پی آئی اے کے پائلٹس اور افسران کی تنخواہوں میں کٹوتی کیوں کی گئی؟
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے پائلٹس اور افسران کی تنخواہوں میں کٹوتیاں کردی گئی ہیں۔ حکام کے مطابق تنخواہوں میں کٹوتیوں کا فیصلہ کورونا وائرس کی وجہ سے ادارے کو ہونے والا معاشی نقصان بتایاجاتا ہے۔
ڈان نیوزکے مطابق پی آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہوابازی کا شعبہ انتہائی مشکلات کا شکار ہے، کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی بحرانی صورتحال میں دنیا کی سب سے منافع بخش ایئر لائنز کے لیے کام کرنے والے افراد بھی نوکریوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن کووِڈ 19 کے باعث معمول کے آپریشن کے مقابلے 10 فیصد رہ گیا ہے اور روزانہ 110 پروازوں کی روانگی کے بجائے 10 پروازیں روانہ ہورہی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ہمیں ائیر لائن کو متحرک رکھنے کے لیے بہت سے اخراجات کم کرنے پڑے لہٰذا صرف کم درجے اور وہ ملازمین جو افسر نہیں ان کے سوا سب کی تنخواہوں میں کٹوتی کی گئی ہے۔ نخواہوں میں کٹوتی کے شیڈول کے مطابق ایک سے 2 لاکھ روہے کی تنخواہ میں 10 فیصد، 2 سے 3 لاکھ روپے تنخواہ میں 15 فیصد، 3 سے 5 لاکھ روپے تنخواہ میں 20 فیصد جبکہ 5 لاکھ روپے سے زائد کی تنخواہ میں 25 فیصد کٹوتی کی جائے گی۔
ڈان نیوز کے مطابق ترجمان پی آئی اے نے دعویٰ کیا کہ ’یہ ایک مشکل فیصلہ تھا لیکن اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا اور جب تک معمول کے آپریشن بحال نہیں ہوجائیں اس وقت تک کے لیے عارضی طور پر کیا گیا اور دیگر تمام کیڈر کے ملازمین نے اسے قبول کرلیا‘۔
دوسری جانب پالپا کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ’کووڈ19 کے سلسلے میں 4 اپریل سے چلائی گئی خصوصی پروازوں میں ناقابل قبول حفاظتی اقدامات پر آواز اٹھانے پر ایک قسم کی سزا ہے‘۔
پالپا کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’کسی نوٹیفکیشن کے بغیر قومی ائیرلائن کے پائلٹس کی مجموعی تنخواہوں میں 25 سے 30 فیصد کی کٹوتی غیر منصفانہ اور ان کا مورال کم کرنے کا سبب بنے گی‘۔