گندم وافر مقدار میں موجود ‘ برآمد کرنے کی کوشش کررہے ہیں ‘ سکندر حیات بوسن
ملتان ( سپیشل رپورٹر) وفاقی وزیر خوراک و زراعت سکندر حیات بوسن نے کسان اتحاد کے رہنماؤں کے ہمراہ گزشتہ روز ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ 2016-17ء میں وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر کسانوں کے بہتری کے لئے اعلانات کئے گئے ہیں انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کسان کی پیداواری لاگت زیادہ ہے جسے کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے حکومت کے پاس وافر مقدار میں گندم موجود ہے جسے برآمد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انھوں نے کہا کہ ملک میں 4سے 6 ملین یوریا کی پیداوار پر 400 روپے سبسڈی دے رہے ہیں۔ بجٹ میں ٹیوب ویل کیلئے بجلی کا ریٹ 10 سے کم کر کے 5 روپے یونٹ کر دیا 2ملین ڈی اے پی کی پیداوار پر 350 روپے فی بوری سبسڈی دی جارہی ہے جبکہ کسانوں کو 700ارب روپے کے زرعی قرضے دئیے جائیں گے انھوں نے کہا کہ خشک دودھ کے بجائے دیہی علاقوں میں تازہ دودھ کی پیداوار بڑھانے کو ترجیح دی جائے گی انھوں نے کہا کہ زرعی بجلی کا ٹیرف کم کرنے سے اپوزیشن کی بولتی بند ہو گئی،ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کپاس کی پیداوار کم ہونے سے نقصان ہوا لیکن ہم نے زراعت پر سیاست نہیں کرنی بلکہ کسانوں کے مفادات کا تحفظ کریں گے صحافیوں کی جانب سے کئے گئے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے حاجی سکند ر حیات بوسن نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں شوگر ملوں کی منتقلی کے حق میں نہیں ہوں ہم اپٹما کا مقابلہ نہیں کر سکتے، میڈیا حقائق پیش کرے، زرعی شعبے میں ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پاناما پر صرف نواز شریف نہیں سب کا احتساب ہونا چاہئے حکومت ٹی او آرز پر بھاگ نہیں رہی بلکہ کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ نواز شریف کو مجرم ٹھہرا دیا جائے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کسان اتحاد کے عہدیداروں نے کہا کہ حکومت فصلوں کی امدادی قیمت کا اعلان کرے ۔