جاپان نے ’جذباتی‘ روبوٹ بنا لیا
ٹوکیو (نیوز ڈیسک) جدید سائنس نا قابل یقین صلاحیتوں کے مالک روبوٹ تو ایک عرصہ سے متعارف کروا چکی ہے لیکن جاپان کی ایک کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ان کا نیا ربوٹ انسانی تاریخ کا پہلا روبوٹ ہے جو خوشی اور غم کے جذبات کو سمجھ سکتا ہے اور خود بھی ان جذبات کا اظہار کر سکتا ہے ۔ سوفٹ بنک نامی کمپنی کے اس ربوٹ کا نام ’پیپر‘ (Peeper)ہے اور یہ ایک خصوصی تقریب میں لوگوں کو اپنی حیرت انگیز صلاحیتوں سے متاثر بھی کر چکا ہے۔ ٹوکیو میں ایک تقریب اس نے کمپنی کے چیف ایگزیکٹوکے ساتھ ہاتھ ملایا اور اس کے ساتھ مسکراہٹ اور حیرانی کے جذبات کا تبادلہ کیا ۔اس روبوٹ میں اموشنل انجن نامی ایک خصوسی کمپیوٹر ہے جس کی مدد سے یہ انسانی جذبات اور حتیٰ کہ آواز کے اتار چڑھاﺅ سے غصے اور خوشی کے جذبات کا بھی اندازہ لگا لیتا ہے اور اپنے سینے پر لگی سکرین کے زریعے موزوں رد عمل بھی ظاہر کرتا ہے۔اڑتالیس انچ قد والے اس روبوٹ کے بال نہیں ہیں لیکن اس کی دو گول گول آنکھیں اور بازو اور ہاتھ ہیں۔اس کی قیمت 1900ڈالر ہے اور جاپانی کمپنی اس روبوٹ کی عوام میں مقبولیت متعلق پر امید ہیں۔واضح رہے کہ سائنسدانوں نے ریاضی کے اُصولوں کی مدد سے یہ ثابت کیا ہے کہ روبوٹ بہت سی صلاحیتوں کے مالک ہو سکتے ہیں لیکن اُن کا انسان کی طرح جذبات اور احساسات کا مالک ہونا سائنسی لحاظ سے ممکن نہیں ہے۔