محمود الرحمن کمیشن رپورٹ، پی ٹی آئی کا ایف آئی اے نوٹس چیلنج کرنے کا اعلان
اسلام آباد(آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف نے محمود الرحمن کمیشن رپورٹ پر ایف آئی اے کے نوٹس کے معاملے کو پارلیمان میں اٹھانے اور عدالت کے روبرو چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔ بانی چیئرمین تحریک انصاف کے ایکس اکاونٹ پرمحمود الرحمن کمیشن رپورٹ کے مندرجات پر مبنی ویڈیو کے پوسٹ کیے جانے پر ایف آئی اے نے نوٹس لیا تھا۔ پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان نے ایف آئی اے سے محمودالرحمن کمیشن رپورٹ کی نقل بھی مانگ لی ہے۔عمر ایوب خان نے ایف آئی اے کو نوٹس کا جواب تحریری طور پر بھجوا دیا ہے، جواب ڈاکٹر بابر اعوان کی وساطت سے بھجوایا گیاعمر ایوب کے وکلاء نے ایف آئی اے کو جواب دیا کہ ایف آئی اے نے ہمارے موکل عمر ایوب خان کو ایک ہتک آمیز نوٹس بھجوایا جس میں مبہم، مشکوک اور غیرقانونی سوالات پوچھے گئے۔ نوٹس سقوطِ ڈھاکہ سے جڑے واقعات سے متعلق ہے جس پر حکومتِ پاکستان نے کمیشن قائم کیا۔ تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ اس کمیشن نے 1972 میں عبوری جبکہ 1974 میں مکمل رپورٹ ریاست کو جمع کروائی جسے نہ تو مسترد کیا گیا نہ ہی اس کے مندرجات کی تردید کی گئی، عمر ایوب نے جواب میں لکھا ہے کہ ایف آئی اے نہ تو تاریخ دانوں پر مشتمل ایک محکمہ ہے، نہ ہی سپریم کورٹ اور نہ ہائیکورٹس سے بالا کوئی ادارہ ہے، ایف آئی اے کے اس نوٹس کا واحد مقصد عمران خان اور ان کی جماعت کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب کو نشان انتقام بنانا ہے عمر ایوب اپنے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے اس نوٹس کے ذریعے کیے جانے والے پراپیگنڈے کا معاملہ پارلیمان میں اٹھانے اور اسے عدالت کے روبرو چیلنج کرنے کا حق بھی استعمال کرینگے دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائبرڈ وائبریٹ نظام نے ملک کی بنیادیں کھوکھلی کردیں پی ٹی آئی سیکرٹریٹ غیر قانونی طور پر سیل کیا گیا تھا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے آرڈر کے باوجود سی ڈی اے انکاری ہے جس کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر رہے ہیں ہمارے جلسے کیلئے روات میں جو جگہ حکومت نے مختص کی تھی وہ بنتی ہی نہیں، وہ جگہ اسلام آباد سے 30 کلومیٹر دور ہے، مین سری نگر ہائی وے پر مولانا فضل الرحمان نے جلسہ کیا تھا وہ ہمیں ملنی چاہیے۔
عمر ایوب نوٹس چیلنج