کر میرے پرانے دوست اور ہماری بہن فریال تالپور پر،وزیر اعلی مراد علی شاہ کو استعفے دینا چاہیے،مراد علی شاہ کے وزیر اعلی ہوتے ہوئے انکے خلاف انکوائری شفاف نہیں ہو سکتی،وزیر اعلی سندھ کو استعفے دے کر تفتیش میں تعاون کرنا چاہیے،پیپلزپارٹی کے موجودہ ارکان اسمبلی کی اکثریت لوٹوں پر مبنی ہے،ایسے لوگ آئندہ بھی اپنے مفاد کے لئے لوٹے بننے کو تیار ہیں،مجھے تو سندھ حکومت کہیں نظر نہیں آتی،میں کہتا ہوں سندھ حکومت کو چلنے دیا جائے تاکہ یہ اپنی موت خود مر جائیں
B