عالمی یوم ماحولیات پر پاکستان کی میزبانی میں تقریبات،عالمی رہنماؤں کا خراج تحسین،پانی کا بڑا بحران آنیوالا ہے:عمران خان

عالمی یوم ماحولیات پر پاکستان کی میزبانی میں تقریبات،عالمی رہنماؤں کا خراج ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، ماینٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں ) وزیراعظم نے کہا ہے کہ عالمی یوم ماحولیات کی میزبانی پاکستان کیلئے بڑا اعزاز ہے، دنیا نے تسلیم کیا پاکستان کو آئندہ نسلوں کی فکر ہیپاکستان کی میزبانی میں عالمی یوم ماحولیات کی تقریب سے خطاب وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امیر ممالک عالمی حدت سے نمٹنے کیلیے فنڈز فراہم کریں۔پاکستان کی میزبانی میں عالمی یوم ماحولیات کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یوم ماحولیات کی میزبانی اعزاز کی بات ہے، ماحولیات کی بہتری کے لیے دنیا پاکستان کی کاوشوں کوتسلیم کررہی ہے، دنیا نے تسلیم کیا کہ پاکستان کو آئندہ نسلو ں کی فکر ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت کئی ممالک نے ماحولیات پر توجہ نہیں دی،چھانگا مانگا،میانوالی اوردیگر شہروں کے بڑے بڑے جنگلات ہمارے سامنے تباہ ہوئے، لاہور میں آلودگی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے، عالمی حدت صرف ایک یا دو ممالک کو نہیں بلکہ پورے خطے کو لپیٹ میں لیتی ہے، عالمی حدت کی وجہ سے پانی کا بڑا مسئلہ سامنے آرہا ہے، ہمارے صوبو ں سے ابھی سے پانی کے مسائل پر آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ امیر ممالک عالمی حدت سے نمٹنے کے لیے فنڈز فراہم کریں۔ انہوں نے کہا قدرتی ماحول کی بحالی کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، خواتین اور نوجوانو ں کوجنگلات سیکٹر میں ملازمتیں دیں گے۔ فاریسٹ گارڈز کو خود کی حفاظت کے لیے تربیت فراہم کریں گے، اب نہریں تو کیا نلکے میں بھی صاف پانی نہیں آتا 10سال ہمارے لیے موقع ہے کہ ہم نے اصلاح کرنی ہے، حرص اور ہوس نے دنیا کی توجہ انسانیت سے ہٹادی، عالمی حدت کی وجہ سے پانی کا بڑا بحران آنے والا ہے، ہمارے صوبو ں میں ابھی سے پانی کے مسائل پر آوازیں اٹھ رہی ہیں ایمان ہے کوشش کے بعد نتیجہ اللہ پرچھوڑ دینا چاہیے،انہوں نے کہا کہ عالمی حدت صرف ایک یا دو ممالک کو نہیں خطے کو لپیٹ میں لیتی ہے۔ تاجک صدر کے مطابق ان کے ملک میں گلیشئر پگھل چکا ہے،وزیراعظم نے کہا کہ  ملک بھر کے اساتذہ بچوں کو شجرکاری مہم کی ترغیب دیں۔ خیبرپختونخوا میں شجرکاری مہم سے متعلق 2 سال نتیجہ کمزور رہا۔ خیبرپختونخوا میں شجرکاری مہم کے 3 سال میں مثبت نتائج آگئے،انہوں نے کہا کہ سیلاب کا پانی ری چارج منصوبے کے تحت محفوظ بنائیں گے، پاکستان میں مینگروز بڑھتے جارہے ہیں۔ بھوکے لوگوں کو ماحولیات کی پرواہ نہیں، مقامی لوگو ں کوکام کرنا ہوگا، وزیر اعظم نے کہا کہ امیر ملکوں کی ذمہ داری ہے کہ غریب ممالک کی انوائرمنٹ بہتر کرنے میں مدد کریں، ہمارا آدھا پیسہ قرض کی قسطوں کی مد میں چلا جاتا ہے، یو این سیکریٹری جنرل بھی کہتے ہیں کہ امیر ملک ذمہ داری لیں، انہوں نے کہا ہم یونائیٹڈ نیشن کا ایکو سسٹم بہتر کرنے کی کوشش کریں گے، ایکو سسٹم کا خیال نہیں رکھیں گے تو انسانیت کو بھاری قیمت دینے پڑے گی، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بچاؤ کے لیے اقدامات کریں گے،وزیر اعظم نے کہا ہمارا آدھا پیسہ قرض کی قسطوں کی مد میں چلا جاتا ہے، ہمارے پاس جو پیسہ بچتا ہے وہ بہت کم ہوتا ہے، کرونا وبا کے دوران ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ریلیف دیا، یونائیٹڈنیشن کے سیکریٹری جنرل کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، انھوں نے کہا امیر ملک ذمہ داری لیں، کلائمٹ چینج سے متاثر ملکوں کی امیر ممالک مدد کریں،ہمارا 80فی صد پانی دریاؤں میں گلیشیئرز سے آتا ہے، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے گلیشیئرز متاثر ہو رہے ہیں، 20سال پہلے گلوبل وارمنگ کی بات ہوتی تھی تو لوگ مذاق اڑاتے تھے، اب دنیا ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق سوچ رہی ہے،انھوں نے کہا پاکستان میں ٹمبر مافیا نے تباہی مچائی، جنگلات ختم کر دیے، قراقرم شاہراہ کے اطراف 50کلو میٹر تک درخت کٹے ہوئے تھے، فاریسٹ گارڈز نے ٹمبر مافیا کے خلاف کارروائی کی، اس دوران 10فاریسٹ گارڈز شہید بھی ہوئے، اگر دنیا نے کچھ نہیں کرنا ہے تو کیا پاکستان نے بھی کچھ نہیں کرنا؟ ایک ارب درخت لگانے پر فاریسٹ گارڈز کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں،وزیر اعظم نے کہا قوم کو یہ احساس نہیں ہوگا کہ یہ بچوں کے لیے کر رہے ہیں تو ہم کامیاب نہیں ہوں گے، اسکولوں میں بچوں کو بتائیں کہ درختوں کی اہمیت کیا ہے، ہم 10 ارب درخت لگانے میں کامیاب ہوگئے تو اس کے اثرات مرتب ہوں گے، آج لاہور میں آلودگی کی شرح خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے، حکومت اکیلی کچھ نہیں کر سکتی، قوم مل کر یہ جنگ جیت سکتی ہے،آبادی میں اضافے کے سلسلے میں ان کا کہنا تھا کہ چین میں تو مسئلہ ہے ان کے لوگ بوڑھے ہو رہے ہیں، اس لیے انھوں نے کہا کہ بچے زیادہ پیدا کرو، لیکن ہم پاکستان میں کہتے ہیں کہ بچے کم پیدا کریں، ہماری آبادی کا زیادہ تر حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، بھوکے لوگ انوائرمنٹ کی پرواہ نہیں کریں گے، فرض کریں اگر میں بھوکا مر رہا ہوں تو مجھے کیا کہ درخت لگیں یا نہ لگیں۔چینی صدر شی جن پنگ نے کہا  کہ چین پاکستان کیساتھ مل کرماحولیاتی تبدیلی کے منصوبوں پرکام کر رہا ہے۔اسلام آباد میں پاکستان کی میزبانی میں عالمی یوم ماحولیات کی مرکزی تقریب سے چینی سفیر نونگ رونگ کی طرف سے سنائے گئے پیغام میں چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ ماحول کی بہتری کا کام انسانیت کی بقا کیلئے ضروری ہے، ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو ماحولیاتی اور ایکو سسٹم میں تبدیلیوں کے چیلنجز کا سامنا ہے، تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے عالمی قوانین اور تعاون کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے،۔سربراہ نیچر فار کلائمیٹ برانچ ایکو سسٹم ڈویژن ٹم کرسٹو فرسن نے کہا ہے کہ پاکستان نے جنگلات لگا کر اور دیگر ایکو سسٹم بحال کر کے اچھے اقدامات کئے ہیں حکومت مقامی آبادی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تا کہ مقامی سطح پر نوکریاں پیدا ہوں،حکومت لوگوں تک یہ بات پہنچانے میں کامیاب رہی ہے کہ نیچر میں سرمایہ کاری کرنا اہم ہے۔ہفتہ کوپاکستان کی میزبانی میں ہونے والے عالمی ماحولیاتی دن کی تقریب سے  عالمی اداروں کے سربراہوں نے اپنے ویڈیو پیغامات شیئر کئے۔ تقریب میں صدر عالمی اکنامک فورم بورگ برینڈے نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ دنیا کو ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا سامنا ہے، ماحولیاتی نظام کی بہتری کیلئے دنیا کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 10 ارب درختوں کے منصوبے کو سراہتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یو این ایگزیکٹو ڈائریکٹر ماحولیاتی پروگرام نے کہا کہ ہمیں قدرتی ماحول کی حفاظت کرنا ہو گی، ہمیں ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ کرنا ہو گا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ ماحولیاتی پروگرام کے تحت سربراہ نیچر فار کائمیٹ برانچ ایکو سسٹم ڈویژن ٹم کرسٹو فرسن نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی حکومت کا اس سال ماحولیات کے عالمی دن پر میزبان بننے پر شکریہ ادا کرتے ہیں، حکومت پاکستان نے جنگلات لگا کر اور دیگر ایکو سسٹم بحال کر کے اچھے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی قدرتی سرمایہ بڑھانے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے اور ضروری ہے کہ درست وقت میں درست درخت لگائے جائیں، جس کیلئے ضروری ہے کہ مقامی درخت لگائے جائیں جبکہ اس حوالے سے حکومت مقامی آبادی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تا کہ مقامی سطح پر نوکریاں پیدا ہوں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کو روکنا فرد واحد کا کام نہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 10 انتہائی اہم ہیں، ماحولیاتی نظام کے لیے اقوام متحدہ اقدامات کررہی ہے۔بہتر مستقبل کے لیے ایسے فیصلوں کی ضرورت ہے جو دوست ماحول کا باعث بننے۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کو روکنا فرد واحد کا کام نہیں ہے بلکہ مجموعی کوششوں کے ذریعے ممکن ہے جس میں کاروباری برداری سمیت شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے تمام لوگ شامل ہوں۔انتونیو گوتریس نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے جنگلات کا تحفظ اور سمندری حیاتیات کی بقا بہت ضروری ہے۔سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کو روکنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے تحت لاکھوں ملازمت کے مواقع پید اہوں گے جو ملکی ترقی میں بھی نمایاں کردار ادا کریں گے۔اس سے قبل ماحولیات کے عالمی دن کے حوالے سے مرکزی تقریب کنونشن سینٹر اسلام آباد میں منعقد کی گئی۔ کنونشن سینٹر اسلام آباد کو پودوں اور پھولوں سے سجایا گیا۔ تقریب میں برطانیہ اور چین کے وزرائے اعظم، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سمیت عالمی رہنماؤں کے پیغامات نشر کئے گئے۔ سیاسی و حکومتی شخصیات، وزرا، غیر ملکی سفیر بھی شریک ہوئے، تقریب میں ثقافتی شو بھی پیش کیا گیا۔برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے عالمی یوم ماحولیات 2021 کی میزبانی کرنے پر پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا قدرتی ماحول کا تحفظ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام جیسے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ ہفتہ کو عالمی یوم ماحولیات کی تقریب میں اپنے وڈیو پیغام میں انہوں نے کہا قدرتی ماحول کا تحفظ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ آج پوری دنیا کو کورونا وائرس کی وبا کا سامنا ہے، یہ وبا دراصل اس سلوک کا ردعمل ہے جو انسانوں نے قدرتی ماحول کیساتھ روا رکھا ہے۔ آلودگی اور غیر معیاری طرز عمل نے ماحولیات کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیاں اسی کا نتیجہ ہیں اور آج پوری دنیا ان تبدیلیوں کے منفی اثرات کی زد میں ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں قدرتی ماحول کے تحفظ و بحالی کی کوششوں میں پاکستان نے نمایاں پیشرفت کی ہے،اقوام متحدہ کی دہائی برائے بحالی ایکو سسٹم کے آغاز کو قدرتی ماحول کے تحفظ اور فطرت کیساتھ انسان کے پائیدار تعلق کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
عمران خان

مزید :

صفحہ اول -