روس دوبارہ بین الاقوامی سرحدوں کو تبدیل کرنے کیلئے کوشاں
واشنگٹن(اظہرزمان،بیوروچیف)امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں، ایوان نمائندگان اورسینیٹ میں ری پبلکن پارٹی نے اکثریت حاصل کرنے کے بعد وائٹ ہاؤس سے محاذ آرائی تیز کر رکھی ہے تاہم یوکرین کے معاملے پر ری پبلکن سمیت تمام کانگریس اوبامہ انتظامیہ کے موقف کی مکمل تائید کر رہی ہے بلکہ ایک قدم آگے بڑھ کر اسے سرگرم ہو کر فوجی اور مالی امداد دینے پر زور دے رہی ہے۔جمعرات کے روز شدید برفباری کے باوجود سپیکر بوہنر نے آرمڈ سروسز، خارجہ امور اور انٹیلی جنس کمیٹیوں کے دس سینئرارکان کے اجلاس کے بعد وائٹ ہاؤس کو ایک پیغام بھیجا ہے جس میں کہا گیا کہ صدر اوبامہ کو سمجھ لینا چاہیے کہ یوکرین امریکہ کے لئے ایک بہت بڑا جیوپولیٹیکل امتحان ہے اور بر وقت اقدام نہ کئے گئے تو اس میں ناکامی بھی ہو سکتی ہے۔پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ روس اس وقت بین الاقوامی سرحدوں کو تبدیل کرنے کی نئی حکمت عملی کے لئے کوشاں ہے اور اپنے پڑوسیوں پر اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہے۔یو کرین کے حوالے سے روسی اقدامات بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے جو مغرب کے لئے ایک چیلنج ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد بین الاقوامی نظام پر یہ پہلا بھرپور حملہ کیا گیا ہے۔ کانگریس کے خط میں وائٹ ہاؤس کو بتایا گیا ہے کہ اوبامہ انتظامیہ کو انہوں نے پہلے ہی یوکرین میں روسی جارحیت کے خلاف اقدامات اٹھانے کی منظوری دے رکھی ہے۔ وائٹ ہاؤس کو چاہیے کہ وہ یو کرین انتظامیہ کو ضروری فوجی ساز و سامان اورمالی امداد فوری طورپر فراہم کرے تا کہ وہ روسی تائید سے ہونے والی شورش کو ختم کر سکے۔