سعودی لڑکی نے امریکی ریڈیو پر اپنی ڈائری سے ایسے واقعات سنا دئیے کہ سن کر مغربی دنیا لاجواب ہوگئی

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) مغربی میڈیا میں سعودی عرب کے شرعی قوانین کے حوالے سے انتہائی منفی پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے۔ بالخصوص سعودی خواتین کو دنیا کی مظلوم ترین خواتین بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔
گزشتہ دنوں ایک امریکی ریڈیو سٹیشن نے ایک سعودی لڑکی کو اپنے ہاں مدعو کیا اور اپنے حالات زندگی بیان کرنے کو کہا۔ اس 19سالہ لڑکی مجد عبدالغنی (Majd Abdul Ghani)نے ریڈیو پر کئی اقساط میں اپنی ڈائری پڑھ کر سنائی جس نے امریکی معاشرے کو سعودی معاشرے کی خواتین کا اصل رخ دکھایا اور وہ مجد کی ڈائر سے واقع متاثر ہوئے۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق مجد نے ریڈیو پر اپنی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ ”کم عمری میں ہی میری شادی میری والدہ کی ایک دوست کے بیٹے سے ہو گئی تھی جسے میں شادی سے قبل بمشکل دو بار ہی ملی تھی۔ میں نے شادی کے بعد اپنی تمام خواہشیں پوری کیں۔ میں کراٹے کھیلنا چاہتی تھی جو میں نے سیکھے اور آج میں گرین بیلٹ ہوں۔ اس کے علاوہ میں نے میڈیکل جینیٹکس میں ماسٹرز کی ڈگری بھی حاصل کی۔ میرے بھائیوں اور باپ کے ساتھ میرا تعلق بھی بہت محبت بھرا تھا۔ وہ میرے کراٹے سیکھنے کے شوق سے اگرچہ کچھ کتراتے تھے تاہم انہوں نے مجھے اجازت دی اور میں نے اپنا یہ شوق پورا کیا۔ مجھے امید ہے کہ میری کہانی مغربی باشندوں کے ذہنوں میں نقش سعودی خواتین کے غلط تشخص کو ختم کرنے میں کامیاب ہو گی۔ مغربی ممالک کے لوگ ہم سعودی خواتین کے متعلق جیسا سوچتے ہیں ویسا بالکل نہیں ہے۔“