نوشہرہ ،دی پیس سکول اینڈ کالج کی ناقص کارکردگی پر طلباء کے والدین سراپا احتجاج
نوشہرہ(بیورورپورٹ) دی پیس سکول اینڈ کالج نے مردان بورڈ کے سالانہ امتحانات کے نتائج میں کوئی بھی پوزیشن لینے میں ناکام والدین اور طلباء وطالبات سے بھاری فیسیں وصول کرنے کے باوجود ناقص کارکردگی کی بناء پر طلباء وطالبات کا تعلیمی مستقبل داؤ پر لگ گیا والدین سراپا احتجاج والدین اور طلباء وطالبات کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے 2017 کے نتائج اشتہارات میں چھاپ دئیے جبکہ 2018 کی کاکردگی بالکل صفر نگران حکومت احتساب بیورو اور محکمہ تعلیم فراڈ اور دھوکہ دہی پر دی پیس سکول اینڈ کالج کی انتظامیہ کے خلاف قانونی کاروائی کریں سابقہ حکومتوں نے پیس سکول اینڈ کالج نے اپنے اثر رسوخ کو طلباء کو پوزیشن دلواتے رہے جبکہ نگران صوبائی حکومت مردان بورڈ کے چیئرمین، سیکرٹری اور کنٹرولر نے ایمانداری کا ثبوت دیتے ہوئے میرٹ پر نتائج مرتب کئے جس کی وجہ سے پیس سکول اینڈکالج اور دیگرپرائیویٹ اداروں نے کوئی پوزیشن حاصل نہیں کی جبکہ سابقہ حکومتوں میں مردان بورڈ کی انتظامیہ کو بڑی بڑی گاڑیاں اور رشوت دے کر پوزیشنز حاصل کی گئی اس کے علاوہ اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کو پس پشت ڈالتے ہوئے طلباء وطالبات سے موسم گرما کی چھٹیوں کی فیسیں وصول کرکے توہین عدالت کی مرتکب ہوگئی جبکہ پیس سکول اینڈ کالج کی انتظامیہ نے بھی تسلیم کیا ہے کہ ہمیں نہ تو عدالتی احکامات کا علم ہیں نہ کوئی عدالتی حکم نامہ ملا ہے والدین اپنی مرضی سے فیسیں جمع کررہے ہیں والدین نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ہم سے چھٹیوں کے دوران باقاعدہ ہر ماہ فیس وصول کی گئی ہے جس کی رسیدیں موجود ہیں تفصیلات کے مطابق جی ٹی روڈ حکیم آباد نوشہرہ پر واقع باڑہ کلاتھ مارکیٹوں میں قائم دی پیس سکول اینڈ کالج کی انتظامیہ نے طلباء وطالبات سے بھاری فیس وصول کرنے کے باوجود 2018 کے سالانہ امتحانات برائے نہم ودہم کے نتائج میں کوئی پوزیشن حاصل نہ کرسکے دی پیس سکول اینڈ کالج والدین کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے اور عدالت عالیہ کے واضح احکامات کے باوجود طلباء وطالبات سے چھٹیوں کی پوری فیسیں وصول کرلی ہے صوبائی حکومت پیس سکول اینڈ کالج کی انتظامیہ کے خلاف فوری طورپر قانونی کاروائی کریں اور طلباء وطالبات کے ظالمانہ فیسوں کی وصولی سے بچائیں طلباء وطالبات کے میٹرک اور ایف اے امتحانات میں کم نمبر ملنے کی وجہ سے پوزیشن لینے میں ناکام طلباء وطالبات کو پیس سکول میں داخلے کے وقت یہ وعدے کئے گئے تھے کہ بہتر پوزیشن لینے پر آپ کو موٹر کار دیں گے لیکن امتحان میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرنے والے طالبہ کو موٹرکار دینے سے انکاری ہوگئے پشاور میں نئے برانچ کھلنے کے بعد طلباء وطالبات پیس کالج میں داخل ہونے سے گریز کریں کیونکہ رٹہ سسٹم ، امتحانی ہال اور بورڈ حکام کو خریدنے کے بعد اپنے طلباء وطالبات کو ٹاپ پوزیشن تو دلاتے ہیں لیکن بعد میں میڈیکل اور انجینئرنگ کے ایٹا ٹیسٹ اور دیگر یونیورسٹیوں کے انٹری ٹیسٹ میں بری طرح ناکام ہوجاتے ہیں پیس انتظامیہ نے سکولوں اور کالجوں میں کروڑوں روپے کما کر اب دیگر علاقوں کا رخ کرکے کالج کھول رہے ہیں تاکہ عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ سکے صوبائی حکومت، وزارت تعلیم اور احتساب بیورو پیس سکول اینڈ کالج کے انتظامیہ کے خلاف فوری طورپر کاروائی کریں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پشاور اور عوام دی پیس سکول اینڈ کالج سے ہوشیار رہے ان کے خلاف فوری طورپر تحقیقات شروع کریں حکومت سرکاری سکولوں کے نتائج بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دے مردان سے نوشہرہ، نوشہرہ سے جہانگیرہ اور جہانگیرہ سے ایبٹ آباد تک پیس سکول اینڈ کالج نے فرسٹ سیکنڈ اور تھرڈ میں سے کوئی بھی پوزیشن حاصل نہ کرسکا کیونکہ ان کی تعلیمی معیار انتہائی گرچکی ہے اور روڈوں پر بڑے بڑے بورڈ کے ذریعے سابقہ وزرائے اعلیٰ کے بڑے بڑے تصاویر لگاکر عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں اور اشتہار بازی کے ذریعے اپنی قد کاٹ بڑھانے کی ناکام کوشش کررہی ہے انہوں نے کہا کہ انتہائی دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ ہم کئی عرصہ سے صوبائی حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ دی پیس سکول اینڈ کالج حکیم آباد جو کہ باڑہ کلاتھ مارکیٹوں میں قائم ہے اور وہ کمرے نہیں دکان ہے جس سے طلباء وطالبات شدید ذہنی کوفت سے دوچار ہے اور گرمی کے موسم میں حبس کی شدت سے کئی طلباء وطالبات بے ہوش ہوچکے ہیں لیکن سکول مالکان تعلیم دینے کی بجائے مال کمانے میں لگے ہوئے ہیں انہوں نے نگران صوبائی حکومت احتساب بیورو ،محکمہ تعلیم پیس سکول اینڈ کالج کے خلاف فوری طورپر ایکشن لیتے ہوئے کاروائی کریں اور طلباء وطالبات کو ذہنی کوفت سے بچائیں انہوں نے کہا کہ پیس سکول اینڈ کالج کی انتظامیہ کروڑ پتی بن چکے ہیں ۔