ضلع کونسل ملتان: رضاہال کو تالے، بلدیاتی نمائندوں کا گراسی پلاٹ میں پاور شو: نعرے بازی 

ضلع کونسل ملتان: رضاہال کو تالے، بلدیاتی نمائندوں کا گراسی پلاٹ میں پاور شو: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


  ملتان (سپیشل رپورٹر)چیئرمین ضلع کونسل دیوان عباس بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان  ہمیشہ قانون،اداروں اور جمہوریت کی بالادستی کی بات کرتے رہتے ہیں مگر افسوس کہ عوام کے منتخب نمائندوں کو ان کا حق نہیں دیا جارہا۔عوام کے منتخب نمائندے آج دھوپ اور گرمی میں باہر گراسی پلاٹ میں بیٹھ کر اپنی بات کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے شکرگزار ہیں جنہوں نے ہمیں بحال کیا(بقیہ نمبر12صفحہ6پر)
 اور امید کرتے ہیں کہ آئندہ پیشی پر ہمیں مکمل اختیارات کے ساتھ کام کرنے کی اجازت مل جائیگی اور اگلا اجلاس رضا ہال کے اندر ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع کونسل ملتان کے گراسی پلاٹ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وائس چیئرمین ضلع کونسل سید واجد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے اختیارات پر قبضہ گروپ نے قبضہ کرلیا ہے لیکن آج ہم ضلع کونسل آفس میں داخل ہو گئے ہیں اگلا اجلاس رضا ہال میں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے صبر کا امتحان لے رہے ہیں لیکن ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔ہم سب متحد ہیں اور متحد رہ کر ہی ان کا مقابلہ کریں گے۔اجلاس کے کنوینئر  اور سینئر وائس چیئرمین ضلع کونسل ملک ذوالفقار ڈوگر نے کہا کہ ان لوگوں کی خواہش ہے کہ نقص امن ہو مگر ہم نہیں چاہتے کہ امن خراب ہو۔ہم قانونی طریقے سے اپنا حق لیں گے۔وائس چیئرمین ضلع کونسل ملک سرفراز کھور نے کہا کہ سپریم کورٹ کی بلدیاتی اداروں کی بحالی کے فیصلے کے بعد حکومت کا  ہمیں ہمارا حق نہ دینا توہین عدالت ہے۔ہم ان سے اپنا حق لیکر رہیں گے۔ضلع کونسل میں پیپلز پارٹی کے اپوزیشن لیڈر ملک غلام دستگیر اٹھنگل نے کہا کہ ہمارا چھینا ہوا حق ہمیں واپس کیا گیا ہے۔اداروں کے حقوق ان کو دینے چاہیئں۔چیئرمین راناابراہیم مدنی نے کہا کہ حکمرانوں کا عوام اس مرتبہ جو حشر کریگی وہ یہ یاد کریں گے۔ہمیں عوام نے منتخب کیا ہے۔ڈی سی ملتان نے تالے لگا کر غلط اقدام کیا ہے۔بیورو کریسی میں لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔ہر طرف کرپشن ہے۔اختیارات بحال ہو جائیں تو ان سب کو ٹھیک کردیں گے۔چیئرمین مجید ماجد نے کہا کہ سپریم کورٹ طاقتور ہے یا سیکرٹری لوکل گورنمنٹ یہ چند دنوں میں پتا چل جائیگا۔موجودہ حکمرانوں نے آمروں اور ڈکٹیٹروں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ہائیکورٹ میں رٹ دائر کرکے ڈی سی کے ضلع کونسل میں اختیارات کو ختم کرادینا چاہیئے تاکہ ان کو ٹھیکیداروں سے لفافے نہ مل سکیں پھر یہ ہماری جان چھوڑ دیں گے۔چیئرمین جاوید بابر راں نے کہا کہ ہمیں اپنے حقوق کیلئے تحریک کو تیز کرنا پڑیگا۔ضلع کونسل ملتان کی تحریک میں ہم ہر قدم پر آپ کے ساتھ ہیں۔چیئرمین رانا وحید مصطفی نے کہا کہ حکومت کو سپریم کورٹ پر حکم پر عملدرامد کرنا چاہیئے اسی میں سب کی بہتری ہے۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین ناصر خان بادوزئی نے کہا کہ اللہ کی رحمت اور چیف جسٹس کی مہربانی سے بحال ہوئے ہیں۔ ہم سب پیپلزپارٹی کے چیئرمین اپنے قائد ایوان غلام دستگیر اٹھنگل کی قیادت میں آپ کے شانہ بشانہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمران سلیکٹیڈ اور ہم الیکٹیڈ لوگ ہیں۔افسوس سلیکٹیڈ نے عوام کے منتخب لوگوں سے ان کا ہاوس چھین لیا گیا ہے۔عمران خان جب سے اقتدار میں آئے ہیں رو رہے ہیں۔یہ ترقی کے دعوے کرتے ہیں مگر غریب ان کے دور میں پس گیا ہے۔چیئرمین نذر محمد بھٹی نے کہا کہ ہمیں اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے ڈی سی آفس کے باہر مظاہرہ کرنا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ ضلع کونسل کا سارا فنڈ وزیر خارجہ اپنے حلقے میں لگا رہے ہیں اس کا حساب ہونا چاہیئے۔24 جون کو اظہار یکجہتی کیلئے سب چیئرمین سپریم کورٹ میں ہیشی پر اکٹھے چلیں۔چیئرمین ریاض انجم نے کہا کہ ہم اپنا حق لیکر رہیں گے۔چیئرمین اے ڈی کھیڑا نے کہا کہ ہم سلیکٹیڈ نہیں الیکٹیڈ چیئرمین ہیں۔آئندہ اجلاس میں اگر رضا ہال میں تالے لگے ہوئے تو ہم تالے توڑ کر رضا ہال کے اندر اجلاس کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈی سی عوامی نمائندوں کا ماتحت ہے ہم اس کے ماتحت نہیں ہیں۔لیڈی ممبر ضلع کونسل ڈاکٹر حمیدہ خانم نے کہا کہ جب سے یہ سلیکٹیڈ آیا ہے کیا اس پر کسی قانون کی پابندی نہیں ہے۔اس کو صرف ایک فقرہ رٹوایا ہوا ہے کہ این آر او نہیں دوں گا۔لیڈی ممبر ضلع کونسل روبینہ خلیل نے کہا کہ حکمران منتخب چیئرمینوں سے خوفزدہ ہیں۔انہیں خوب ہے کہ عوام کے منتخب لوگوں کے اختیار بحال ہونے سے ان کی حکومت ہل سکتی ہے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین احمد گجر نے کہا کہ سلیکٹیڈ حکمران الیکٹیڈ نمائندوں برداشت نہیں کر سکتے مگر ہم اپنا حق لیکر رہیں گے۔اجلاس میں دیوان عباس بخاری،سید واجد علی شاہ،ملک ذوالفقار ڈوگر،ملک سرفراز کھور،چوہدری خلیل الرحمن ایڈووکیٹ،غلام دستگیر اٹھنگل،ناصر خان بادوزئی،مشتاق احمد بلوچ،رانا ابراہیم مدنی،سید اصغر عباس،فیصل اقبال گجر،رانا وحید مصطفی،جاوید بابر راں،نذر محمد،حاجی شبیر احمد،رانا شفیع احمد نون،حاجی راو انتظار علی کوثر،رانا محمد افسر،خورشید عباس لنگاہ،عباس خان لنگاہ،سلیم اختر بلوچ،وحید اقبال،سعید اختر،فیاض حسین،ایڈی کھیڑا،رانا اسامہ طاہر،ملک رفیق احمد سندیلہ،ریاض انجم،جیمس نور،جودت کامران،روبینہ خلیل،ڈاکٹر حمیدہ خانم،ملک کامران سن،ملک نذر محمد بھٹی،مجید ماجد،مجاہد احمد سندیلہ،ملک مشتاق کالرو،اللہ دتہ،محمد احمد گجر،ندیم خان لنگاہ،غلام عباس مہے،محمد صدیق چنڑ نے شرکت کی۔
دیوان عباس