احتساب عدالت کے جج فیصلہ سنانے عدالت آئے ، لیکن پھر کیا کام کرکے واپس چلے گئے؟ ہرکوئی دنگ رہ گیا

احتساب عدالت کے جج فیصلہ سنانے عدالت آئے ، لیکن پھر کیا کام کرکے واپس چلے ...
احتساب عدالت کے جج فیصلہ سنانے عدالت آئے ، لیکن پھر کیا کام کرکے واپس چلے گئے؟ ہرکوئی دنگ رہ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )احتساب عدالت آج ایوان فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنانے جارہی ہے اور اس حوالے سے فیصلے میں تاخیر کے باعث رجسٹرار نے ساڑھے 3 بجے کا وقت دیا تھا تاہم اب پانچ منٹ زیادہ ہو چکے ہیں اور ان لمحات میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کمرہ عدالت آئے اور جائزہ لے کر واپس چیمبر میں چلے گئے ۔
خیال رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ تین بار موخر کرنے کے بعد سنایا گیا ہے۔ ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ دوپہر ساڑھے 12 بجے سنایا جانا تھا تاہم جمعہ کا وقفہ کرتے ہوئے اسے ڈھائی بجے تک موخر کردیا گیا جس کے بعد ایک بار پھر فیصلہ موخر کرتے ہوئے تین بجے کا وقت دیا گیا۔ سہہ پہر تین بجے مقررہ وقت پر جج محمد بشیر عدالت میں آئے تو انہوں نے فریقین کے وکلا کو مخاطب کرکے کہا صفحات کی ترتیب لگانے اور فریقین کو فیصلے کی فوٹو کاپیاں فراہم کرنے کیلئے کچھ وقت درکار ہے۔ وکلا نے جج محمد بشیر سے کہا کہ وہ ایک مقررہ وقت دے دیں جس پر جج محمد بشیر نے ساڑھے تین بجے تک کا وقت لیا اور دوبارہ اپنے چیمبر میں چلے گئے۔ جب ساڑھے تین بجے تو جج محمد بشیر ایک بار کمرہ عدالت میں ا?ئے اور عدالت کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ اپنے چیمبر میں واپس چلے گئے۔

مزید :

قومی -