ماہ صیام اورپنجاب حکومت کا خصوصی ریلیف پیکیج

لازوال رحمتوں اور برکتوں کا مظہرماہ صیام ایک بار پھر ہماری زندگی میں دستک دے رہاہے۔ رمضان المبارک اسلامی کیلنڈر کا 9واں مہینہ ہے ،جسے دنیا بھر کے تمام اسلامی ممالک میں انتہائی عقیدت واحترام، مذہبی جوش وخروش ، صلہء رحمی اور بھائی چارے کے جذبات کے ساتھ منایا جاتاہے۔اکثر مسلم ممالک میں توتاجر و دکاندار ازخودرمضان المبارک میں اشیائے خورونوش و ضروریہ کی قیمتیں عام معمول سے قابل ذکر حد تک کم کردیتے ہیں،تاکہ تمام اہلیان اسلام رمضان المبارک کے فیوض و برکات سے مساوی طورپر بہرمندہوسکیں، تاہم معاشی ناہمواریوں اور غیر مناسب سماجی رویوں کی وجہ سے پاکستان میں حالات کسی حد تک اس کے برعکس دکھائی دیتے ہیں،کیونکہ بعض تاجر و دکاندار حضرات اس ماہ مقدسہ میں روزے داروں کو ریلیف دینے کی بجائے ناجائز منافع خوری کی غرض سے اشیاء کی مصنوعی قلت کے ساتھ ساتھ گراں فروشی کرتے بھی دکھائی دیتے ہیں۔حکومت پنجاب ہر سال صوبے کے عوام کوماہ صیام میں اشیائے خور ونوش و ضروریہ میں ریلیف دینے کے لئے خصوصی پیکیج متعارف کرواتی رہی ہے۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے گزشتہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے رواں سال بھی باکفایت خریداری کے ویژن کے تحت ایک جامع اور تاریخی رمضان پیکیج متعارف کروایاہے، جس کے تحت عوام کو ریلیف کی فراہمی کے پیش نظر سستے آٹے اور دیگر اشیائے خور ونوش کی فراہمی پر 5ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔رمضان بازاروں میں 10کلو آٹے کاگرین تھیلے کا نرخ290روپے ،جبکہ اوپن مارکیٹ میں اورنج کلر 10کلو تھیلے کا نرخ 310روپے اور 20کلو آٹے کا تھیلا 620 روپے میں فروخت ہوگا۔
پاکستان شوگر مل ایسوسی ایشن رمضان بازاروں میں 15ہزار ٹن چینی بازار سے 8روپے کم قیمت پر فراہم کرے گی۔صوبے بھر میں 300سے زائد رمضان بازار اور25 ماڈل بازار قائم کئے گئے ہیں،اس کے علاوہ مخیر حضرات کے تعاون سے2ہزار سے زائدمدنی دسترخوانوں کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے۔ پاکستان بناسپتی مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن رمضان بازاروں میں فی کلو /لیٹر 10روپے ارزاں نرخ پر گھی اور آئل فراہم کرے گی۔ پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن رمضان بازار میں مرغی کا گوشت مارکیٹ سے 10 روپے فی کلو، جبکہ انڈے پانچ روپے فی درجن ارزاں نرخوں پر فراہم کرے گی۔ حکومت پنجاب نے کسی بھی شکایت کے اندارج کے لئے ٹال فری نمبر 0800۔02345 بھی جا ری کیا ہے، جس پر شہری کسی خلاف ورزی کی صورت میں شکایت درج کروا سکتے ہیں۔قائم کئے گئے رمضان بازاروں میں الیکٹرانک پرائس بورڈز اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے ، سٹالوں پرزیادہ سے زیادہ غذائی اجناس کی فراہمی کی ہدایت کی گئی ہے۔ 3جون سے صوبہ بھر میں رمضان بازاروں کاآغاز کر دیا گیاہے، جوصبح .00 9بجے سے شام.00 6بجے تک کھلے رہیں گے۔رمضان بازاروں میں پنکھوں ، بیت الخلاء ، بزرگ شہریوں کے بیٹھنے ، فسٹ ایڈاور پارکنگ کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، سول سیکرٹریٹ اور ڈی جی آئی پی ڈبلیو ایم کے دفاتر میں مانیٹرنگ کے حوالے سے خصوصی کنٹرول رومز قائم کئے گئے ہیں ۔اشیائے خور ونوش کی وافر اور ارزاں نرخوں پر فراہمی یقینی بنانے کے لئے صوبائی وزراء، سیکرٹریز اور سینئر افسران کے رمضان بازاروں کے دوروں کا شیڈول بھی جاری کیا جاچکاہے۔
رمضان بازاروں میں ایگریکلچر فیئرپرائس شاپس پر دال چنا، دال ماش، دال مسور ، بیسن اور کھجوریں مارکیٹ سے 10روپے کم قیمت پر دستیاب، جبکہ آلو، بھنڈی ، سیب ، پیاز، کدوں،مسور ثابت، ٹماٹر، چنا، چاول ، کیلا، کھیراتھوک ریٹ پر فروخت کئے جائیں گے۔ انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے محکمہ خزانہ کی طرف سے اڑھائی ارب روپے کے گردشی فنڈز کا اجراء کیا جا چکاہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف بیرون ملک ہونے کے باوجود بذریعہ ویڈیولنک باقاعدگی کے ساتھ رمضان بازاروں میں مقرر کردہ نرخوں پر اشیائے خورونوش کی فراہمی اور متعارف کروائے گئے۔ تاریخی رمضان پیکیج پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس منعقد کررہے ہیں اور اس حوالے سے انتظامیہ کو ضروری ہدایات جاری کر رہے ہیں۔انہیں امید ہے کہ رمضان پیکیج کی پائی پائی عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی پر صرف کی جائے گی۔شہبازشریف کا عزم ہے کہ اشیائے خور ونوش کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، کیونکہ عوام کو ریلیف دینا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔اس تاریخی پیکیج پر عملدرآمد کے لئے اربوں روپے کے وسائل فراہم کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کی طرف سے رمضان بازاروں میں بہترین انتظامات اور عوام کو معیاری اشیائے صرف ارزاں نرخوں پر فراہم کرنے کی ہدایت گئی ہے۔رمضان بازار میں اشیائے صرف کے معیار اور نرخ کی مانیٹرنگ کے لئے اینڈ رائیڈ ٹیکنالوجی اور سافٹ ویئر کی مدد لی جائے گی۔ ایگریکلچر فیئر پرائس شاپس پراشیاء کے نرخ بتانے کے لئے الیکٹرانک پرائس بورڈز لگائے گئے ہیں۔ رمضان بازاروں میں اوزان و پیمائش کی جانچ کے لئے خصوصی کاؤنٹر قائم اور عملہ بھی تعینات کیاگیا ہے۔
گزشتہ سال یکم مئی سے اس سال یکم مئی 2016ء تک اوزان و پیمائش کا تعین کرنے والے انسپکٹرز کی کارکردگی کچھ اس طرح رہی کہ مجموعی طو رپر 2لاکھ 27ہزار سے زائد انسپکشنز کی گئیں، قوانین کی خلاف ورزیوں کے 20830 واقعات سامنے آئے، جبکہ 19110 افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی، جن میں 4193 مقدمات کے عدالتی فیصلے ہوئے، جن میں40لاکھ سے زائد جرمانہ وصول کیا گیا۔صوبہ بھر میں دال چنا کی بروقت فراہمی یقینی بنانے کے لئے آئی سی اینڈ آئی ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے وزارت برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کو دال درآمد کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔محکمہ داخلہ کی طرف سے 1756پرائس مجسٹریٹس کا تقررکیاگیاہے اور یہ تعداد متعلقہ ڈی سی او کی درخواست پر بڑھائی جا سکتی ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران پرائس مجسٹریٹس نے اشیائے خور ونوش و ضروریہ کی قیمتوں پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لئے صوبہ بھر میں 78 ہزار سے زائد معائنے کئے ،اوورچارجنگ کے 11514 مقدمات قائم کئے گئے ،ایک کروڑ 8لاکھ 12ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیااور 1494افراد کے خلاف مقدمات درج کر کے خلاف ورزی کے مرتکب 2163افرادکی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
رمضان المبارک میں تمام کمشنرز اور ڈی سی اوز کو پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے ذریعے اشیائے صرف کے نرخ پر عملدرآمد کی سخت مانیٹرنگ کی ہدایات کی گئی ہے۔ صوبہ بھر میں 2ہزار سے زائد افطاراور مدنی دسترخوان قائم کئے جائیں گے۔ رمضا ن بازاروں میں یوٹیلٹی سٹورز کے کاؤنٹر بھی قائم کئے جائیں گے۔ان بازاروں میں ایک کلو او ردو کلو کی پیکنگ میں چینی 57روپے فی کلو فروخت کی جائے گی۔حکومت پنجاب کے ان اقدامات کے پیش نظر قوی امید ہے کہ رواں سال رمضان المبارک میں عوام کو اشیائے خورونوش کے حوالے سے خصوصی ریلیف حاصل ہوگا، تاہم رمضان بازاروں کے ساتھ ساتھ عام مارکیٹو ں میں بھی اشیاء کی قیمتوں میں استحکام کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جانے ازحد ضروری ہے۔خاص طور پر سیکیورٹی کے نظام کوموثر بنایا جانا چاہیے، تاکہ ملک دشمن عناصر کسی بھی قسم کی منفی سرگرمی میں کامیاب نہ ہوسکیں۔تاجر برادری کا بھی فرض ہے کہ وہ اس ماہ مقدس میں عوام کو معیاری اشیائے ضروریہ وخور ونوش کی ازراں نرخوں پر فراہمی کے لئے اپنے مذہبی اور اخلاقی فریضے کا ادراک کرے اور ناجائز منافع خوری و مصنوعی قلت پیدا کرنے سے گریز کرے۔