گھروں کی مسماری عوام دشمنی کے مترادف ہے،سیف الدین

گھروں کی مسماری عوام دشمنی کے مترادف ہے،سیف الدین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ وسیم اختر دہشت گردی کے متعدد مقدمات میں ملزم ہیں،ان کو تجاوزات کے خلاف ایکشن کی کمان دینا انسانی حقوق کے لئے خطرہ ہے، سپریم کورٹ کو اپنے آرڈر کے غلط استعمال کا نوٹس لینا چاہیئے ،ہزاروں خاندانوں کی بے روزگاری اور گھروں کی مسماری ایک انسانی المیہ ہے، PPP اور PTI کی خاموشی اس کاروائی کی واضح حمایت ہے ،اگر حکومت غریبوں کو گھر اور روزگار نہیں دے سکتی تو ان کو بے گھر اور روزگار سے محروم تو نہ کرے،متبادل کے بغیر کوئی بھی کاروائی قبول نہیں،عوام اپنے مسائل کے لئے کھڑے ہوں جماعت اسلامی ان کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہاکہ کے ایم سی کی کرایہ داری میں دوکانیں کوئی عدالت مسمار نہیں کراسکتی،قانونی دوکانوں کی مسماری مجرمانہ فعل ہے اس پر FIR کٹنی چاہیئے ،نا حکومت سنتی ہے نا ہی عدالت تو کیاعوام اقوام متحدہ سے فریاد کریں؟وسیم اختر ھمیشہ مجرمانہ کاموں میں پیش پیش رہتے ہیں،12 مئی کا واقع بھی ان کے گھناؤنے کاموں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آرڈر زکی آڑ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن تاجروں کو بے روزگار کرنے کی منظم سازش ہے۔ زولوجیکل گارڈن کے دکاندار برسوں سے کے ایم سی کو باقاعدہ کرایہ ادا کررہے ہیں قانونی کرایہ دار کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن کے ایم سی ایمپریس مارکیٹ کی طرح اس مارکیٹ کو بھی آج مسمار کردیا گیا ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں دکاندار اپنے کاروبار سے محروم ہونے کے باعث شدید پریشان ہیں اور سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوگئے ہیں جب کہ دوسری جانب کورنگی کی مارکیٹوں کے دکاندار بھی سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گارڈن مارکیٹ قیام پاکستان سے پہلے کی قائم ہے جب کہ کے ایم سی محکمہ انسداد تجاوزات کے سربراہ کے مطابق چڑیا گھر کے اطراف 200دکانیں اور 250دفاتر متبادل فراہم کیے بغیر مسمار کردی گئیں ہیں جوکہ سراسر کراچی کے شہریوں کے ساتھ ظلم وزیادتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے آرڈر واضح ہیں کہ میدانوں ، پارکوں اور لائبریریز کے پلاٹوں پر قبضے اور تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جائے لیکن حکومت اصل کام کرنے کے بجائے شہریوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کررہی ہے جس کے نتیجے میں شہر میں ایک بڑے فساد پیدا ہونے کا خدشہ ہے ۔ میئر کراچی چاہتے ہیں کہ کراچی کو پھر سے تاریکی اور اندھیروں میں دھکیل دیا جائے ۔سیف الدین ایڈوکیٹ نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ سٹی حکومت کی جانب سے جاری تجاوزات آپریشن کے خلاف نوٹس لے اور جاری آپریشن کو رکوانے کے لیے احکامات جاری کرائے۔