نکاح رجسٹرکرنے والے نام نہاد بشپ حضرات کے خلاف مین سٹریم چرچز کا کارروائی کا مطالبہ

نکاح رجسٹرکرنے والے نام نہاد بشپ حضرات کے خلاف مین سٹریم چرچز کا کارروائی کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( جنرل رپورٹر ) صوبائی وزیر انسانی حقوق واقلیتی امور خلیل طاہر سندھو نے کہا ہے کہ مسیحیوں کے نکاح کی یونین کونسل میں رجسٹریشن میں درپیش مسائل پر مین سٹریم چرچزکو تحفظات ہیں۔ حکومت نے چیف سیکرٹری کو خط لکھ دیا ہے کہ وہ متعلقہ اداروں کے خلاف ایکشن لیں جبکہ جعلی نکاح پڑھانے والے بشپ حضرات یا فادرزکے خلاف کارروائی کی جائیگی۔ وہ اپنی رہائشگاہ پر بشپ سیموئیل عزاریا، آرچ بشپ سبسطین شا، ماڈریٹر مجید ایبل ، رومال شا، پادری شاہد معراج اور سسٹر جینی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ وزیر اقلیتی امور نے کہاکہ مین سٹریم چرچز کا گلہ ہے کہ حکومت کے احکامات کے باوجود یونین کونسل اور نادرا میں انکے نکاح کو رجسٹر نہیں کیا جاتا۔ یہ شکایات درست معلوم ہونے پر حکومت نے سخت ایکشن لیا اور ہدایات جاری کی ہیں کہ کرسچیئنز کی شادی کو یونین کونسل رجسٹر کرے ، اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی بات کی جائیگی۔

انہوں نے کہاکہ بعض نام نہاد بشپ حضرات نکاح رجسٹر کررہے ہیں جن کے خلاف مین سٹریم چرچز نے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ہم نے چرچز کونسل سے نکاح پڑھانے والوں کی نئی فہرستیں مانگی ہیں کیونکہ پرانی فہرستوں کو منسوخ کردیاگیا ہے۔ اب اصل بشپ اور فادرصاحبان جنہیں کونسل کی طرف سے سرٹیفکیٹ ملا ہو وہی نکاح پڑھا سکے گا ۔ اس موقع پر بشپ سیموئیل عزاریا نے کہاکہ مسیحیوں میں طلاق نہیں ہوتی، کچھ شرائط میں ایسا ہوتا ہے۔ چرچز میں صدیوں سے شادیاں ہورہی ہیں لیکن اب کچھ افراد نے اپنے آپ کو از خود ہی بشپ ڈکلیئرکرتے ہوئے حکومت سے سرٹیفکیٹ بھی حاصل کرلیا ہے۔ انکے سرٹیفکیٹ منسوخ کئے جائیں۔ آرچ بشپ سبسطین شا نے کہاکہ بنیادی ایشو یہ ہے کہ کچھ لوگ خود ہی پادری بن کر اپنی مرضی سے نکاح پڑھا رہے ہیں ۔ ماڈریٹر مجید ایبل نے کہاکہ پاکستان میں تین فیصد مسیحی آبادی ہے اس معاملے پر سازش بھی لگتی ہے کہ کچھ نئی جماعتیں بنالی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم بائبل کی تعلیمات پر سمجھوتہ نہیں کرینگے۔