جندول سبڈویژن میں ایک بار پھر ہر قسم کاکھاد غائب
جندول(نمائندہ پاکستان)جندول سب دویژن میں ایک بار پھر ہر قسم کھاد غائب،زمیدار پریشان،مکھی اور دیگر فصل بغیر کھاد اگانے کی خودشاد،کھیتوں میں ھل چلانا بھی مشکل ٹریٹر ڈرئیوروں نے ایک گھنٹہ ھل چلانے کاریٹ 3000 سے زیاد مقرر کیا ہے جسکا کوئی پرسانے حال نہیں، محکمہ زراعت کی کوئی کاروائی یا زمیندار کے ساتھ تعون نا ہونے کی برابر،مقامی زمینداروں نے علی احکام سے زمینداروں کو رلیف دینے اور محکمہ زراعت کی ملازمین کو ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے،تفصلات کے مطابق جندول سب دویژن میں ایک بار پھرمارکیٹ سے ہر قسم کھاد غائب کردیا گیا،زمیدارحیران پریشان،مکھی اور دیگر فصل بغیر کھاد اگانے پر مجبور،مقامی زمنداروں کو اپنے کھیتوں میں ھل چلانا بھی مشکل ٹریٹر ڈرئیوروں نے ایک گھنٹہ ھل چلانے کاریٹ 3000 سے زیاد مقرر کردیاہے جسکا کوئی پرسانے حال نہیں، میڈیا کو تفصلات بتاتے ہوئے مقامی زمنداروں کا کہنا تھاکہ ہر سال ہمارے گندم اور دیگر فصلوں میں پر مختلف بیماری اٹیک کرتے ہیں جس کے لئے تمام ادویات اور بیج اپنے خرچ سے لینے پر مجبور رہتے ہیں مگرمحکمہ زراعت کیجانب سے مقامی زمنداروں کے ساتھ کوئی تعون نہین ہوتا اور نا محکمہ زرعت نے کسی بھی مشکل وقت میں کوئی کاروائی یا زمیندار کے ساتھ تعون نا ہونے کی برابرہوتا ہے،مقامی زمینداروں نے علی احکام سے زمینداروں کو رلیف دینے اور محکمہ زراعت کی ملازمین کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ زرعات سمیت کھاد ڈیلروں کے خلاف قانونی کاروائی کریں تکے زمنداروں کو سستہ داموں پر کھاد،بیج اور ادویات دستیاب ہوجائے۔۔۔۔