داعش کے قبضے سے چھڑائے گئے شہر سے عراقی فوج کو ایسی چیز مل گئی کہ ہر فوجی خوف سے تھر تھر کانپنے لگا

بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) شدت پسند تنظیم داعش، کرد جنگجوﺅں اور عراقی حکومت کے مابین جاری لڑائی میں اس وقت عراق کا شہر فلوجہ میدان جنگ بنا ہوا ہے جس کی وجہ سے شہری بڑی تعداد میں شہر سے ہجرت کر رہے ہیں۔ جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق نارویجن پناہ گزین کونسل کا کہنا ہے کہ داعش کے شدت پسند شہر سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے شہریوں کو پکڑ کر قتل کر رہے ہیں۔ دوسری طرف عراقی حکام نے بتایا ہے کہ اس وقت سٹی سنٹر میں 50ہزار سے زائد شہری پھنسے ہوئے ہیں۔
کیا آپ کو معلوم ہے داعش کے جھنڈے ڈیزائن کون کرتا ہے؟ انتہائی حیران کن حقیقت سامنے آگئی
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز عراق فورسز نے پیش قدمی کے دوران ایک اجتماعی قبر دریافت کی ہے جس میں 400سے زائد لوگوں کو دفن کیا گیا تھا۔ یہ قبر اس علاقے سے دریافت ہوئی ہے جہاں عراقی فورسز نے داعش کے خلاف ایک بڑا آپریشن کیا تھا۔ بین الاقوامی خبررساں ادارے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے عراقی پولیس افسران کا کہنا تھاکہ آپریشن کے بعد جب عراقی فورسز نے اس علاقے کا کنٹرول حاصل کر لیا تو وہ علاقے کو بارودی سرنگوں سے پاک کرنے کے لیے ان کی تلاش کر رہی تھیں۔ اس دوران شہداءکے علاقے میں اس قبر کا انکشاف ہوا جس میں 400سے زائد لوگوں کی میتیں موجود تھی جن میں تقریباً سبھی عراقی فوجیوں کی تھی۔ عام شہریوں کی چند لاشیں ہی اس قبر سے برآمد ہوئیں۔ واضح رہے کہ عراق فورسز نے فلوجہ میں اس آپریشن کا آغاز مئی کے آخری دنوں میں کیا تھا۔ یہ شہر عراقی دارالحکومت بغداد سے 50کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔