"وہ شطرنج کے مہرے نہیں تھے" شہزادہ ہیری کے افغانستان میں 25 افراد کے قتل کے اعتراف پر طالبان کا ردِ عمل آگیا

"وہ شطرنج کے مہرے نہیں تھے" شہزادہ ہیری کے افغانستان میں 25 افراد کے قتل کے ...

  

کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) شہزادہ ہیری نے اپنی یادداشتوں میں انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں اپنی فوجی خدمات کے دوران 25 افراد کو قتل کیا تھا۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 'سپیئر' نامی خود نوشت میں، جو اگلے ہفتے ریلیز  کی جائے گی، ڈیوک آف سسیکس نے اس قتل کو لڑائی کے دوران بورڈ سے 'شطرنج کے مہرے' اتارنے کے مترادف قرار دیا۔
اس انکشاف پر طالبان رہنما انس حقانی کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے، جنہوں نے شہزادہ ہیری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو انہوں نے مارا وہ 'شطرنج کے مہرے' نہیں بلکہ انسان تھے۔ یادداشت کے سرورق کی تصویر شیئر کرتے ہوئے طالبان رہنما نے سلسلہ وار ٹویٹس میں لکھا، 'مسٹر۔ ہیری! جن کو تم نے مارا وہ شطرنج کے مہرے نہیں تھے، وہ انسان تھے۔ ان کے خاندان تھے جو ان کی واپسی کے منتظر تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'افغانوں کے قاتلوں میں سے بہت سے لوگ اپنے ضمیر کو ظاہر کرنے اور اپنے جنگی جرائم کا اعتراف کرنے کی شائستگی نہیں رکھتے، سچ وہی ہے جو آپ نے کہا ہے۔ ہمارے معصوم لوگ آپ کے سپاہیوں، فوجی اور سیاسی لیڈروں کے لیے شطرنج کے مہرے تھے۔ پھر بھی، آپ کو سفید اور سیاہ 'مربع' کے اس 'کھیل' میں شکست ہوئی۔

انس حقانی نے مزید کہا کہ اس اعتراف پر  شہزادہ ہیری کو عالمی عدالتِ انصاف میں طلب نہیں کیا جائے گا? لیکن یہ مظالم تاریخ میں ضرور یاد رکھے جائیں گے۔