برطانیہ میں 35 ہزار اضافی اموات کا خدشہ کیوں ہے؟
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایک تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے کینسر کے مریضوں کی تشخیص اور علاج میں تاخیر سے برطانیہ میں ایک سال میں اس مرض سے 35 ہزار سے زائد اضافی اموات کا خدشہ ہے۔
بی بی سی کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے برطانیہ میں امکان ہے کہ معمول کے 20 لاکھ سے زائد مختلف اقسام کے کینسر کے مریضوں کی سکریننگ نہ کی جا سکے۔
برطانیہ میں فوری نوعیت کے کینسر کے مریضوں کے علاج میں بھی تاخیر برتی گئی ہے۔سائنسدانوں نے آٹھ مختلف ہسپتالوں کے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد اس کی تفصیلات خصوصی طور پر بی بی سی پینوراما کے ساتھ شییر کی ہیں۔
دوسری جانب کورونا وائرس نے برطانیہ کی ایک درجن سے زائد یونیورسٹیوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیئے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے برطانیہ میں کئی یونیورسٹیوں کی مالی حالت ابتر ہو گئی ہے۔ایک نئی تحقیق کے مطابق اگر حکومت نے مالی مدد فراہم نہ کی تو 13 یونیورسٹیوں کو نادہندہ ہونے جیسے حقیقی خطرات لاحق ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ فار فسکل سٹڈیز کے مطابق ان اعلی درجات کی یونیورسٹیوں جہاں دیگر ممالک کے طلبا بھی زیر تعلیم ہیں کی آمدن میں فوری طور پر کمی واقع ہوئی ہے۔
تحقیق میں خبراد کیا گیا ہے کہ کم درجات یا کم شہرت رکھنے والی یونیورسٹیوں پر بھی خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے شعبے کو شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے یعنی اس شعبے کی تقریباً آدھی سالانہ کمائی کم ہو سکتی ہے۔
ریسرچرز کے اندازے میں 11 بلین پاؤنڈز کے خسارے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو ان یونیورسٹیوں کی سالانہ آمدن کا ایک چوتھائی حصہ بنتا ہے۔
تعلیم کے محکمے کا کہنا ہے کہ مئی میں یونیورسٹیوں کے لیے حکومت نے مالی مدد کا اعلان کیا تھا جس سے یونیورسٹیوں کو مدد ملے گی اور ملازمتوں کو بھی خطرہ نہیں رہے گا۔ پیسے کا مسئلہ حل کرنے کے لیے تعلیم کا شعبہ دو اعشاریہ چھ بلین پاؤنڈ کی ٹیوشن فیس سے بھی مسائل پر قابو پانے کی کوشش کرے گا۔