میں ہر اجلاس پر 8 گھنٹے کا سفر نہیں کر سکتا،اسلام آبادکو سب جیل قرار دےکروہی رکھا جائے،سعدرفیق کی عدالت سے استدعا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی سے متعلق کیس میں خواجہ برادران کو احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا،لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ میں ہر اجلاس پر 8 گھنٹے کا سفر نہیں کر سکتا،اسلام آبادکو سب جیل قرار دےکروہی رکھا جائے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،نیب کی ٹیم نے خواجہ برادران کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کردیا،لیگی رہنماسعدرفیق زخمی حالت میں عدالت پیش ہوئے،مقدمہ کے وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ عدالت میں پیش نہیں ہوئے،عدالت نے سعد رفیق کو قومی اسمبلی سیشن میں شرکت کی اجازت دیدی،خواجہ سعدرفیق نے کہاکہ میری صحت ٹھیک نہیں ہے ،عدالت نے کہا کہ صحت کو مدنظررکھتے ہوئے آپ کی مرضی ہے جانا چاہیں یاناجاناچاہیں،سعد رفیق نے کہاکہ جج صاحب رات کوبیرک میں آگ لگنے سے زخمی ہوا،میرا سر لوہے کے راڈکے ساتھ لگامجھے کچھ نظر نہیں آیا،عدالت نے استفسار کیا کہ جیل حکام نے اسمبلی اجلاس کیلئے پروڈکشن آرڈردیئے ہیں؟۔
لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے عدالت سے اسلام آباد میں رکھنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ میں ہر اجلاس پر 8 گھنٹوں کا سفر نہیں کرسکتا، جیل حکام روزانہ اجلاس میں مجھے اسلام آباد لےکرجاتے ہیں،اسلام آبادکو سب جیل قرار دےکروہی رکھا جائے،سعدرفیق نے کہا کہ میں نے حکومت سے بھی اپیل کی ہے فیصلہ اسی نے کرنا ہے۔
عدالت نے پراسیکیوٹرنیب کو حکم دیا کہ قیصر امین بٹ کی بیماری کی تحریری رپورٹ پیش کی جائے،قیصر امین بٹ کے وعدہ معاف گواہ بنانےوالے بیان کی رپورٹ عدالت میں کھول دی گئی،قیصر امین بٹ کا وعدہ معاف گواہ کا بیان 4صفحات پر مشتمل ہے،خواجہ سعد رفیق کے وکیل امجد پرویز نے استدعا کی کہ عدالت ہمیں بھی وعدہ معاف گواہ کے بیان کی اصل کاپی فراہم کرے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ قیصر امین بٹ کی میڈیکل رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کردیں گے، عدالت نے تفتیشی افسر نیب کی استدعا منظور کرلی اورپیراگون ہاﺅسنگ سکینڈل میں خواجہ برادران کیخلاف کیس کی سماعت13 جنوری تک ملتوی کردی۔