اہم گاڑیاں بند،شہری ٹرانسپورٹ مافیا کے حوالے،محکمہ ریلوے کو ماہانہ کروڑوں کا نقصان
خانقاہ شریف(سپیشل رپورٹر) پاکستان ریلوے کا تیسر ا بڑا جنکشن بد حالی کا شکار ہوگیا ہے جنکشن سے چلنے والی منافع بخش اہم ترین گاڑ یا ں بہاولپور ایکسپریس۔پاکپتن ایکسپریس،روہی ایکسپریس،وزیر آباد ایکسپریس اور بہاولنگر ایکسپریس ایک شازش منصوبہ بندی کے تحت بند کردی گئی بر سراقدار آنے والے حکمرانوں نے صرف وعدوں تک محدود رکھا لیکن آج تک کوئی گاڑی بحال نہ ہوسکی ان گاڑیوں کے بندہونے سے محکمہ ریلوے کو ماہانہ کروڑوں (بقیہ نمبر43صفحہ12پر)کا ہورہا ہے شہریوں کو سستی سفری سہولیات سے محروم کردیا گیا سمہ سٹہ جنکشن سے بہاولپور ایکسپریس براستہ سیالکوٹ شورٹ کورٹ،فیصل آباد،پاکپتن ایکسپریس، لاہور قصور،روہی ایکسپریس جو خان پور سے راولپنڈی براستہ شورکوٹ جھنگ سرگودھامنڈی بہاوالدین،جہلم۔بہاولنگر ایکسپریس براستہ خیر پور ٹامیوالی،شیخ واہن،حاصپلور،چشتیاں بہاولنگر اور امروکہ جاتی تھی ان گاڑیوں سے ہزاروں مسافرسفر کرتے تھے جو سستی سفری سہولیات سے محروم ہوگئے ایک شازش کے تحت ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ملکر ان گاڑیوں کو بند کردیا گیا یہ اپنے دور کی منافع بخش تھیں حکمرانوں کی ناقص حکمت عملی اور ریلوے افسر شاہی نے ریلوے کو تباہی کے دہانے پرپہنچادیا۔جوان ٹریک پر ہر اسٹیشن بد حالی کا منظر پیش کررہا ہے کرپٹ ریلوے بیورکریٹس نے اپنے مفاد کی خاطر غریب طبقہ کے لوگوں کو مہنگے ترین ٹرانسپورٹر ز کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا جو غریبو ں کا خون نچوڑرہاہے جہھنیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔کئی دہائیاں گزرگیں لیکن ریلوے نظام میں کوئی جدت نہ آسکی اسی فرسودہ پرانے نظام کے تحت گاڑیا ں چلائی جاری ہیں جن کی معیاد بھی ختم ہوچکی ہے جن کی وجہ سے آئے روز خوفنا ک حادثات رونماہورہے ہیں انسانی قیمتی جانوں کے ساتھ ساتھ محکمہ ریلوے کو کروڑوں اربوں نقصان برداشت کرناپڑرہاہے ریلوے افسران صرف اپنے دفاتر تک محدود ہوگئے ہیں جب کوئی سانحہ رونما ہوجاتا ہے تو سارا ملبہ فور کلاس کے ملازمین پر ڈال دیا جاتا ہے اپنے آپ کو بری الزمہ کرلیتے ہیں کسی بڑے آفسر کو آج تک سزا نہیں ملی۔عرصہ دراز سے ریلوے آفسر شاہی چھایا ہوا ہے ریلوے انتطامیہ کی عدم توجہی کے باعث تاریخی ریلوے اسٹیشن کھنڈرات میں تبدیل ہورہاہے اور ریلوے کا قیمتی سامان چوری ہونا شروع ہوگیا ہے شہریوں میں سابق ہیڈ ماسٹر شبیر احمد خان،چیئرمین امن کمیٹی سمہ سٹہ افتخار احمد علوی، میاں حسان اویسی،سابق چیئرمین ملک زاہد فرید،ملک ایاز کلیار، رانا محمد شریف،صدر انجمن تاجران سید وقار الحق شاہ،سابق جنرل کونسلر ز ملک نذر حسین آرائیں،سید طارق شاہ،سید عارف شاہد بخاری،سید شاہ محمد شاہ،صدر انجمن تاجران ملک اعجاز آرائیں،قاری عبدا لرشید،ماسٹر عاشق،سید عمران عطاری،ملک عابد مسن،محمد شاہدودیگر نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سے مطالبہ کیا کہ روہی ایکسپریس پسجرگاڑی کو روہڑی تاخان پور تک محدود کردیا گیا اگر اس کے روٹ میں اضافہ کرکے براستہ خانیوال تک بڑھادیا جائے تو فیروزہ،ڈیرہ نواب،مبارک پور،سمہ سٹہ،بہاولپور،لودھراں،جہانیاں تک ہزاروں مسافر اس سستی پسنجر گاڑی سے مستفید ہوسکتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ تما م گاڑیوں بحال کیا جائے تاکہ اس سستی سفری سہولیات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ مل سکے اور محکمہ ریلوے کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکے۔
نقصان