ضمنی انتخابات پر امن حالات میں منصفانہ تعاون کریں 

 ضمنی انتخابات پر امن حالات میں منصفانہ تعاون کریں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی 20نشستوں پر ضمنی انتخابات 17 جولائی کو ہونا ہیں اور متعلقہ حلقوں میں انتخابی مہم آج کل زور دار انداز سے جاری ہے۔ یہ امر ذہن نشین رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے لئے آئین متعلقہ قوانین اور الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی ہدایات پر عمل کرنا لازم ہے۔ کسی قابل ذکر خلاف ورزی یا حریف امیدواروں کی شکایات پر بھی الیکشن کمیشن نوٹس لے کر متعلقہ رہنماؤں اور امیدواروں کے خلاف تادیبی کارروائی کر سکتا ہے، اس بارے میں کمیشن مذکور کی جانب سے ایسی حرکات کو روکنے کے لئے گاہے بگاہے سیاسی رہنماؤں کو خبردار کیا جاتا رہا ہے لیکن اگر پھر بھی کوئی امیدوار اپنی من مانی کے زعم میں ضابطہ اخلاق کو پامال کرنے کی روش جاری رکھنے پر اصرار کرنے کو ترجیح دے تو یہ ادارہ اس کے خلاف آئینی اور قانونی کارروائی اختیار کر کے ہی انہیں راہ راست پر لانے کا عمل اپناتا ہے۔ یاد رہے کہ تادیبی کارروائی کے دوران یہ ادارہ قانون شکنی کے ارتکاب پر یا متعلقہ انتخابی امیدواروں کو نا اہل بھی قرار دے سکتا ہے۔


ملک میں سیاسی صورت حال گزشتہ چند سال سے خاصی کشیدگی اور باہمی ناراضی سے دو چار چلی آ رہی ہے جبکہ خوش کن اور حوصلہ افزا تازہ اطلاع یہ ہے کہ چند روز قبل فاضل سپریم کورٹ میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے معاملہ پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کچھ مفاہمت وقوع پذیر ہوئی، اس مثبت کارکردگی پر فاضل سپریم کورٹ کے جج صاحبان کی سنجیدہ کاوش خراج تحسین کی مستحق ہے۔ سیاسی فریقین کو یہ خوشگوار اور باہمی عزت و احترام کا ماحول نہ صرف 17 اور 22 جولائی تک بلکہ اس کے بعد بھی خلوص نیت اور خوش اسلوبی سے باہمی روابط اور انداز خطابت میں جاری رکھنا چاہئے۔ اس موقع کو بروقت مثبت اور غنیمت جان کر انتخابی مہم کے دوران حریف امیدواروں اور رہنماؤں پر بلا جواز کیچڑ اچھالنے کی بجائے واضح حقائق اور ٹھوس مواد پر انحصار کیا جائے۔


اگر مخالف انتخابی امیدواروں پر کوئی الزام ہیں اور ان کے مقدمات ابھی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں تو ایسے افراد کو چور، ڈاکو اور لٹیرے کہنے اور قرار دینے سے اجتناب کیا جائے۔ یاد رہے کہ جب تک کوئی مجاز عدالت کسی ملزم کو مجرم قرار دے کر اپنے حتمی فیصلہ یا حکم میں سزا نہ دے اس وقت تک ایسے شخص کو مذکورہ بالا انداز سے مجرم قرار دینے کا کسی شخص یا ادارے کو کوئی قانونی جواز حاصل نہیں کیونکہ اس طرح زیر تنقید ایک یا زیادہ افراد کی کردار کشی اور بدنامی ہوتی ہے جس پر ایسے غیر ذمہ دار افراد یا نمائندوں کے خلاف قانونی کارروائی سے اس کے ارتکاب پر مجاز عدالتوں سے سزا دلائی جا سکتی ہے۔ اس لئے الیکشن کمیشن انتخابی مہم کے دوران امیدواروں اور رہنماؤں کو متعلقہ ضابطہ اخلاق کی شرائط پر محدود رہنے کی بار بار تاکید و تلقین کرتا رہتا ہے۔ جن پر عمل درآمد لازم ہے۔
مجوزہ ضمنی انتخابات لاہور کی چار صوبائی اور باقی پنجاب کے دیگر مقامات پر ہوں گے۔ اس وقت تک ان تمام حلقوں میں امیدوار حضرات کو اپنی تقاریر، بیانات، نعروں اور ووٹروں سے ملاقاتوں میں پر امن حالات قائم رکھنے پر خصوصی توجہ دینا ہو گی۔ یہ مہم دوستانہ ماحول میں جاری رکھی جائے، یاد رہے کہ اس مہم سے صاف ظاہر ہونا چاہئے کہ یہاں سیاسی سرگرمیاں مہذب اور شائستہ انداز سے کی جا رہی ہیں۔  امیدوار حضرات انتخابی عمل ہر لحاظ سے آزادانہ اور منصفانہ بنانے کی کوشش کریں۔

مزید :

رائے -کالم -