اپنی صلاحیتوں کو ضائع مت ہونے دیں،بہتر ہے انسان اپنے حالات کے پہاڑ کے سینے کو خود ہی چیرے۔۔۔

تحریر : صہیب زین
اپنی صلاحیتوں کو ضائع مت ہونے دیں
اگر آپ باصلاحیت اور قابل ہیں تو وقتی پریشانیوں کی وجہ سے خود پر بوجھ مت ڈالیں۔۔۔
حالات معاش، بیروزگاری کی وجہ سے خود کو پریشانیوں کا شکار مت ہونے دیں۔۔۔
بزنس میں نقصان، حادثات, روزگار یا معاملات کی وجہ سے خود کو ہلاکت میں مت ڈالیں۔۔۔
دیکھا گیا ہے کہ بہت سے لوگ جو انتہائی قابل اور باصلاحیت ہوتے ہیں ان پر مالی حالات یا پریشانیاں آجائیں, کاروبار میں نقصان ہوجائے, یا کوئی اور معاملہ ہوجائے تو وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں۔۔۔
باوجود کوشش کہ بھی خود کو سنبھال نہیں پاتے اور اس پر گھر والے, رشتہ دار اور قرب و جوار والوں کی باتیں اور رویئے جلتی پر تیل کا کام کرتے ہیں کہ بندہ مزید پریشان اور مایوس ہوجاتا ہے۔۔۔
حالانکہ اصولاً یہ ہونا چاہیے کہ ایسے وقت میں بندے کا دستِ بازو بننا چاہیے حوصلہ دینا چاہیے حالات کے گرداب سے نکلنے میں تعاون کرنا چاہیے۔۔۔
اگر کبھی آپ پر ایسے سخت حالات آجائیں، مشکلات اور مصائب گھیر لیں تو کبھی پریشان اور مایوس مت ہوں۔۔۔
اپنے آپ کو حوصلہ دیں اپنے دل کو تسلی دیں کہ وقتی حالات کا سامنا ہے میں ان حالات کا مقابلہ کر کے حالات کو شکست دوں گا۔۔۔
وقتی ظلمت کا شکار ہوں تاریکی کا دورانیہ بہت کم ہوتا ہے یقیناً اس مشکل وقت کے بعد سحر بہت قریب ہے اور میں سحر کی بادِصباء کو جلد پالوں گا۔۔۔
دوسروں سے امیدیں وابستہ کرنے, کسی کی ہمدردی کی آس لگانے, کسی کے تعاون کا انتظار کرنے, کسی کی راہ تکنے اور کسی کا کندھا تلاش کرنے سے بہت بہتر ہے کہ انسان اپنے حالات کے پہاڑ کے سینے کو خود ہی چیرے۔۔۔
پریشانیوں کے طوفان کے مقابلے میں خود ہی سینہ سپر ہو اور ہر طرح کی مشکلات اور حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرے۔۔۔
وقتی مشکلات اور حالات میں کسی کی طرف دیکھنے کسی سے امید لگانے کے بجائے اپنی صلاحیت، قابلیت اور زورِ بازو سے محنت کی جائے تو حالات بدلنے میں کوئی چیز رکاؤٹ نہیں ہوسکتی۔۔۔
جو انسان اپنے ساتھ خود مخلص نہیں اپنی صلاحیتوں کا خود قدردان نہیں وہ ہمیشہ حالات کا شکار رہتا ہے۔۔۔
ہمیشہ دوسروں سے امیدیں وابستہ کرنے والا دوسروں کے آسرے پر رہنے والا انسان زندگی میں بہت ٹھوکریں کھاتا ہے۔۔۔
معجزات یا کرامات کے انتظار میں بیٹھے رہنا وقت اور لوگوں سے امید و آسرے پر وقت ضائع کرنے سے کبھی حالات نہیں بدلتے۔۔۔
یقیناً دنیا کا سب سے مضبوط اور حوصلہ مند انسان وہی ہے جو اپنے آپ کی صلاحیتوں کو پہچان کر خود پر بھروسہ اور اعتماد کر لے اور اپنے ہر طرح کے حالات پر اکیلا تن تنہا ڈٹ کر مقابلہ کرے۔۔۔
ایسا انسان کبھی زندگی میں مار نہیں کھاتا اس کی قابلیت اور صلاحیتیں اسے ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنا سکھا دیتی ہیں۔۔۔
اس کے حوصلے اور مضبوط ارادوں کے سامنے بڑی سے بڑی مشکلات کی فصیل بھی ڈھیر ہوجاتی ہے اور ناقابلِ تسخیر قلعے بھی فتح ہوجاتے ہیں۔۔۔