اردو فنی علوم کی تعلیم و تدریس کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے، قومی زبان تحریک

اردو فنی علوم کی تعلیم و تدریس کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے، قومی زبان تحریک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(پ ر)اردو ذریعہ تعلیم کے مخالفین کا یہ اعتراض کہ اس کے تحت جدید علوم کی تدریس نا ممکن ہے، حقیقت یہ ہے کہ اردو ان علوم کی تعلیم و تدریس کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ حیدر آباد (دکن )کی عثمانیہ یونیورسٹی میں ایم ایس سی، ایم بی بی ایس اور انجینئرنگ کی تعلیم اردو میں دی جاتی رہی۔ یہاں کے فارغ التحصیل ڈاکٹر جب برطانیہ میں ایف آر سی ایس کے لیے گئے تو ان کی قابلیت کو سراہا گیا۔ مزید یہ کہ آج بھی وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی بھی اہم سائنسی مضامین میں ایم ایس سی اردو میں کروا رہی ہے۔ بلکہ علم حیاتیات(باٹنی)میں پی ایچ ڈی کا ایک مقالہ بھی اردو میں تحریر کیا جا چکا ہے۔ اس ضمن میں مقتدرہ قومی زبان ، اردو سائنس بورڈ اور اردو لغت بورڈقابل قدر کام کر چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارڈاکٹر محمد شریف نظامی، مرکزی صدر پاکستان قومی زبان تحریک نے منہاج یونیورسٹی میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبا و طالبات سے خطاب کے دوران کیا۔ اس تناظر میں انھوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیاکہ ہائی سکول کی سطح تک فی الفور اردو ذریعہ تعلیم بحال کیا جائے اور کالج اور یونیورسٹی کے نصابات بھی اس کے مطابق تیار کرنے کے انتظامات کیے جائیں۔

مزید :

علاقائی -