پشاور کے تاجروں نے ہفتے میں دو دن کاروباری مراکز کو بند کرنے کو مسترد
پشاور(سٹی رپورٹر)پشاور کے تاجروں نے ہفتے میں دو دن کاروباری مراکز کو بند کرنے کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فیصلہ پر نظر ثانی کریں اور کاروباری 24گھنٹے کھولنے کا اعلان کریں جبکہ پشاور کینٹ کے بازاروں میں تجاوازت کا خاتمہ ممکن بنائے بصورت دیگر احتجاج پر مجبور ہونگے اس بات کا فیصلہ تاجر اتحادخیبر پختونخوا اجلاس میں کیا گیا جسکی صدارت مجیب الرحمن نے کی جبکہ اجلاس میں مختلف بازاروں کے تاجروں یشوکت اللہ ہمدرد، محمد شوکت ظفر، منہاس، آفتاب احمد، فہیم شاہ، ایاز خان، عزیز خان،نثار خلیل، نصیر الدین ہاشمی، حاجی فضل کریم، افضل خان،حید رخان، ابراہیم اور دیگر تاجروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث ملک گیر لاک ڈاون تھا تاہم اللہ کے فضل سے اب کورونا پر قابو پایا جا چکا ہے اسی لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ ہفتہ میں دو دن کاروبار بند کرنے اور کاروبار رات اٹھا بجے تک کھلے رہنے کے فیصلہ پر نظر ثانی کریں کیونکہ تاجروں کا معاشی قتل ہو رہا ہے اور رہی سہی کثر گرمیوں نے پوری کی جسکے باعث گاہک نہ ہونے کے برابر ہے انہوں نے سکولز اور پارک کھل گئے جو خوش ائند ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہفتہ وار دو دن کاروبار بند کرنیکا کا فیصلہ واپس لیکر ہفتہ و اتوار کی چھٹی ختم کی جائے جبکہ 24گھنٹے کوروبار کھولنے کی اجازت دی جائے تاجروں کو بلا سود قرضے دئے جائے سکولز کی طرح ریسوٹرنٹس بھی کھولے جائے،چھوٹے تاجروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے،بجٹ میں تاجروں تمام ٹیکسوں میں ریلیف دی جائے تمام بازاروں بالخصوص پشاور کینٹ اور خاص طور پر شفیع مارکیٹ میں تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے اور ساتھ تجاوزات کرنے والوں کے خلاف تمام ادارے کاروائی کرنے کا اعلان کرے اور جو اہلکار تجاوزات مافیا کیساتھ تعاون کر تے ہے انکے خلاف بھی کارروائی کی جائے بصورت دیگر احتجاج پر مجور ہونگے۔