حکومت چھوٹے تاجروں کو کم شرح سود پر قرضے فراہم کرے: پاکستان فورم 

حکومت چھوٹے تاجروں کو کم شرح سود پر قرضے فراہم کرے: پاکستان فورم 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان(نیوز رپورٹر)آل پاکستان انجمن تاجران ملتان نے آئندہ بجٹ کے حوالے اپنے جزوی تحفظات کا ذکر کرنے سمیت حکومت کی گزرے چھ ماہ کے دوران معاشی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہوئے بہتر توقعات کی  امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں تاجر (بقیہ نمبر42صفحہ7پر)
رہنماوں کے مطابق اگر حکومت کی معاشی سمت درست رہی تو پاکستان بہت جلد متعدد بحرانوں سے نکل آئے گا چیئرمین آل پاکستان انجمن تاجران خواجہ محمد شفیق،ایڈیشنل جنرل سیکرٹری آل پاکستان انجمن تاجران پنجاب ممتاز علی بابر،صدر چیمبر آف سمال ٹریڈرز جنوبی پنجاب شیخ بشارت شوکت،چیئرمین مرزا اعجاز علی،صدر چیمبر آف سمال ٹریڈرز ضلع ملتان شیخ طاہر امجد،سٹی صدر ظفر اقبال صدیقی،سٹی چیئرمین احتشام الحق،سٹی سینیئر نائب صدر شیخ فیصل سعید، ضلعی چیئرمین طارق کریم چوہدری، سٹی جنرل سیکرٹری عزیز الرحمن انصاری،ضلعی جنرل سیکرٹری ملک یونس جاوید،ضلعی نائب صدر خواجہ یاسر اشفاق نے پاکستان بجٹ فورم پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضیاالحق سے لے کر آج تک جتنی بھی حکومتیں آئی ہیں انہوں نے بجٹ کی اہمیت و افادیت کو نظر انداز کیا ہے پہلی بار عمران خان کی حکومت نے قومی وسائل کا رخ ملک کے ان شہروں کی طرف موڑا ہے جو برسوں سے پسماندگی کا شکار ہوکر رہ گئے تھے اور حکمرانوں لاہور کو ہی پنجاب سمجھ لیا تھا اور صوبہ کے وسائل کا بیشتر حصہ لاہور پر ہی خرچ ہونے لگا ستم ظریفی کہہ سکتے ہیں کہ بعض اوقات ان پسماندہ بالخصوص جنوبی کے لیئے مختص بجٹ بھی لاہور منتقل ہوتا رہا ہے موجودہ حکومت نے ملک کے پسماندہ علاقوں میں سہولیات کی فراہمی کو ترجیح دیتے ہوئے معاشی لحاظ سے بھی موثر اقدامات اٹھائے ہیں جن کے جلد ثمرات بھی عوام تک پہنچنا شروع ہوجائیں گے لیکن اس میں مزید بہتری کی گنجائش ابھی باقی ہے حکومت کو کسان، مزدور، محنت کش اور سرکاری ملازم طبقے کے وسائل کو سامنے رکھتے ہوئے مہنگائی، تعلیم، صحت سمیت بنیادی ضروریات زندگی تک اس طبقے کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیئے ٹھوس بنیادوں پر کام کرنا ہوگا تاکہ قومی وسائل پسماندہ علاقوں میں خرچ ہونے سے وہ بھی دیگر شہروں کی طرح قومی دھارے میں برابری کی سطح پر کھڑے ہوسکیں سینئر تاجر رہنما خواجہ محمد شفیق نے کہا کہ حکومت کو یہ ذہن نشین کرلینا چاہیئے کہ چھوٹے تاجر حکومت پر قطعی بوجھ نہیں بلکہ انہوں نے حکومت کا بوجھ بانٹ رکھا ہے اس وقت ملک بھر میں چالیس لاکھ چھوٹے تاجر کام کررہے ہیں اور ہر شاپ پر تین سے چار ملازمین کام کررہے ہیں جس سے لاکھوں خاندانوں کا روزگار جڑا ہوا ہے تاجر حکومت کو سہارا دیئے ہوئے ہیں اور اس کا اعتراف ہونا چاہیئے لیکن حکومت ان چھوٹے تاجروں کو سول بیوروکریسی کے ہاتھوں ذلیل و رسوا کرنے پرتلی ہوئی ہے جو سراسر ذیادتی کے مترادف ہے انہوں نے مزید کہا کہ چھوٹے تاجروں کو کم شرح سود پر قرضے دیئے جائیں جن کی 99 فیصد واپسی کے امکان ہوتے ہیں اس کے برعکس ہمارے بینکس ان جاگیرداروں کو اربوں روپے کے قرضے فراہم کرتے ہیں جو بلآخر ڈوبنے ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ کمرشل ٹیرف ڈومسٹک اور انڈسٹریل سے بھی کئی گنا زائد ہے اسے فوری طور پر انڈسٹریل ٹیرف کے برابر کیا جائے انہوں نے کہا کہ تاجروں سے ہمہ قسم کے ٹیکسز وصول کیئے جاتے ہیں جبکہ 12 ایکڑ سے زائد اراضی والے جاگیرداروں کو کھلی چھوٹ اس لیئے دی گئی ہے کہ ان کی حکومتی ایوانوں تک رسائی ہے حکومت اس دو رنگی سے قوم کو نجات دلائے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پچھلے چھ ماہ کے دوران حکومتی کارکردگی نمایاں ہوئی ہے 2 ارب روپے کا روزانہ کی بنیاد پر کام ہورہا ہے بیرون ملک سے زرمبادلہ براہ راست بینکوں کے ذریعے ملک میں آرہا ہے وگرنہ ماضی میں ہنڈی والوں کی موج لگی ہوئی تھی ہماری پیدارواری استعداد میں اضافہ ہوا ہے ملک خوراک میں خود کفیل ہونے جارہا ہے تاجر رہنماوں نے مزید کہا کہ سماجی خدمات کا دائرہ وسیع کیا جائے بجٹ میں زیادہ توجہ ڈالر کو کنٹرول کرنے پر دی جائے کمرشل بلوں میں گذشتہ سال کی طرز پر ریلیف دیا جائے ٹیکسوں کا بوجھ پہلے رجسٹرڈ تاجروں پر ڈالنے کی بجائے ٹیکس نیٹ بڑھایا جائے انکم ٹیکس قوانین سیکشن 113 کی ٹرن اوور ٹیکس کو 2۔ 0 تک محدود کردیا جائے اور چھوٹے تاجروں کا مال کی خریداری کی ادائیگی پر 5۔ 4 فیصد سے کم کرکے 25۔0 فیصد کیا جائے پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی میں ماہانہ 1 فیصد سرچارج ختم کیا جائے۔
بجٹ