کرنل(ر) اکرام اللہ خان نے تحریک پاکستان میں بھرپور حصہ لیا،رفیق تارڑ
لاہور(سٹی رپورٹر) تحریک پاکستان کے مخلص کارکن ‘سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ، وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، چیف کوآرڈی نیٹر میاں فاروق الطاف ،چیئرمین تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ چیف جسٹس( ر) میاں محبوب احمد، کارکنان تحریک پاکستان جسٹس(ر) آفتاب فرخ ، جسٹس(ر) خلیل الرحمن خان، کرنل(ر) محمدسلیم ملک ، چودھری ظفر اللہ خان ، محمد ارشد چودھری ، خواجہ خورشید وائیں ،چوہدری محمد طفیل ، رانا سجاد جالندھری، میاں ابراہیم طاہر، ایم کے انور بغدادی، نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے اپنے ایک مشترکہ تعزیتی بیان میں تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن کرنل(ر) اکرام اللہ خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے ۔ تعزیتی بیان میں کہا گیا ہے کہ کرنل(ر) اکرام اللہ خان تحریکِ پاکستان کے اُن نامور کارکنوں میں شامل تھے جنہوں نے زمانہ طالبعلمی ہی میں تحریک پاکستان میں بھرپور حصہ لیا اور اپنا ایک مقام پیدا کیا۔ انہوں نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں جو سرگرم کردار ادا کیا اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ سراپا پاکستان تھے اور پاکستان سے گہری محبت ان کے رگ وپے میں رچی بسی تھی۔انہوں نے اپنی زندگی پاکستان کی تعمیروترقی اور نظریۂ پاکستان کی ترویج واشاعت کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ بیان میں سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہارکیا گیا اور کرنل(ر) اکرام اللہ خان کی مغفرت کے لیے دعا کی کہ اللہ تعالی انہیں جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور سوگوار خاندان کو صبرجمیل عطا فرمائے۔واضح رہے کہ کرنل(ر) اکرام اللہ خان گزشتہ روز انتقال کر گئے تھے۔ کرنل (ر) اکرام اللہ یکم اپریل 1926ء کو پیدا ہوئے۔ آپ نے تعلیم کے دوران ہی 1939ء میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن میں شمولیت اختیار کی۔ حضرت قائداعظمؒ جب بھی لاہور تشریف لاتے تو ممدوٹ وِلا میں قیام کرتے۔ اس دوران آپ وہاں حضرت قائداعظمؒ کے باڈی گارڈ کی حیثیت سے سیکورٹی کے فرائض انجام دیتے۔ آپ کو 23 مارچ 1940ء کے تاریخ سازاجلاس میں شرکت کا شرف حاصل تھا۔ تحریک پاکستان کو ہردلعزیز بنانے اور لوگوں میں عام کرنے کے لئے آپ نے 1943ء اور 1944ء میں مختلف کالجوں اور علاقوں میں کام کیا۔ خضر وزارت کے خلاف سول نافرمانی کی تحریک میں آپ پیش پیش رہے۔ مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن اور مسلم لیگ کے جلسے جلوسوں میں شامل رہے۔ پاکستان کے معرضِ وجود میں آنے کے بعد آپ نے مہاجرین کی آبادکاری کے لئے کام کیا۔ مشرقی پنجاب سے مسلمانوں کو بحفاظت نکالنے والے آپ پاکستان آرمی کے آخری افسر تھے جو اپریل 1948ء کو پاکستان آئے۔ آپ اس سلسلے میں 8 ماہ مشرقی پنجاب رہے۔ بعدازاں ملکی تعمیر وترقی میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور مختلف اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ کرنل(ر) اکرام اللہ خان نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام ہونیوالی تقریبات میں بھرپور حصہ لیتے تھے۔ نئی نسل کی نظریاتی تعلیم وتربیت میں گہری دلچسپی لیتے تھے، وہ کئی تعلیمی اداروں کے سرپرست اور منتظم بھی تھے۔