پنجاب، ٹیچنگ ہسپتالوں سے 48ڈاکٹر مستعفی، سہولیات نہیں دی گئیں، ملازمت نہ چھوڑتے توکیا کرتے، رہنما ڈاکٹر تنظیمیں، محکمہ ہیلتھ کی استعفوں کی تصدیق استعفے دینے کا سلسلہ جنوری سے جاری ہے: یاسمین راشد
لاہور(جاوید اقبال،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) کورونا وائرس میں سہولیات کے فقدان اور عالمی ادارہ صحت کے وضع کردہ قوانین، ضابطہ اخلاق کے مطابق سہولیات نہ ملنے اور ملازمتیں کنفرم کرنے کی بجائے ڈیلی ویجز اور ایڈہاک بنیادوں پر بھرتیوں سے دلبرداشتہ ڈاکٹروں نے ملازمت سے استعفے دینے کا سلسلہ شروع کر دیا۔ دوسری طرف ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا خوف بھی ڈاکٹرز کے یکے بعد دیگرے مستعفی ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے،ڈاکٹروں مستعفی ہونے کی تصدیق باقاعدہ طور پر محکمہ صحت نے کر دی ہے،ذرائع کا کہنا ہے پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں سے48 ڈاکٹرزمستعفی ہوگئے ہیں،مستعفی ہونیوالوں میں 32 ڈاکٹرز لاہورکے ہسپتالوں سے تعلق رکھتے ہیں۔محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے ڈاکٹر و ں کے استعفے منظور کرتے ہوئے اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، مستعفی ہونیوالے ڈاکٹرز میں میو ہسپتال سے 14، گورنمنٹ نواز شریف یکی گیٹ ہسپتال سے 2، چلڈرن ہسپتال لاہورسے 6، سروسز ہسپتال سے 2، لیڈی ایچی سن سے 2 اور لاہور جنرل ہسپتال سے 3 جبکہ کوٹ خواجہ سعیدہسپتال، شاہدرہ ٹیچنگ ہسپتال، گوجرانوالہ ٹیچنگ ہسپتال اور میاں منشی ہسپتال سے ایک ایک ڈاکٹر شامل ہیں۔دوسری جانب الائیڈ ہسپتال فیصل آباد سے 2، ڈی جی خان ہسپتال سے 4 ڈاکٹروں نے ملازمت چھوڑ دی، سول ہسپتال بہاولپور، شیخ زید رحیم یار خان سے 2 اور جناح ہسپتال سے 7ڈاکٹروں نے ملازمت چھوڑی۔ذرائع کے مطابق 48 ڈاکٹرز کے استعفیٰ ایک ہی دن میں نہیں آئے بلکہ یہ عمل کئی روز سے جاری ہے،اس حوالے سے محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ان ڈاکٹرز نے کوروناوائرس کے ڈر یا خوف سے استعفیٰ نہیں دیا بلکہ کچھ خواتین مختلف وجوہات اور کچھ ڈاکٹرز بہترین مواقع ملنے کی وجہ سے جاب چھوڑ دیتے ہیں۔ لہٰذا یہ عمل معمول میں بھی جاری رہتا ہے اور ڈاکٹرز کی بڑی تعداد برین ڈرین ہوتی ہے، بہترین سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے اور یہ اسکی بھی ایک کڑی ہے۔ اس حوالے سے مختلف ڈاکٹرز تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ حکومت نے ڈاکٹرز کو مناسب سہولیات فراہم نہیں کی۔ان ڈاکٹرز تنظیموں کے رہنما ؤں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کیخلاف فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے تین ہزار سے زائد ڈاکٹرز متاثر ہو چکے ہیں جس میں پیرا میڈیکل سٹاف اور نرسیں بھی شامل ہیں، درجنوں موت کی وادی میں جا چکے ہیں، یہ فرنٹ لائن فائٹرز مناسب اور معیاری سہولیات نہ ملنے کے باعث ہوا، ڈاکٹر قومی فریضہ سمجھ کر کورونا وائرس کے شکار مریضوں کا علاج کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر زکو حکومت کی طرف سے عالمی ادارہ صحت کے ایس او پیز کے مطابق سہولیات فراہم نہیں کی گئیں، نہ ہی الاونس دیئے گئے اور کورونا سے لڑتے ہوئے شہید ہونیوالے فرنٹ لائن فائٹر ز کو شہدا پیکج بھی نہیں دیا گیا۔ایڈہاک پر انہیں رکھا گیا جس سے فرنٹ لائن فائٹرز دلبرداشتہ ہیں وہ استعفے نہ دیتے تو اور کیا کرتے۔دوسری طرف وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ یہ ایک دن میں نہیں ہوئے،اس کا جنوری سے سلسلہ جاری ہے،،وزیر صحت نے کہا کہ ہوتا ایسے ہے کہ وہ ڈاکٹر جو ایڈ ہاک یا کنٹریکٹ پر ہوتے ہیں۔جب ان کو بیرون ممالک یا کسی اور سیکٹر میں اچھی جاب مل جاتی ہے تو وہ یہ جاب چھوڑ دیتے ہیں،یہ کوئی نئی بات نہیں، ڈاکٹرز کو ہر سہولت فراہم کی جا رہی ہے جو کورونا سے متاثرہ فرنٹ لائن فائٹرز کو اکاموڈیٹ کیا جاتا ہے اور ایس او پیز کے مطابق ان کی مالی امداد بھی کی جاتی ہے۔پنجاب بھر کی تدریسی ہسپتالوں سے جن ڈاکٹرز نے استعفے دیے ہیں ان ڈاکٹروں میں ڈاکٹر سعد یہ رضا اور ڈاکٹر سدرا منظور، ڈاکٹر دانیال شبیر انصاری، ڈاکٹر اصادق احمد، سول ہسپتال بہاولپور،ڈاکٹر محمد جاوید اور ڈاکٹر ثنا زہرہ میڈیکل آفیسر آر ای سی راولپنڈی ڈاکٹر وقار شوکت میڈیکل آفیسر گورنمنٹ سید مٹھا ہسپتال لاہور ڈاکٹر حافظہ انم مصطفی ٹیچنگ ہسپتال ساہیوال ڈاکٹر محمد محسن سی ایچ اینڈ آئی سی ایچ لاھور ڈاکٹر صفی اللہ عرفان گورنمنٹ سید مٹھا ہسپتال لاہور ڈاکٹر عائشہ اقبال گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ ڈاکٹر حرا سہیل خواجہ ایم صفدر میڈیکل کالج سیالکوٹ ڈاکٹر زینت اسماعیل ٹیچنگ ہسپتال ڈی جی خان ڈاکٹر ماریہ مقصود ڈاکٹر محمد ااسامہ ڈاکٹر سعید عاصم الطاف اندرابی میو ہوسپیٹل لاہور ڈاکٹر انم الیاس ٹیچنگ ہسپتال گوجرانوالہ ڈاکٹر سمبرین گل لاہور جرنل ہسپتال ڈاکٹر انم شہزادی نواز شریف ٹیچنگ ہسپتال لاہور ڈاکٹر شہزاد انور قریشی ڈاکٹر ربی رضا ثی ایچ اینڈ ای سی ایچ ہسپتال لاہور ڈاکٹر محمد اویس ملک ٹیچنگ ہسپتال ڈی جی خان ڈاکٹر جمال طارق ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال گوجرانوالہ ڈاکٹر حافظ ہانیہ جاوید قائد اعظم میڈیکل کالج بہاولپور ڈاکٹر شمونا راشد ایف ای سی فیصل آباد ڈاکٹر زاہد یوڈی دین بابر گورنمنٹ بورڈ خواجہ سعید ہسپتال لاہور ڈاکٹر سید ہ رمشا جاوید سی ایچ این آئی سی ایچ ملتان ڈاکٹر محمد روشان اقبال جرنل ہسپتال فیصل آباد ڈاکٹر جمشید فاروق کوٹ خواجہ سعید ہسپتال لاہور ڈاکٹر شبانہ ہمایوں انسٹیٹیوٹ آف ٹرانسلیشن سینٹر پنجاب لاہور، ڈاکٹر عثمان ظفر سول ہسپتال بہاولپور،ڈاکٹر مریم طارق میڈیکل کالج سیالکوٹ ڈاکٹر سعدیہ مصطفی سید مٹھا ٹیچنگ ہوسپٹل لاہور ڈاکٹر عائشہ خالد ایس آئی ایم ایس لاہور ڈاکٹر ارم رانا جناح ہوسپٹل لاہور ڈاکٹر علی شان لیڈی ولنگڈن ہسپتال لاہور ڈاکٹر ثناء اقبال بخاری جناح ہاسپیٹل لاہور ڈاکٹر فاروق سلطان جی ایم سی گوجرانوالہ ڈاکٹر ابوبکر صدیق بدر میو ہوسپیٹل لاہور کے نام شامل ہیں۔ ان ڈاکٹرز نے مختلف دنوں میں محکمہ کو استعفے دیے جو صوبائی محکمہ صحت نے قبول کر لیے ہیں۔
ڈاکٹرز استعفے
اسلام آباد،لاہور، کراچی، پشاور، (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں)ملک میں کورونا سے مزید 65 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 4745 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 231017 تک پہنچ گئی۔اب تک پنجاب میں 1871، سندھ میں 1526 اور خیبر پختونخوا میں 1028 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ اسلام آباد میں 134، بلوچستان میں 123، آزاد کشمیر میں 35 اور گلگت بلتستان میں 28 افراد کا انتقال ہوا ہے۔اتوار کو ملک بھر سے کورونا کے باعث 65 اموات اور 3763 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے پنجاب میں 1020 کیسز اور 27 اموات، سندھ سے 25 ہلاکتیں اور 2222 کیسز، خیبرپختونخوا میں 8 اموات اور 273 کیسز جبکہ اسلام آباد میں 117 کیسز اور 4 اموات، آزاد کشمیر میں 74 اور ایک ہلا کت رپورٹ ہوئی۔اس کے علاوہ بلوچستان سے 48 اور گلگت بلتستان سے 9 نئے کیسز سامنے آئے۔ اتوار کو پنجاب میں کورونا کے 1020 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 27 ا فر ا د کی اس مہلک وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کی تصدیق بھی ہوئی۔پنجاب میں اب تک مجموعی طور پر 81317 مریض سامنے آ چکے ہیں جبکہ اموات کی کل تعداد 1871 ہے۔ پر ائمری اینڈسکینڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ترجمان کے مطابق لاہور میں سب سے زیادہ 442 اور راولپنڈی114 کیس سامنے آئے،27 مزید اموات کے بعد کل تعداد 1871 ہو چکی جبکہ اب تک صوبے میں 533,040 ٹیسٹ کیے جا چکے اور 44,671 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔وفاقی دارالحکومت سے کورونا کے مزید 117 کیسز اور چار اموات سامنے آئیں جس کی تصدیق سرکاری پورٹل پر کی گئی۔پورٹل کے مطابق اسلام آباد میں کیسز کی مجموعی تعداد 13409 اور اموات 134 ہوچکی ہیں۔ آزاد کشمیر سے کورونا کے مزید 74 کیسز اور ایک ہلاکت سامنے آئی جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کی گئی ہیں۔پورٹل کے مطابق آزاد کشمیر میں کورونا کے کل کیسز کی تعداد 1288 اور اموات کی تعداد 35 ہے۔سرکاری پورٹل کے مطابق آزاد کشمیر میں کورونا سے متاثرہ 686 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔گلگت بلتستان سے کورونا کے مزید 9 کیسز سامنے آئے ہیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کی گئی ہیں۔پورٹل کے مطابق علاقے میں کیسز کی کل تعداد 1545 اور اموات 28 ہے۔گلگت میں کورونا سے اب تک 1185 افراد صحتیاب بھی ہو چکے ہیں۔ سندھ میں اتوار کو کورونا سے مزید 25 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1526 ہوگئی۔وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 2222 افراد میں مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 94528 تک جاپہنچی ہے۔وزیراعلیٰ نے بتایا مزید 777 مریض صحت یاب ہوئے جس سے صحتیاب ہونیوالوں کی تعداد 53165 ہوگئی۔اتوار کو خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے باعث مزید 8 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد صوبے میں ہلا کتوں کی تعداد 1028 ہوگئی۔صوبائی محکمہ صحت کے مطابق پشاور میں 5، ایبٹ آباد میں 2 اور کرک میں ایک شہری جاں بحق ہوا۔صوبائی محکمہ صحت کا کہنا تھا گزشتہ 24 گھنٹوں کے دورا ن مزید 273 افراد میں مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 28116 تک پہنچ گئی ہے۔اب تک صوبے میں 16428 افراد کورونا وائرس سے صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔اتوار کو بلوچستان میں کورونا کے مزید 48کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد صوبے میں کورونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 10814 ہوگئی۔ صوبے میں کورونا سے جاں بحق ہونیوالے افراد کی تعداد 123 ہے جبکہ صحت یاب ہونیوالوں کی تعداد 5885 ہے۔ادھرشہر قائد کراچی میں کورونا کے مزید کیسز سامنے آنے پر ضلع غربی اور شرقی کے مختلف علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا،گزشتہ روز ضلع کورنگی،ملیر اور جنوبی میں لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا،کمشنر کراچی افتخار شالوانی کے مطابق ضلعی صحت افسران کی سفارش پر زیادہ متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا، کیسز میں کمی آنے پر ضلعی انتظامیہ نے41 یوسیز میں سمارٹ لاک ڈاؤن ختم کردیا۔ تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق ضلع شرقی میں 18 جولائی تک نافذ کیے جانیوالے لاک ڈاؤن پر گلشن اقبال کی یو سی 5 میں گلشن اقبال بلاک2 اور بلاک3، یو سی 6 میں گلشن اقبال بلاک 13 اے، بی اور سی، یو سی 8 میں گلشن اقبال 13 ڈی اے، یو سی 9 میں گلشن اقبال بلاک 7، یو سی 10 میں گلشن اقبال بلاک 4، 7 اور 11، یو سی 14 میں بلاک 13 شامل ہیں، جمشید ٹاؤن کی یو سی 6 میں پی ای سی ایچ ایس بلاک 2، طارق روڈ میں بھی لاک ڈاون رہے گا۔ڈپٹی کمشنر غربی فیاض سولنگی کے نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع غربی میں اورنگی ٹاؤن میں یو سی 11 داتا نگر ایریا سیون اے اور بی، یو سی 12مجاہد کالونی ملت آباد گلفام آباد علی گڑھ کالونی، سائٹ ٹاؤن، یو سی 4 میٹروول، بلاک ایک، 2، 3، 4 اور 5، بلدیہ ٹاؤن یو سی 5 سعیدآباد، ایریا فائیو جی، فائیو جے اور اے تین، گڈاپ ٹاؤن، یو سی 5 سونگل، گلشن معمار بلاک ایکس، وائی اور بلاک زیڈ جبکہ کیماڑی ٹاؤن میں یو سی 3 کیماڑی، ڈاکس اور مجید کالونی کے علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ رہے گا،ضلع ملیر میں یوسی6، گلشن حدید فیز ون اور ٹو میں سمارٹ لاک ڈاؤن 7 جولائی تک نافذ رہے گا۔ضلع جنوبی کے ڈپٹی کمشنر کے نوٹیفکیشن کے تحت لاک ڈاؤن والے علاقوں میں کلفٹن، ڈیفنس، لیاری، کھارادر، گارڈن اور دیگر علاقے شامل ہیں، ڈیفنس خیابان راحت کے تمام کمرشل علاقے مکمل طور پر بند رہیں گے،کلفٹن بلاک 4 اور 5 میں کاروباری مراکز بند رہیں گے، باتھ آئی لینڈ میں مکمل طور پر لاک ڈاؤن نافذ رہے گا، کھارادر کے علاقوں میں مچھی میانی مارکیٹ اور کھوڑی گارڈن، گارڈن کے علاقوں میں ڈولی کھاتہ، شو مارکیٹ، ہری مسجد اور جیلانی مسجد کے علاقے، لیاری میں مدنی روڈ،موسیٰ لین کے علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن رہے گا، صدر میں صرف بزرٹہ لائن کے علاقے میں مکمل لاک ڈاؤن رہے گا، حکم ناموں کے مطا بق سمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں بغیر ماسک کے اندر اور باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی، علاقے میں آنے اور جانے والوں کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ گھر کے صرف ایک فرد کو شناختی کارڈ دکھا کر خریداری کرنے کی اجازت ہوگی، کسی قسم کی تقریب کی اجازت نہیں ہوگی، مریض کیساتھ صرف ایک تیماردار کو باہر جانے دیا جائے گا، بغیر وجہ کے گھر سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا، ڈبل سواری اور تمام پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی ہوگی، سخت لاک ڈاؤن کے دوران گروسری اور میڈیکل سٹور کے علاوہ تمام کاروبار بند رہے گا، ڈپٹی کمشنرز کی ذمے داری ہوگی کہ وہ لاک ڈاؤن پر عمل کرائیں، خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، دوسری جانب شہر کی مختلف41 یوسیز میں سمارٹ لاک ڈاؤن کو ختم کردیا گیا جو 2 جولائی تک نافذ کیا گیا تھا۔
کورونا پاکستان
جنیوا،نیویارک، لندن، بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او)نے عالمی سطح پر کورونا وائرس کے کیسز میں ریکارڈ اضافے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 2لاکھ 12ہزار 326کیسز سامنے آئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق رپورٹ کے مطابق روزانہ کے کیسز کے حساب سے سب سے زیادہ اضافہ امریکہ، برازیل اور بھارت سے سامنے آیا۔اس سے قبل ایک روز میں سب سے زیادہ کیسز آنے کا ریکارڈ 28 جون کو سامنے آیا تھا جس میں ایک روز میں ایک لاکھ 89ہزار 77کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے جبکہ اموات ایک دن میں 5ہزار تک مستحکم رہی۔اعدادوشمار کے مطابق عالمی سطح پر کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا اور اب تک ایک کروڑ 14لاکھ53ہزارسے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ سات ماہ میں 5لاکھ 35سے زائد افراد وائرس کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں، دنیا میں سب سے زیادہ کیسز امریکہ میں ریکارڈ کیے گئے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر برازیل اور تیسرے پر روس جبکہ چوتھے نمبر پر بھارت ہے۔ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے سب سے زیادہ اضافہ امر یکی خطے میں رپورٹ کیا گیا ہے جہاں ایک لاکھ 29ہزار 772نئے کیسز ریکارڈ کئے گئے۔نئے کیسز میں سے تقریباً نصف تعداد امریکہ اور برازیل میں ریکارڈ کی گئی جہاں کیسز کی تعداد بالترتیب 53ہزار 213اور 48ہزار 105 رہی۔ڈبلیو ایچ او نے مزید کہا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا کے خطے میں دوسری بڑی تعداد میں کیسز میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جہاں نئے کیسز کی تعدد 27ہزار 947رہی اور گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران اموات کی تعداد 534رپورٹ ہوئی ہے۔ادھرقارقستان میں حکومت نے ایک مرتبہ پھر ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا کیونکہ عوام کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے سے کورونا مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے کو ملا ہے،دوسری طرف انگلینڈ میں کورونا وائرس سے بچا ؤکیلئے نافذ کی جانیوالی تالہ بندی میں نرمی کردی گئی ہے۔ ریسٹورینٹس، بار، حجام کی دکانیں اور سنیما گھر دوبارہ کھول دئیے گئے جبکہ کورونا وبا سے ہلاک افراد کی یاد میں عمارتوں کو برقی قمقموں سے روشن کیا گیا۔عوام نے کھڑکیاں روشن کر کے اور تالیاں بجا کر محکمہ صحت کے کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیا۔امریکی میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ روز مزید ایک لاکھ 89ہزار مریض سامنے آئے، جس کے بعد امریکہ میں مریضوں کی تعداد 29 لاکھ 35 ہزار سے زائد اور برازیل میں 15 لاکھ 78 ہزار سے زائد ہو گئی۔ رو س میں کورونا وائرس سے ہلاکتیں 10 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہیں جبکہ بھارت میں کورونا کیسز کی یومیہ تعداد کا نیا ریکارڈ قائم ہوا۔بھارت میں 24 گھنٹوں میں 24 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد کل مریضوں کی تعداد 6 لاکھ 73 ہزار سے زائد ہو گئی۔دوسری جانب پیرو 2 لاکھ 99 ہزار مریضوں کے ساتھ دنیا بھر میں پانچویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں اب تک کورونا وائرس سے 129 اموات ہو چکی ہیں، جن میں وادی کشمیر سے 115 اور جموں سے 14 افراد اس وبا سے فوت ہوچکے ہیں جبکہ اس وبا سے مبتلا مریضوں کی تعداد 8246 ہوگئی ہے۔
کورونا دنیا