جب لوگوں میں زہریلی/نقصان دہ انا اور خود پرستی سرایت کر جاتی ہے تو وہ اپنی پیشہ وارانہ، گھریلو اور سماجی زندگی میں گھٹیا کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں 

جب لوگوں میں زہریلی/نقصان دہ انا اور خود پرستی سرایت کر جاتی ہے تو وہ اپنی ...
جب لوگوں میں زہریلی/نقصان دہ انا اور خود پرستی سرایت کر جاتی ہے تو وہ اپنی پیشہ وارانہ، گھریلو اور سماجی زندگی میں گھٹیا کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر ڈیوڈ جوزف شیوارڈز
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:111
جب ہم کسی دوسرے شخص کی ذات اور شخصیت میں زہریلی /نقصان دہ انا اور خود پرستی سرایت کر دیتے ہیں تو پھر کیا اثرات رونما ہوتے ہیں۔ اس کے باعث منفی نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ جب آپ دوسروں لوگوں میں زہریلی/نقصان دہ انا اور خود پرستی داخل کر دیتے ہیں تو پھر گاہک آپ کے کاروبار کی طرف متوجہ نہیں ہوں گے، آپ کے ملازمین جان بوجھ کر سست روی اور نااہلی کا مظاہرہ کرتے ہیں، طبی بنیادوں پر چھٹیاں کرتے ہیں اور پھر ملازمت چھوڑ کر چلے جاتے ہیں، آپ کی بیوی آپ اور بچوں کے ساتھ باغیانہ رویہ اختیار کرتی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ پیشہ وارانہ زندگی میں کام کے دوران زہریلی/نقصان دہ انا اور خود پرستی مسائل کے ضمن میں اولین وجہ ثابت ہوتی ہے، دوستیاں ٹوٹ جاتی ہیں اور لڑائی جھگڑے پیدا ہوتے ہیں۔ ہے تو یہ ناقابل یقین بات، لیکن یہ بات بالکل درست ہے۔ اس کے علاوہ جسمانی تشدد اور قتل بھی اسی کی وجہ سے وقوع پذیر ہوتا ہے! 
جب لوگوں میں زہریلی/نقصان دہ انا اور خود پرستی سرایت کر جاتی ہے تو وہ اپنی پیشہ وارانہ، گھریلو اور سماجی زندگی میں گھٹیا کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ان کے ساتھ تحقیر آمیز سلوک کیا جاتا ہے، انہیں نظرانداز کیا جاتا ہے،انہیں بے وقار کیا جاتا ہے ان کے ساتھ تضحیک آمیز سلوک کیا جاتاہے۔ اور پھر انہیں سزا کا حقدار بھی سمجھا جاتا ہے۔ نتیجے کے طو رپر یہ لوگ تخریب کاری کے ذریعے اپنی انا اور خود پرستی کی حفاظت کرتے ہیں۔ لوگ کیا چاہتے اور ان کی کارکردگی میں کیسے اضافہ ہوسکتا ہے؟ لوگ چاہتے ہیں کہ وہ جو کوئی بھی کام کریں، اس ضمن میں انہیں شاباش اور تعریف سے نوازا جائے، ان کی حوصلہ افزائی ہو، انہیں انعام دیا جائے، ان کی خدمات اور کام کو سراہا جائے اور ان میں مثبت تحریک و ترغیب پیدا کی جائے، اور یہ تمام جذبے اور احساسات ان کی کارکردگی میں بہتری کا باعث بنتے ہیں۔
اب میں آپ کو یہ بتاتا ہوں کہ آپ دوسروں پر کیونکر اثر انداز ہوسکتے ہیں کہ آپ زیادہ سے زیادہ اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے دوسروں کو اپنی مدد اور معاونت کے لیے کس طرح آمادہ اور تیار کر سکتے ہیں۔ ہمیں یہ تو معلوم ہے کہ ہماری کامیابی دوسرے لوگوں کی کارکردگی کی مرہونِ منت ہے۔ اس حوالے سے دو تجربات پیش کیے جا رہے ہیں، ایک مردوں کے لیے ہے اور دوسرا خواتین کیلئے ہے۔ ان تجربات کے ذریعے غذائی/ مفید انا اور خود پرستی اور زہریلی /نقصان دہ انا اور خود پرستی کے نتائج سامنے آتے ہیں۔
حضرات اس تجربے کو آزمائیں: فرض کیجئے کہ آپ شادی شدہ ہیں اور آپ کی بیوی عام طور پر آپ کے لیے ناشتہ تیا ر کرتی ہے۔ فرض کریں کہ آپ کل صبح ناشتہ کرنے کے لیے ناشتے کی میز کی طرف آتے ہیں، کرسی پر بیٹھ جاتے ہیں۔ رکابی (پلیٹ) اٹھاتے ہیں، کھانے کو سونگھتے ہیں، اور پھر نہایت ہی تحقیر اور توہین آمیز میں کہتے ہیں ”یہ کیا فضول چیز ہے یہ تو بدذائقہ دکھائی دیتا ہے اور اس کی بو بھی نہایت بری ہے۔“ پھر آپ نہایت تیزی سے میز پر سے اٹھ جاتے ہیں، اپنی رکابی کو اپنے گھر کے برآمدے میں لے جاتے ہیں، جہاں آپ اپنا کتا باندھتے ہیں، رکابی میں رکھا ہو کھانا وہاں گراد یتے ہیں، واپس میز کی طرف آجاتے ہیں، رکابی کو میز پر پٹخ دیتے ہیں اور اپنی بیوی سے مخاطب ہوتے ہیں ”میں یہ گند مند نہیں کھاسکتا“ دفتر جاتے ہوئے راستے میں زہر مار کر لوں گا۔“(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بُک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -