عورتوں کی بہ نسبت امیر مردوں میں مقابلہ بازی کا رحجان زیادہ
اوسلو (نیوز ڈیسک) تحقیق کار ایک عرصے سے اس سوال کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کررہے ہیں کہ مردوں اور عورتوں میں سے مقابلہ بازی کا رجحان کس میں زیادہ ہوتا ہے۔ اسی سوال کا جواب تلاش کرنے کے لئے ”نارویجن سکول آف اکنامکس“ کی جانب سے ایک تحقیق کی گئی۔ اس مقصد کے لئے 15 سالہ نوجوانوں کو آپشن دیا گیا کہ اگر وہ آسان سوال کا صحیح جواب دیں تو وہ ایک کرون جیت سکتے ہیں، تاہم اگر وہ رسک لینا چاہیں تو ذرا مشکل سوال کا جواب دے کر 3کونر جیت سکتے ہیں۔ نتائج کے مطابق 51 فیصد لڑکوں اور 31 فیصد لڑکیوں نے مشکل سوال کا انتخاب کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب تحقیق کاروں نے نوجوانوں سے ان کے خاندانی حالات کے بارے میں دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ ان کے انتخاب میں سماجی رتبے نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ تحقیق کاروں کے مطابق غریب خاندانوں کے لڑکوں اور لڑکیوں میں مقابلے کا رجحان ایک سا تھا جبکہ امیر خاندانوں سے تعلق رکھنے والوں میں لڑکوں کا انداز لڑکیوں سے کئی زیادہ جارھانہ تھا۔ یونیورسٹی کے پروفیسر ”برٹل تنگوڈن“ کے مطابق لڑکوں اور لڑکیوں کے رویوں میں حیاتیات اور تہذیبی پس منظر، دونوں کا عمل دخل ہے تاہم یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ امیر خاندان کے لڑکوں میں امیر لڑکیوں کی نسبت مقابلہ بازی کا رجحان زیادہ ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طبیعت کا کم مسابقتی ہونا بھی اس چیز کی ایک وجہ ہوسکتی ہے کہ بہت کم خواتین اداروں میں اعلیٰ ترین عہدے تک پہنچتی ہیں۔ دوسری جانب اس سے قبل 2007ءمیں ایک امریکی تحقیق نے بھی نتیجہ اخذ کیا تھا 73 فیصد مرد اور صرف 35 فیصد عورتیں مسابقتی طبیعت کی حامل ہوتی ہیں۔ ماہرین کا ہنا ہے کہ اس میں یقیناً تہذیب کا بھی بڑا ہاتھ ہے جیسے کہ دنیا کے چند علاقوں میں گھر میں بھی عورتوں کا کنٹرول بے حد زیادہ ہوتا ہے، ممکن ہے اگر ان علاقوں میں تحقیق کی جائے تو نتائج ذرا مختلف ہیں۔