آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں کو مسلسل نظر بند رکھنا کھلی ریاستی دہشتگردی ہے: علی گیلانی

آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں کو مسلسل نظر بند رکھنا کھلی ریاستی دہشتگردی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سرینگر(اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں کو مسلسل جیلوں اورگھروں میں نظربند رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی ریاستی دہشت گردی قراردیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، محمد اشرف صحرائی، شبیر احمد شاہ، غلام نبی سمجھی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین، حافظ بشیر احمد فاروقی، محمد اشرف لایا، فیاض احمد داس، ماسٹر علی محمد، عاشق حسین نارچور، ریاض احمد اسلام آباد، محمد ایوب خان، مولوی بشیر احمد، محمد امین صوفی اوردیگر رہنماؤں اور کارکنوں کی مسلسل نظربندی پرگہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فوجی کالونیوں، پنڈت کالونیوں اور نئی انڈسٹریل پالیسی جیسے بھارت کے مکروہ منصوبوں کے خلاف پُرامن احتجاج کررہے تھے اور کٹھ پتلی حکمرانوں نے اپنی بدترین ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں کو جیلوں میں بند کرکے یہ ثابت کردیا کہ وہ آر ایس ایس کے آگے سجدہ ریز ہوگئے ہیں اور یہ وہی کچھ کر یں گے جو ان کے آقا ان سے کروانا چاہتے ہیں۔ آزادی پسند رہنما نے کہا کہ ہمیں ان کے مکروہ منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے ذہنی اور عملی طور تیار رہنا چاہیے اور اگر آج ہم اس کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہو گئے تو ہمارے لیے اور ہماری آنے والی نسلوں کے لیے زمین تنگ پڑجائے گی جس کے لیے نہ تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف کریں گی اور ناہی اللہ تعالیٰ کے شدید عذاب سے ہمیں کوئی بچا پائے گا ۔حریت چےئرمین نے اسلام آباد کے نام نہاد ضمنی انتخاب کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ بھارت نواز سیاستدان لباس بدل کر اور سبز رومال دکھا کر ہمیں سومناتھ کے آگے جھکانا چاہتے ہیں لیکن ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ یہ لوگ کس طرح دھوکہ دیکر ہم سے ہمارا ووٹ لے لیتے ہیں اور اُس کے بدلے میں بھارتی فورسز کے ساتھ ہماری گردنوں کا سودا کرتے ہیں۔ سید علی گیلانی نے حافظ بشیر احمد فاروقی اور ماسٹر علی محمد حاجن کے ساتھ سمبل کے ڈی ایس پی کے غیر انسانی سلوک کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ ڈی ایس پی نے اعلیٰ تعلیم یافتہ 75سالہ بزرگ ماسٹرعلی محمد کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنا کر تمام اخلاقی حدود پار کر لیں اور اس بزرگ شخص کو سڑک پر گھسیٹا اور گالیاں دیں۔انہوں نے اس رویے کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ سید علی گیلانی نے امیرِ حمزہ شاہ، میر حفیظ اللہ، محمد یوسف لون، ناصر عبداللہ، منطور احمد گنائی، مفتی عبدالاحد اور محمد امین پرے سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی گرفتاریوں کو طول دینے اور تحریک حریت کے کارکن عاشق حسین صوفی کی گرفتاری کی بھی شدید مذمت کی اور اُن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

مزید :

عالمی منظر -