اسلام آباد ہائیکورٹ؛ شہزاداکبر کے بھائی کی بازیابی کیس کا تحریری حکم نامہ جاری ،عطا تارڑ کی پریس کانفرنس اور دیگر پہلوﺅں سے تحقیقات کی ہدایت

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آبادہائیکورٹ نے شہزاداکبر کے بھائی مراد اکبر کی بازیابی کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا،عدالت نے عطا تارڑ کی پریس کانفرنس اور دیگر پہلوﺅں سے تحقیقات کی ہدایت کردی،عدالت نے ایک ہی قسم کے کیسز میں متضاد فیصلوں سے بچنے کیلئے کیس فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق حکم نامے میں کہاگیاہے کہ آئی جی اسلام آباد ہر صورت مراد اکبرکی فیملی کی حفاظت یقینی بنائیں ،آئی جی نے انڈر ٹیکنگ دی کہ مراد اکبر کی بازیابی کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے،آئی جی نے یقین دلایا کہ پولیس وردی استعمال کرنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کریں گے ۔
عدالتی حکم میں کہاگیاہے کہ پٹیشنر کے وکیل نے 3 جون کی عطا تارڑ کی پریس کانفرنس کی کاپی پیش کی ،پٹیشنر کے وکیل کے مطابق عطا تارڑ نے کہاکہ مراداکبر حراست میں ہیں،سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد نے کہاوہ پریس کانفرنس سے لاعلم ہیں، درخواست گزار بیان ریکارڈ کرائے اور ویڈیو کلپ کی کاپی پولیس کیساتھ شیئر کرے ۔
حکمنامے میں مزید کہاگیاہے کہ تفتیشی افسر عطا تارڑ کی پریس کانفرنس دیکھ کر مقدمات کی تفتیش کرے،پٹیشنر کے پاس موجود ویڈیو کلپ عدالت میں چلایاگیا،بادی النظر میں مراداکبر کے اغوا کے وقت پولیس اہلکار اور لیڈی کانسٹیبل ویڈیو میں نظر آرہے ہیں ،رینجرز کا کوئی اہلکار ویڈیو میں نظر نہیں آ رہا، اس لئے ڈی جی رینجرز کوحاضری سے استثنیٰ ہے ۔
عدالتی حکم میں مزید کہاگیاہے کہ اس عدالت نے 2018 میں لاپتہ شہری کیس میں آفیشلز کو 20 ،20 لاکھ جرمانے کئے تھے ،وہ فیصلہ ابھی بھی ڈویژن بنچ کے سامنے زیرالتواہے،ایک ہی قسم کے کیسز میں متضاد فیصلے سے بچنے کیلئے مناسب ہوگا وہی ڈویژن بنچ یہ کیس سنے،آفس کو ہدایت کی جاتی ہے مناسب آرڈر کیلئے یہ فائل چیف جسٹس کو بھیجی جائے ۔