آزادی چوک سگنل فری جنکشن اورنیو سرکلر روڈمنصوبے مختصر مدت میں مکمل

آزادی چوک سگنل فری جنکشن اورنیو سرکلر روڈمنصوبے مختصر مدت میں مکمل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(خبر نگار) لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے165دن کی مختصر مدت میں آزادی چوک سگنل فری جنکشن اورنیو سرکلر روڈ کی تعمیر کے منصوبے مکمل کر لئے جن پر مجموعی طور پر پانچ ارب 35کروڑ روپے لاگت آئی ہے وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف عنقریب ان کا افتتاح کریں گے آزادی چوک سگنل فری جنکشن کے منصوبے پر کام کا آغاز اس سال 15جنوری کو کیا گیا جو چار ارب روپے کی لاگت سے29جون تک مکمل کر لیا گیا راوی روڈ پر ٹریفک کی روانی کے لئے تعمیر کئے گئے سگنل فری جنکشن میں ایک فلائی اوور اور ایلی ویٹڈ گول چکر تعمیر کیا گیا ہے فلائی اوور ٹکسالی گیٹ کے قریب سے شروع کر کے ٹمبر مارکیٹ تک تعمیر کیا گیاہے اس کے ذریعے داتا دربار‘شاہدرہ اور ٹمبر مار کیٹ سے سرکلر روڈ کی طرف آنے والی ٹر یفک اب مولانا احمد علی روڈ پرآکر لاری اڈا چلی جا ئے گی انٹرچینج کی مجموعی لمبائی2.53کلومیٹر ہے اس منصوبے کی تکمیل سے روزانہ 2لاکھ گاڑیوں کو فائد ہ پہنچے گا اور سالانہ 90کروڑ روپے کے ایندھن کی بچت ہوگی نیو سر کلر روڈ کا منصوبہ 1ارب 35کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے اس سڑک کی کل لمبائی1.6کلومیٹر ہے اس دوریہ سڑک کی ہر سائیڈ14.7 میٹرچوڑی ہے ہر سائیڈ 4‘4لین پر مشتمل ہے ہر لین کی چوڑائی 3.3میٹر ہے اس پر ایک گول چکر اور 2یو ٹرن بھی بنائے گئے ہیںنئی سر کلر روڈ مینار پاکستان کی شمالی جانب واقع راوی روڈ پر مولانا احمد علی روڈ سے شر وع ہو کر مینار پا کستان جھیل کے مقام سے گزرتے ہوئے اقبال پار ک میں قائم سپور ٹس کمپلیکس سے ہو کر لاری اڈہ سے با دامی با غ سے مستی گیٹ کی طرف نکل کر سرکلر روڈ سے ملا دی گئی ہے ۔

محکمہ ایکساےز میں غیر قانونی طریقے سے گاڑیاں رجسٹرڈ کرنیکا انکشاف                                              لاہور(شہباز اکمل جندران//انویسٹی گیشن سیل ) ایکسائز اینڈٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ میں غیر قانونی طورپر گاڑیاں رجسٹرڈ کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے جون کے مہینے میں بہترین پرفارمر کا اعزاز پانے والا ایکسائز اینڈٹیکسیشن انسپکٹر جعلسازی میں بھی نمبر ون نکلاانسپکٹر میاں افتخار نے ماتحت سٹاف اورموٹررجسٹریشن اتھارٹی کے ہمراہ جعلسازوں کی ملی بھگت سے نیلامی کی آڑ میں جعلی دستاویزات پر ٹرک رجسٹرڈ کراڈالے راز فاش ہونے پر متعلقہ موٹر رجسٹریشن اتھارٹی نے فی الفور گاڑیوں کی رجسٹریشن کینسل کردی لیکن ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے جعلسازی کرنے والے مبینہ شخص کو تھانے سے رجوع کرنے کی خفیہ ہدایات کیں جس پر ملزم نے مدعی بنتے ہوئے تھانے میں انجانے جعلساز کے خلاف مقدمہ بھی درج کروا دیاواقعے کا علم ہونے پر صوبائی وزیر ایکسائز اینڈٹیکسیشن پنجاب میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے معاملے کی چھان بین کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ محکمے میں کسی جعلساز کو برداشت نہیں کیا جائیگاباوثوق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایکسائز اینڈٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ میں ان دنوں نیلامی کی گاڑیوں کی آڑ میں غیر قانونی رجسٹریشن کا مکروہ عمل اپنے عروج پر ہے ایکسائز اینڈٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے ماہ جون میں صوبے بھر میں انسپکٹر میاں افتخار کو سب سے اچھی کارکردگی کا حامل قرار دیا لیکن یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسپکٹر مذکور کا تعلق مبینہ طورپر جعلسازوں سے ہے جو مختلف اداروں سے نیلامی کی آڑ میں جعلی دستاویزات خود ہی تیار کرتے ہیں اور پھر انہی جعلی دستاویز ات کے تحت 10پہیوں کے ٹرک اور بڑی بسیں رجسٹرڈ کرواتے ہیں اس ضمن میں معلوم ہواہے کہ انسپکٹر میاں افتخار نے حال ہی میں اوکاڑہ میں غلام نبی ، راﺅ کاشف ، عرفان قصوری اور ڈی ای او مشتاق احمد کی ملی بھگت سے بڑے کمرشل ٹرکوںکی نیلامی کے حوالے سے جعلی کاغذات تیار کئے اور کئی دنوں کی تگ ودو کے بعد ای ٹی او عبداللہ سے گاڑیاں رجسٹرڈ کروالیں غلام نبی کے نام رجسٹرڈ ہونے والی ان گاڑیوں کو OKS-13-871۔ OKS-13-872۔ OKS-13-873اور OKS-13-874جیسے نمبر الاٹ کیئے گئے۔چھ پہیوں کے ان ٹرکوں کا رجسٹریشن کے وقت کسی قسم کا وجود نہیں تھا۔ رجسٹریشن کے بعد انہیں فوری طورپر 10پہیوں میں کنورٹ کروایا گیا اور پھر 10سے 22پہیوںکے ٹرالوں میں بدل کر بیچ دیا گیاگاڑیوں کی رجسٹریشن کے کچھ ہی عرصے بعد اس بات کا انکشاف ہوا کہ مذکورہ گاڑیوں کی نیلامی کا وجود نہیں اور گاڑیوں کی دستاویزات جعلی ہیں۔ اس دوران موٹر رجسٹریشن اتھارٹی عبداللہ کا آن ہز پے اینڈ سکیل کے تحت سرگودھا میں ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کردیا گیااور ان کی جگہ اے ای ٹی او رانا عاشق کو ای ٹی او کے عہدے پر اوپی ایس افسر تعینات کردیا گیاجعلسازی سامنے آنے پر رانا عاشق نے گاڑیوں کی دستاویزات کی تصدیق کے لیے متعلقہ اتھارٹی سے رجوع کیاتو اتھارٹی نے دستاویزات کی تصدیق نہ کی اور دستاویزات کو بوگس قرار دیا جس پر رانا عاشق نے گاڑیوں کی رجسٹریشن لگ بھگ ایک سال بعد کینسل کردی لیکن محکمے سے جعلسازی کرنے والے غلام نبی، راﺅ کاشف اور عرفان قصوری اور محکمے کے انسپکٹر میاں افتخار اور ڈیٹا انٹری آپریٹر مشتاق احمد کے خلاف مقدمہ درج کروانے کی بجائے غلام نبی کو تھانے سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا جس پر محکمے کو مبینہ طورپر دھوکا دینے والے غلام نبی نے بطور مدعی اشتیاق نعیم نامی شخص کے خلاف مقدمہ درج کروا دیاذرائع کا کہنا ہے کہ انسپکٹر میاں افتخار نے مذکورہ گاڑیوںکی غیر قانونی رجسٹریشن کے عوض 12سے 14لاکھ روپے وصول کئے اور ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے بوگس دستاویزات پر گاڑیاں رجسٹرڈ کیں دوسری طرف اس وقت کے ای ٹی او اور موجودہ ڈائریکٹر ایکسائز اینڈٹیکسیشن سرگودھا عبداللہ کا کہنا ہے کہ انہیں حقائق سے لاعلم رکھتے ہوئے یہ جعلساز ی کی گئی ہے اور صورتحال کا علم ہونے پر انہوں نے گاڑیوں کی رجسٹریشن کینسل کروادی ہے ان کا کہناتھا کہ وہ ایماندار شخص ہیںاور رشوت نہیں لیتے اس سلسلے میں میں گفتگو کرتے ہوئے ای ٹی او رانا عاشق کہناتھا کہ دستاویزات کی تصدیق نہ ہونے پر گاڑیوں کی رجسٹریشن کینسل کردی گئی انسپکٹر میاں افتخار کا کہناتھا کہ وہ معصوم ہیں اور انہوں نے غلط کام نہیں کیا۔ دستاویزات اصلی ہیں محکمے سے کسی قسم کا فراڈ یا جعلسازی نہیں کی گئی دوسری طرف ڈیٹا انٹری آپریٹر مشتاق احمد کا کہناتھا کہ دستاویزات کے جعلی ثابت ہونے پر رجسٹریشن کینسل کردی گئی ان کا کہناتھا کہ انسپکٹر میاں افتخار مذکورہ دستاویزات کی رجسٹریشن کے لیے بہت زیادہ تگ و دو کررھا تھا اور باربار ان کے پاس بھی آتا تھااس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان قصوری کا کہناتھا کہ وہ دفتر ایکسائز اینڈٹیکسیشن کے باہر سروسز مہیا کرتا ہے اور اس نے صرف فائل تیار کرکے جمع کروائی تھی اس کا قصور نہیں ہے جبکہ راﺅ کاشف نامی شخص کا کہناتھا کہ وہ غلام نبی کا پارٹنر ہے اور معصوم شخص ہے لیکن ایکسائز اینڈٹیکسیشن کے ملازمین اب اسے ہی قصوروار ٹھہرا رہے ہیں راﺅ کاشف نے بتایا کہ غلام نبی نے اسے گواہ بناتے ہوئے متعلقہ تھانے میں اشتیاق نعیم نامی شخص کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا ہے کہ اشتیاق نعیم نے اس کے ساتھ دھوکا کرتے ہوئے اسے جعلی دستاویزات مہیا کیںاس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے غلام نبی سے گاڑیاں خریدنے والے ارشد علی کا کہناتھا کہ اسے معلوم ہواہے کہ بوگس دستاویزات کے باعث اس کی گاڑیوں کی رجسٹریشن کینسل کردی گئی ہے جس پر اس نے اپنی رقم واپس لینے کے لیے غلام نبی کو ایک ہفتے کا وقت دیا ہے اگر غلام نبی نے اس دوران اسے رقم واپس نہ کی تو وہ غلام نبی کے خلاف جعلی دستاویزات کے تحت گاڑیاں بیچنے کا مقدمہ درج کروائیگاواقعہ سامنے آنے پر صوبائی وزیر ایکسائز اینڈٹیکسیشن پنجاب میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے معاملے کی چھان بین کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ محکمے میں کسی قسم کی جعلسازی اور جعلسازوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا