پاکستانی، چینی کمپنیوں میں 32ایم او یوز پر دستخط، شینزن کی ترقی ہمارے لیے مشعل راہ: وزیراعظم

پاکستانی، چینی کمپنیوں میں 32ایم او یوز پر دستخط، شینزن کی ترقی ہمارے لیے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                          اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) پاکستان اور چین کے نجی شعبوں نے مختلف شعبوں میں 32مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کردیئے۔ وزارت تجارت کی جانب سے اعلامئے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے رواں دورہ چین کے دوران پاکستان اور چینی کمپنیوں نے وفاقی حکومت کے بزنس ٹو بزنس اقدام کے نتیجے میں مفاہمت کی 32مختلف یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں۔ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں الیکٹرانکس و گھریلو آلات، آئی سی ٹی، ٹیکسٹائلز، چمڑے، جفت سازی، معدنیات اور ادویہ سازی کے شعبے شامل ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور چین کے نجی شعبہ نے توانائی کے شعبے میں چار مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز)، آٹو موبائل کے شعبہ میں دو، ثقافتی تعاون کے شعبہ میں ایک جبکہ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں چار ایم او یوز پر دستخط کئے ہیں۔ اسی طرح پاکستان اور چین کے پرائیویٹ سیکٹرز نے ادویہ سازی اور ہیلتھ کیئر سیکٹر میں چھ ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں جبکہ لاجسٹکس کے شعبہ میں چار اور زراعت اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبہ میں مفاہمت کی 10یاد داشتوں پر بھی دستخط کیے گئے۔ دونوں ممالک کے نجی شعبوں نے آپٹیکل فائبر نیٹ ورک کے شعبے میں لیٹر آف انٹینٹ پر بھی دستخط کئے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف چین کے سرکاری دورے کے دوسرے مر حلے میں چینی دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے۔ بیجنگ کیپٹل انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر چین کے نائب وزیر خارجہ سن ویڈونگ اور بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور دیگر وفاقی وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔۔ اس سے قبل شینزن میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے ہمیں ماضی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیے، اگر ہم ماضی میں رہیں گے تو آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے شینزن میں پاک چائنہ بزنس فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چائنہ کا دورہ کرنا میرے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے، بزنس کانفرنس میں آئے تمام نمائندوں کو خوش آمدید کہتاہوں، چین کو شاندار بزنس کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ شینزن کی ترقی ہمارے لیے مشعل راہ ہے، دنیاکو چین کی ترقی سے سیکھنا چاہیے، چین کے شہر شینزن نے مختصر مدت میں ترقی کی منازل طے کیں، پاکستانی کمپنیاں اپنی مصنوعات کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کریں، پاکستان کے پاس ہر قسم کے وسائل ہیں، ہماری سب سے بڑی طاقت ہماری نوجوان افرادی قوت ہے، چین نے ترقی کیلئے فرسودہ طریقہ کار کو ترک کرکے جدید طریقے اپنائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج پاکستان کی معیشت کا چین کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں، پاکستان بدعنوانی پر قابو پانے کیلئے موثر اقدامات کررہاہے، پاکستان میں کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کیلئے بزنس کونسل قائم کی، قائداعظم کے ویڑن پر عمل پیرا ہوکر ملک کو ترقی دلائیں گے۔ان کاکہنا تھا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ ترقی کی ضمانت ہے، چین مختصر وقت میں دنیا کی دوسری بڑی معیشت اور فوجی طاقت بن گیا، قرضوں کیلئے نہیں بلکہ کاروبار اور ترقی کیلئے آیا ہوں، چین نے پاکستان کے ہر صوبے میں منصوبے لگائے۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ 5چینی باشندوں کی دہشتگرد حملے میں ہلاکت دردناک لمحہ تھا، چینی باشندوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ چینی صدر نے700ملین لوگوں کو غربت سے نکالا، 50،60کی دہائی میں ہمارے معاشی اعداد وشمار چین سے بہتر تھے، پنجاب سپیڈ کو پاکستان سپیڈ میں تبدیل کریں گے، پاکستان کے پاس 10ٹریلین ڈالرز کے معدنی ذخائر ہیں۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی پاکستان میں بڑا مسئلہ ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی آرہی ہے، پاکستان میں معاشی اشاریے درست سمت میں جارہے ہیں، رواں سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک ارب ڈالر سے کم رہے گا۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 38 سے کم ہوکر 11 فیصد تک آگئی ہے، اشیائے خور و نوش کی قیمتیں تیزی سے کم ہو رہی ہے، شرح سود کے معاملے پر ہمیں رواں سال دیکھنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کرنسی چند ماہ میں مستحکم ہوئی ہے، حکومت کی اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے پر توجہ مرکوز ہے، پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ،سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد ہے۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئی ٹی، معدنی وسائل سمیت مختلف شعبوں میں بے پناہ مواقع ہیں، ایس آئی ایف سی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات کر رہی ہے، پاکستان میں 84اداروں کی نجکاری پر غور جاری ہے۔قبل ازیں وزیرِاعظم شہباز شریف سے چینی کمپنی ٹرانشیئن ہولڈنگز کے بانی و چیئرمین ڑو ڑاؤجیانگ نے شینزن میں ملاقات کی، چینی کمپنی نے پاکستان میں اپنے موبائل بنانے کے یونٹ میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔دریں اثنا  وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شینزن میں چین کی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا، اس موقع پر چینی کمپنی اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے مابین فریم ورک معاہدے پر دستخط کئے گئے۔وزیراعظم شہبازشریف کے ہواوے ہیڈ کوارٹرز پہنچنے ہواوے کمپنی کے چیئرمین لیانگ ہوا نے پرتپاک استقبال کیا، پاکستانی ملی نغمے بجائے گئے، وزیراعظم کو دورے کے دوران کمپنی کے حکام کی طرف سے بریفنگ دی گئی۔چیئرمین ہواوے نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا جبکہ وزیراعظم نے ہواوے کو پاکستان میں سرمایہ کاری کو وسعت دینے اور پاکستان کے مختلف شہروں میں ترجیحی بنیاد پر سیف سٹی منصوبے قائم کرنے کی دعوت دی۔وزیراعظم نے ہواوے ہیڈ کوارٹرز میں ایگزیبیشن سینٹر کا دورہ کیا، چیئرمین ہواوے نے وزیراعظم کو ہواوے کے دنیا بھر بالخصوص پاکستان میں آپریشنز بارے آگاہ کیا اور پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے ہواوے کے آپریشنز کی جدت کی تعریف کی اور ہواوے کو پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کو وسعت دینے کی ترغیب دی۔ایگزیبیشن سینٹر میں وزیراعظم کو مختلف شعبوں بالخصوص ای گورننس، ڈیجیٹل بینکنگ، ٹیلی کمیونیکیشن، مصنوعی ذہانت کے حوالے سے بریفنگ دی، وزیراعظم نے ہواوے کے تعاون سے پاکستان میں بننے والے سیف سٹی منصوبوں کی تعریف کی۔وزیراعظم اور پاکستانی وفد کی چیئرمین ہواوے کے ساتھ دوطرفہ ملاقات ہوئی، ملاقات میں وزیراعظم نے چیئرمین ہواوے کو حکومت کے پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ اور کاروبار کی سہولت کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے ہواوے کو پاکستان کے مختلف شہروں بالخصوص ایسے شہر جن میں سی پیک منصوبوں پر کام جاری ہے ان میں ترجیحی بنیادوں پر سیف سٹی منصوبے قائم کرنے کی دعوت دی، وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سرکاری دفاتر کو ترجیحی بنیادوں پر ڈیجیٹائز کرنے کیلئے اقدمات اٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کا نظام، ای گورننس، مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں ہواوے جیسی بڑی کمپنی کیلئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے ہواوے کے چیئرمین کو پاکستان میں زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کی بھی دعوت دی، وزیر اعظم نے چیئرمین ہواوے کو جلد پاکستان کے دورے کی بھی دعوت دی۔وزیراعظم نے ہواوے اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے مابین فریم ورک معاہدے پر دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کی، فریم ورک ایگریمنٹ کے تحت ہواوے پاکستان کے 2 لاکھ نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے بشمول مصنوعی ذہانت کے شعبے میں مفت تربیت فراہم کرے گا۔اس کے علاوہ ہواوے پاکستان میں سیف سٹیز کے قیام، ای گورننس اور معیشت کی ڈیجیٹائزیشن میں بھی بھرپور تعاون فراہم کرے گا، ہواوے کے چیئرمین نے وزیراعظم اور پاکستانی وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہاہے پاکستان اورچین،سی پیک کو نئی بلندیوں پر لے جانے کیلئے پرعزم ہیں تاکہ علاقائی رابطوں کو فروغ  دیکر مشترکہ خوشحالی کا مقصد حاصل کیا جا سکے ،سی پیک سے خطے اور دنیا میں ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا،چین کے صدر شی جن پنگ کا 2015 میں پاکستان کا سرکاری دورہ دوطرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا تھا جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد اور اقتصادی تعاون کو فروغ ملا اس دورے نے سی پیک کی تعمیر کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا ہے، پاکستان میں کلیدی شعبوں میں مزید چینی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے، روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوئے ہیں، معاشی ترقی کو فروغ ملا ہے اور پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام اور ترقی حاصل ہوئی ہے،جدید دور میں مشترکہ خوشحالی کے وژن کو حاصل کرنے کیلئے اس سے بہتر عمل نہیں ہوسکتا۔تفصیلات کے مطابق چینی قیادت کیساتھ اہم ملاقات سے قبل گلوبل ٹائمز میں شا ئع ہونیوالے ایک مضمون میں وزیراعظم نے کہا ہم مشکل وقت میں پاکستان کی بھرپور حمایت کرنے پر صدر شی جن پنگ اور چینی حکومت کے شکر گزار ہیں، سی پیک کا اپ گریڈ شدہ ورژن مزید روشن مستقبل کی نوید ہے، سی پیک پہلے ہی تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے اور سی پیک کے فریم ورک کے تحت صنعت کاری، زراعت، آئی ٹی اور کان کنی پر ترجیحی شعبو ں کے طور پر توجہ دی جا رہی ہے،باہمی تعاون کے جذبے سے سرشار سی پیک کے اپ گریڈ شدہ ورژن میں 60 سے زائد اعلی معیار کے تعاون کے منصوبوں کا تصور پیش کیا گیا ہے۔ پاکستان چین کیساتھ اپنی دیرینہ اور پائیدار شراکت داری کو مزید بلندیوں تک پہنچا کر اس مقصد کے حصول کیلئے پرعزم ہے۔ اپنے دورے کو پاکستان اور چین کے درمیان سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا ایک اہم موقع سمجھتا ہوں۔ پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی)کو فروغ دینے اور بڑھانے کیلئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی)کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا یہ کونسل کاروبار میں آسانی، رکاوٹوں کو دور کرنے اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین ہم آہنگی کو بہتر بنانے کیلئے نتائج دے رہی ہے، یہ کونسل غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان میں زراعت، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی جیسے کلیدی شعبوں کو ترجیح دے رہی ہے۔

وزیر اعظم

مزید :

صفحہ اول -