ینی چری فوج کیا تھی؟ فوجی سلطان کے بیٹے کیوں کہلواتے تھے؟ عیسائی والدین اپنے بچوں کو کیوں اس فوج میں داخل کرواتے تھے؟
سلطنت عثمانیہ کے دوسرے سلطان اور عثمان اول کے بیٹے اُرخان کے دور میں ایک ایسی فوج کی بنیاد رکھی گئی جو ہر وقت اپنے سلطان کیلئے سردھڑ کی بازی لگانے کیلئے تیار رہتی تھی، تاریخ میں اس فوج کو ینگ چری یا ینی چری کے نام سے جانا جاتا ہے جس کے سپاہی اپنے رشتے داروں سے زیادہ اپنے سلطان کو عزیز رکھتے تھے، یہ ان عیسائی لڑکوں پر مشتمل تھی جنہیں سرکاری خرچ پر تعلیم دی جاتی تھی، ارخان نے یہ فوج اپنے بڑے بھائی اور اپنے وزیر اعظم علاؤالدین کے مشورے پر قائم کی تھی۔ علاؤالدین نے سلطان کو مشورہ دیا تھا کہ بڑے بڑے جاگیردار جو بڑی بڑی فوج کے مالک ہوتے ہیں اکثر سلطنت کے لئے خطرہ بھی بن جایا کرتے ہیں اس لیے ایک ایسے دستے کی تیاری ضروری ہے جو ہر چیز سے زیادہ سلطان کی حفاظت کو مقدم رکھے۔
اس سے پہلے کہ ہم ینگ چری فوج کے بارے میں مزید بتائیں ، یہاں وزیر اعظم علاؤالدین کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے، وہ سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھنے والے عثمان اول کے بڑے صاحبزادے تھے، زمانے کا دستور تو یہ تھا کہ بڑا بیٹا تخت کا وارث ہوتا ہے لیکن علاؤالدین میدان جنگ سے زیادہ میدان علم کا آدمی تھا جبکہ اس کا چھوٹا بھائی ارخان اپنے باپ عثمان کے ساتھ مل کر جنگوں میں حصہ لیا کرتا تھا، جب عثمان اول کا انتقال ہوا تو اس نے سلطنت کے جنگی حالات کو دیکھتے ہوئے چھوٹے بیٹے ارخان کو سلطان نامزد کیا۔ اس موقع پر بڑے بھائی علاؤالدین نے اپنے چھوٹے بھائی سے اجازت چاہی اور ایک گاؤں کی جاگیر مانگی تاکہ وہ سلطنت کے کاموں سے دورعلمی کام کرسکے لیکن ارخان نے وزرا اور مصاحبین کی سفارشوں کے ذریعے بڑے بھائی کو اپنا وزیر اعظم بننے پر رضا مند کرلیا۔ ارخان کا یہ فیصلہ تاریخ نے درست ثابت کیا اور علاؤالدین نے اپنی ذہانت سے ایسی ایسی اصلاحات کیں کہ سلطنتِ عثمانیہ کے قدم مضبوط ہوتے چلے گئے اور یہ دنیا کی طاقتور ترین سلطنت بن گئی۔۔۔۔
ہماری مزید تاریخی اور دلچسپ ویڈیوز دیکھنے کیلئے "ڈیلی پاکستان ہسٹری" یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں