ملزم کی رہائی پر تفتیشی افسر کو اپنی پوزیشن واضح کرنے کا حکم
کراچی(اسٹاف رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت کے فاضل جج نے تفتیشی افسر کی جانب سے ملزم کو ازخود رہا کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ جب تک تھانہ آرام باغ کے انسپکٹر نعیم اعوان اپنی پوزیشن واضح نہیں کرتے انہیں اس وقت تک کسی بھی عہدے پر فائز نہ کیا جائے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی ہے کہ وہ آجی سندھ اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو خط لکھ کر اپنی پوزیشن واضح کریں ۔ہفتہ کو انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت میں تھانہ آرام باغ کے تفتیشی افسر نعیم اعوان پیش ہوئے اور عدالت کو آگاہ کیا کہ رینجرز کی تحویل میں 90روزہ نظر بندی مکمل کرکے پولیس کی تحویل میں دیئے جانے والے ملزم ریحان کو عدم ثبوت کی بناء پر دفعہ 497کے تحت رہا کردیا گیا ہے ،جس پر عدالت نے شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ ملزم کو زیر دفعہ 497کے تحت رہا کرنے سے قبل عدالت کو آگاہ کیوں نہیں کیا گیا ۔ملزمان کو چھوڑنے کو کام عدالتوں کا ہے آپ نے کس طرح ملزم کو رہا کردیا ہے اور رہا کرنے کے بعد اب عدالت میں کیا لینے آئے ہیں۔فاضل جج نے تفتیشی افسر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے عدالتی اختیار استعمال کرکے بددیانتی کا ثبوت دیا ہے ۔عدالت نے حکم دیا کہ انسپکٹر نعیم اعوان کو اپنی پوزیشن واضح کرنے تک عہدے پر فائز نہ کیا جائے اور مذکورہ افسر آئی جی سندھ اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو خط لکھ کر اپنی پوزیشن واضح کرے۔