ڈی ایچ اے لاہور سٹی فراڈ کیس ، حماد ارشد کی فراہم کردہ اراضی دریا میں واقع ہے،نیب کی عدالت میں تفصیلات پیش
لاہور(نامہ نگار)احتساب عدالت کے جج خاقان بابرنے ڈی ایچ اے لاہور سٹی فراڈ کیس کے مرکزی ملزم حماد ارشد اور سابق پراجیکٹ مینجر ڈی ایچ اے بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد نزیر بٹ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کر دی۔نیب حکام کی جانب سے گزشتہ روزعدالت کو بتایا گیا کہ 14جون 2010ئ کو ڈی ایچ اے اور حماد ارشد کے درمیان معاہدہ طے پایا، نیب کو2مارچ 2011ءکو حماد ارشد کے خلاف پہلی شکایات موصول ہوئی،4فروری 2015ءکو نیب نے شکایات کی تصدیق کی، شہری نعمان داود اور ڈی ایچ اے کی جانب سے شکایت پر4مئی کو حماد ارشد کے خلاف انکوائی شروع کی گئی،نیب حکام کا عدالت میں مزید موقف ہے کہ ملزم نے 25ہزار کنال اراضی کی بجائے 2ارب 10کروڑ روپے سے 13ہزار 92کنال،چار ٹکڑوں کی شکل میں دی،حماد ارشد کی جانب سے فراہم کی گئی اراضی دریا میں ہے جہاں سڑک ہی نہیں جاتی۔نیب کے تفتیشی افسر زاور منظور نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد نزیر بٹ نے ماسٹر پلان کی منظوری کا بغیر ہی پراجیکٹ کی منظوری دی، بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد نزیر بٹ نے صرف 4252 کنال اراضی ہونے کے باوجود معاہدے پر دستخط کئے، پراجیکٹ کا اعلان ہوتے ہی 10611 درخواستیں موصول ہوئی، اور 3ارب 63 کروڑ 30 لاکھ شہریوں سے حاصل کئے گئے،شہدائ کے لئے 30 فیصد پلاٹس کوٹے کی شرط پوری کئے بغیر ہی ملزم بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد نزیر بٹ نے پراجیکٹ کی منظوری دی، بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد نزیر بٹ نے بطور پراجیکٹ ڈائریکٹر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا،نیب حکام کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ دونوں ملزموں کے ریفرنس کے لئے رپورٹ چیئر رمین نیب کو بھجوائی جاچکی ہے، نیب حکام نے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی جس پر عدالت نے ڈی ایچ اے لاہور سٹی فراڈ کیس کے مرکزی ملزم حماد ارشد اور سابق پراجیکٹ مینجرڈی ایچ اے بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد نزیر بٹ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کر دی۔